چاند گرہن سپر فلاور بلڈ مون کی تصویری جھلکیاں

چاند گرہن سپر فلاور بلڈ مون کی تصویری جھلکیاں

چاند گرہن سپر فلاور بلڈ مون کی تصویری جھلکیاں، گرہن کیا ہوتا ہے اور اس کی کتنی اقسام ہیں؟

جنوبی و شمالی امریکہ، آسٹریلیا اور مشرقی ایشیا کے بعض علاقوں میں چاند گرہن کے دوران سُپر فلاور بلڈ مون دیکھا گیا ہے۔

ناسا نے بتایا تھا کہ 26 مئی (بدھ) کو سپر مون نظر آئے گا، یعنی یہ ان دنوں میں سے ہے جب مکمل چاند (فل مون) انتہائی بڑا اور چمکدار دکھائی دیتا ہے۔

دنیا کے اِن بعض علاقوں میں جہاں آسمان آبر آلود نہیں وہاں مختلف اوقات میں چاند گرہن دیکھا گیا۔ اس کا نام ’سُپر فلاور بلڈ مون‘ رکھا گیا ہے اور یہ سنہ 2021 کا دوسرا سُپر مون اور واحد مکمل چاند گرہن تھا۔

ناسا کے مطابق اپریل کے سُپر مون کے مقابلے چاند اس روز دنیا سے 157 کلومیٹر قریب تھا۔ رواں چاند گرہن کے دوران ان علاقوں میں قریب 15 منٹ کے لیے چاند زمین کے سائے میں تھا جبکہ چاند کا رنگ سُرخ تھا۔

ناسا کے مطابق اگلا چاند گرہن 16 مئی 2022 میں دیکھا جاسکے گا۔ اس میں بھی چاند کا رنگ سرخ ہوگا۔

سپر بلڈ مون، چاند
استنبول، ترکی

برازیل
ریو ڈی جنیرو، برازیل

اسے سپر فلاور بلڈ مون کیوں کہتے ہیں؟

پہلی بات تو یہ کہ اسے سپر مون اس لیے کہتے ہیں کہ یہ عام حالات کے مقابلے زیادہ بڑا اور چمکدار نظر آتا ہے۔ اس دن یہ دنیا کے مدار سے زیادہ قریب ہوتا ہے۔

فلاور یا پھول اس لیے کہ چاند بہار کے موسم میں ایسا نظر آ رہا ہے جب پھول کھلنا شروع ہو جاتے ہیں۔

سڈنی

اسے بلڈ مون اس لیے کہتے ہیں کہ اس دوران مکمل چاند گرہن ہے، کہ جب دنیا سورچ اور چاند کے درمیان ہوتی ہے اور دنیا کے ایک حصے پر سورج کی روشنی نہیں پڑتی۔ ایسے میں چاند سرخ نظر آنے کے امکانات ہوتے ہیں۔

گرہن کیا ہوتا ہے اور اس کی کتنی اقسام ہیں؟

گرہن ایک شاندار دلکش فلکیاتی عمل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گرہن کا مشاہدہ کرنے والوں کے لیے سیاحت کی ایک الگ برانچ قائم ہو چکی ہے۔

تاہم گرہن کی متعدد اقسام میں سے یہ ایک ہے۔

حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب ’السٹریٹڈ ایسٹرونمی‘ کے مصنف یوان کارلوس بیامن جو اٹانومس یونیورسٹی آف چلی کے سائنس کمیونیکیشن سینٹر میں بطور ایسٹروفزسٹ کام کرتے ہیں لکھتے ہیں کہ ’عمومی طور گرہن کی دو اقسام ہیں جن میں چاند اور سورج کے گرہن شامل ہیں۔‘

تاہم اس کے بعد وہ لکھتے ہیں کہ ’تکنیکی اعتبار سے دیکھیں تو ایک تیسری قسم بھی ہیں، جس میں دو ستارے شامل ہوتے ہیں۔‘

سپر مون

اس تحریر میں ہم آپ کو ان تین اقسام اور ان کی ذیلی اقسام کے حوالے سے بتائیں گے۔

سورج گرہن

چاند کی زمین کے گرد گردش کے دوران ایسے مواقع آتے ہیں جب یہ سورج اور ہمارے سیارے کے درمیان آ جائے تو یہ سورج کی روشنی کو زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے اور یوں سورج کو گرہن لگ جاتا ہے۔

دوسرے لفظوں میں چاند زمین کی سطح پر اپنا عکس ڈال دیتا ہے۔

تاہم سورج گرہن کی بھی مزید تین اقسام ہیں اور ان تینوں اقسام میں فرق کا تعین دو عوامل سے ہوتا ہے۔ یعنی چاند سورج کے راستے میں کس طرح اور کتنی رکاوٹ بنتا ہے۔

مکمل سورج گرہن

مکمل سورج گرہن کا عمل اس وقت ہوتا ہے جب چاند سورج اور زمین کے درمیان ایسے رکاوٹ بنتا ہے کہ وہ مکمل طور پر سورج کی روشنی کو روک دیتا ہے۔

کچھ سیکنڈوں کے لیے (یا متعدد مرتبہ چند منٹ کے لیے) مکمل طور پر اندھیرا ہو جاتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ جیسے رات کا وقت ہو۔

Total solar eclipse
مکمل سورج گرہن چاند پوری طرح سورج کو چھپا لیتا ہے اور سورج کی روشنی ایک ہالے کی طرح نظر آتی ہے

ناسا کے مطابق: ’مکمل سورج گرہن زمین پر صرف ایک آسمانی یا خلائی اتفاق کے باعث ممکن ہوتے ہیں۔‘ یعنی سورج چاند سے چار سو گنا بڑا ہے لیکن یہ اس سے 400 گنا دور بھی ہے۔

ناسا کا مزید کہنا تھا کہ ’اس جیومیٹری کے باعث جب چاند عین سورج اور زمین کے درمیان موجود ہوتا ہے تو یہ مکمل طور پر سورج کی روشنی کو روکنے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔‘

چاند کا جو سایہ زمین پر پڑتا ہے اس کو انگریزی زبان میں ‘پاتھ آف ٹوٹیلیٹی’ کہتے یا یہ کہہ لیں کہ یہ وہ علاقے ہوتے ہیں جو مکمل طور پر تاریک ہو جاتے ہیں اور اس ہی چھوٹے سے حصہ میں مکمل گرہن دیکھا جا سکتا ہے۔ زمین پر سائے کی اس پٹی کے دونوں اطراف میلوں دور تک جزوی طور پر گرہن دیکھا جاتا ہے۔ سائے کی پٹی کے علاقے سے آپ جتنے دور ہوں گے اس قدر آپ گرہن کم دیکھیں گے اور آپ کو سورج کا کم سے کم حصہ چاند کے پیچھے چھپا نظر آئے گا۔

جہاں تک گرہن کے دورانیہ کا تعلق ہے اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ زمین سورج کے مقابلے میں اپنے مدار میں کسی جگہ پر ہے اور چاند زمین کے مقابلے میں اپنے مدار میں کسی جگہ پر ہے اور زمین کے کون سے حصے پر چاند کا سایہ پڑنے سے مکمل طور تاریکی ہو جائے گی۔

چلی سے تعلق رکھنے والے آسٹروفزکس کے ماہر لکھتے ہیں کہ سورج گرہن کا دورانیہ زیادہ سے زیادہ سات منٹ اور 32 سیکنڈ کا ہو سکتا ہے۔

سورج گرہن کتنے دنوں بعد یا کتنی دیر میں ہوتا اس بارے میں شاید آپ کا خیال ہو کہ ایسا کم کم ہی ہوتا ہے لیکن اصل میں ہر اٹھارہ ماہ بعد ایک سورج گرہن ہوتا ہے۔

لیکن زمین پر ایک ہی جگہ سے مکمل سورج گرہن کا دیکھا جانا، ایسا بہت کم ہی ہوتا ہے اور ایسا 375 برس بعد ہی میں مکمن ہو سکتا ہے۔

اس سال بھی مکمل گرہن ہونے والا ہے لیکن اس کو دیکھنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ قطب جنوبی میں ہوں کیونکہ یہ صرف وہیں نظر آئے گا۔

سالانہ گرہن

Anular eclipse
سورج گرہن میں جب چاند پورے سورج کو چھپا نہیں پاتا

جب چاند اور زمین کے درمیان زیادہ فاصلہ ہوتا ہے تو ظاہر ہے زمین سے چاند چھوٹا نظر آتا ہے اور اسی لیے یہ مکمل طور پر سورج کو چھپا نہیں پاتا۔ ایسے میں چاند کے گرد سورج ایک ہالے کی طرح نظر آتا ہے اور اس واقع کو سالانہ سورج گرہن کہا جاتا ہے۔

مکمل سورج گرہن کی طرح ہی سالانہ گرہن کے دوران سورج کا سایہ جس جگہ زمین پر پڑتا ہے اسے انگریزی زبان میں ‘پاتھ آف اینولیرٹی’ کہا جاتا ہے۔ اس حصہ کی دونوں جانب جزوی زون ہوتی ہے۔

اس سال جون کی دس تاریخ کو سالانہ سورج گرہن شمالی عرضالبد کے انتہائی شمالی حصوں جن میں کینیڈا کے کچھ علاقے، گرین لینڈ اور روس میں مکمل طور پر دیکھا جا سکے گا جبکہ یورپ، وسطی ایشیا اور چین کے بعض حصوں میں جزوی طور پر سورج گرہن ہو گا۔

امریکی خلائی ادارے ناسا کے مطابق یہ سورج گرہن عام طور پر خاصے طویل ہوتے ہیں اور سورج ایک گول دائرہ یا ہالے کے طور پر دس منٹ تک دکھائی دے سکتا ہے لیکن عام طور پر یہ پانچ سے چھ منٹ تک دکھائی دیتا ہے۔

ملا جلا گرہن

Hybrid eclipse
نومبر 2013 میں یہ ہائبرڈ گرہن ہوا تھا جو کینیا میں دیکھا گیا تھا

بیمن نے وضاحت کی کہ ملا جلا گرہن جسے انگریزی میں ہائبرڈ گرہن کہتے ہیں وہ اس وقت ہوتا ہے جب چاند زمین سے اتنے فاصلے پر ہوتا ہے کہ یہ سورج کو پوری طور پر چھپا لے، لیکن جب یہ حرکت کرتا ہے تو یہ دنیا سے دور ہوتا جاتا ہے اور پورے سورج نہیں چھپا پاتا۔ یوں مکمل سورج گرہن سلانہ سورج گرہن میں بدل جاتا ہے۔

اس طرح جب چاند زمین کی جانب حرکت کرتا ہے تو سلانہ سورج گرہن مکمل سورج گرہن میں بدل جاتا ہے۔

ہائبرڈ یا ملا جلا گرہن کا ہونا شاز و نادر ہی ہوتا ہے ایسے گرہن صرف چار فیصد ہی ہوتے ہیں۔

ناسا کے مطابق آخری سورج گرہن سنہ 2013 میں ہوا تھا اور ایسے دوسرے سورج گرہن کے لیے ہمیں 20 اپریل سنہ 2023 تک انتظار کرنا ہوگا جو انڈونیشیا، آسٹریلیا اور پاپوا نیو گنی میں دیکھا جائے گا۔

چاند گرہن

Total lunar eclipse
سنہ 2010 میں ہونے والے چاند گرہن کی مختلف تصاویر

چاند گرہن اس وقت ہوتا ہے جب زمین چاند اور سورج کے درمیان آ جاتی ہے جس سے چاند پر سورج کی روشنی نہیں پڑتی اور چاند نظر نہیں آتا۔

دوسرے لفظوں میں چاند گرہن کے دوران ہمیں زمین کا سایہ چاند پر پڑتے ہوئے دکھائی دیتا ہے۔

جس طرح آئی اے سی کے تدریسی ہدایت نامہ میں وضاحت کی گئی ہے کہ ’سورج گرہن کیسا دکھائی دیتا ہے وہ اس چیز پر منحصر ہے کہ سورج گرہن کا زمین پر کس جگہ سے مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔ لیکن چاند گرہن میں اس کے بالکل برعکس ہوتا ہے، اس کا مشاہدہ دنیا میں کہیں سے کیا جاسکتا جہاں سے چاند افق پر نظر آ رہا ہوتا ہے۔

اس ہدایت نامہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سورج گرہن کے برعکس چاند گرہن کا دنیا میں کہیں سے بھی مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔

سورج گرہن کی طرح چاند گرہن بھی تین قسم کے ہوتے ہیں۔

مکمل چاند گرہن

مکمل چاند گرہن کے دوران، ناسا کے مطابق چاند اور سورج دنیا سے دو مختلف سمتوں میں ہوتے ہیں۔

ناسا کہتا ہے کہ چاند گرہن کے دوران چاند زمین کے سائے میں آ جاتا ہے لیکن اس کے باوجود کچھ روشنی چاند پر پہنچتی رہتی ہے۔

چاند گرہن کے دوران سورج کی روشنی زمین کی فضا سے گزر کر چاند پر پڑتی ہے اس ہی وجہ سے گرہن کے دوران چاند سرخ نظر آتا ہے جسے ’خونی چاند‘ بھی کہا جاتا ہے۔

Total lunar eclipse
چاند گرہن کے دوران سورج کی روشنی زمین کی فضا سے گزر کر چاند پر پڑتی ہے اس ہی وجہ سے گرہن کے دوران چاند سرخ نظر آتا ہے جسے ‘خونی چاند’ بھی کہا جاتا ہے۔

آئی اے سی کے ہدایت نامہ کے مطابق دنیا کا قطر کیونکہ چاند کے قطر سے چار گنا بڑا ہے اس لیے مکمل چاند گرہن کا دورانیہ 104 منٹ تک ہو سکتا ہے۔

جزوی چاند گرہن

جس طرح اس کے نام سے ظاہر ہے اس گرہن کے دوران چاند پوری طرح نہیں چھپتا ہے اور صرف چاند کا کچھ حصہ ہی زمین کے سائے میں آتا ہے۔

گرہن کی نوعیت کتنے گہرے سرخ رنگ یا خاکی اور زنگ کے رنگ کی طرح ہو گی اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ زمین کا عکس چاند کی تاریک سطح پر کسی طرح پڑتا ہے۔

چاند کے تاریک اور روشن حصے کے تضاد کی وجہ سے ہوتا ہے۔ چاند کا روشن حصہ پر تو سائے کا کوئی اثر نہیں پڑتا اور کی چمک برقرار رہتی ہے لیکن زمین کے سائے میں آنے والا حصہ تاریک ہو جاتا ہے۔

ناسا کے مطابق مکمل چاند گرہن کبھی کبھار ہی ہوتا ہے لیکن جزوی گرہن سال میں دو مرتبہ ہوتا ہے۔

اگلا جزوی چاہد گرہن 18 اور 19 نومبر کو متوقع ہے جو شمالی اور جنوبی امریکہ، آسٹریلیا اور یورپ اور ایشیا کے کچھ حصوں میں دکھائی دے گا۔

Lunar eclipse
چاند گرہن میں زمین سورج اور چاند کے درمیان آ جاتی ہے

خفیف سا چاند گرہن

یہ گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند زمین کے خفیف سے سائے کے نیچے سے گزرتا ہے جو کہ بہت ہلکہ سا سایہ ہوتا ہے۔

یہ گرہن اتنے ہلکے سے ہوتے ہیں کہ ان کا انسانی آنکھ سے دیکھے جانے کا امکان اس بات پر ہوتا کہ چاند کا کتنا حصہ اس عکس کے نیچے آتا ہے۔ جتنا کم حصہ اس سائِ میں آتا ہے اتنا ہی اس بات کا امکان ہوتا ہے کہ یہ زمین پر کسی انسان کو دکھائی دے۔

یہ وجہ ہے کہ اس طرح کے گرہن کا کیلینڈر میں ذکر نہیں کیا جاتا خاص طور پر ان کیلینڈروں میں جو سائنسدانوں کے علاوہ عام لوگ کے لیے بنائے جاتے ہیں۔

سٹیلر گرہن

صرف چاند اور سورج ہی کی وجہ سے گرہن نہیں ہوتا کائنات کے دور دراز ستارے بھی گرہن میں جا سکتے ہیں۔

بیمن اپنی کتاب ’السٹریٹڈ ایسٹرونومی‘ جو آن لائن پر مفت میں دستیاب ہے اس میں وجہ لکھتے ہیں پچاس فیصد ستارے دو یا دو سے زیادہ کے جھنڈ میں ہوتے ہیں

کیونکہ ہماری کہکشاں میں بہت سے ستارے ہیں ان میں بہت سے ستارے اپنے اپنے مداروں میں گردش کرتے ہیں جو ہماری زمین کی لائن میں آتے ہیں لہذا کسی نہ کسی مدار میں کوئی ستارہ کسی اور ستارے کے آگے آ کر اس کو تاریک کرتا رہتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *