پی ایس ایل 9 سیاسی غیریقینی کے درمیان منعقد ہونے

پی ایس ایل 9 سیاسی غیریقینی کے درمیان منعقد ہونے

پی ایس ایل 9 سیاسی غیریقینی کے درمیان منعقد ہونے والے ٹورنامنٹ سے کھلاڑیوں کو کیا امیدیں وابستہ ہیں؟

پاکستان میں انتخابات کے بعد برپا سیاسی ہنگامے کے دوران یہ بھولنا بہت آسان ہے کہ ملک کا سب سے بڑا ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ پاکستان سپر لیگ کے نویں ایڈیشن کا آغاز آج سے لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں ہونے جا رہا ہے۔

عموماً اس ٹورنامنٹ کی آمد سے قبل تمام نظریں اسی پر لگی ہوتی ہیں لیکن اس مرتبہ پاکستان میں آٹھ فروری کے انتخابات، نتائج میں تاخیر اور دھاندلی کے الزامات کے بعد سے بظاہر قوم کی نظریں سیاسی منظرنامے کی لمحہ بہ لمحہ بدلتی صورتحال پر لگی ہیں۔

یہ کہنا بھی غلط نہ ہو گا کہ پاکستانی سیاست بھی اس کی کرکٹ کی طرح انتہائی سنسنی خیز اور غیر یقینی لمحات فراہم کر رہی ہے، ایک طرف الزامات در الزامات لگائے جا رہے ہیں تو دوسری جانب سوشل میڈیا پر ریلز اور میمز کی بھرمار ہے۔

تو ایسے میں کیا پاکستان سپر لیگ ایک عام پاکستانی کا دھیان بٹانے اور اسے بہتر تفریح فراہم کرنے میں کامیاب ہو پائے گی؟

آج پی ایس ایل کی افتتاحی تقریب شام ساڑھے چھ بجے شروع ہوگی جس میں معروف گلوکار علی ظفر، آئمہ بیگ، عارف لوہار اور نوری بینڈ پرفارم کرے گا جبکہ افتتاحی تقریب میں آتش بازی اور لیزر شو کا بھی مظاہرہ کیا جائے گا۔

‎ایونٹ کی افتتاحی تقریب کے بعد پہلا میچ دفاعی چیمپیئن لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان آٹھ بجے شروع ہو گا۔

چھ ٹیموں پر مشتمل ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ میں 34 میچز لاہور، کراچی، راولپنڈی اور ملتان کے سٹیڈیمز میں کھیلے جائیں گے۔

کراچی میں فائنل سمیت گیارہ، لاہور اور راولپنڈی میں نو، نو جبکہ ملتان میں پانچ میچز کھیلے جائیں گے۔

ٹورنامنٹ سے قبل کھلاڑی اس حوالے سے کیا سوچ رہے ہیں، اور یہ ٹورنامنٹ اس سال ورلڈ کپ سے قبل ان کے لیے کتنا اہم ہے، آئیے جانتے ہیں۔

fakhar

ہم تو بس بلا گُھماتے ہیں، لگ جاتی ہے: فخر زمان

لاہور قلندرز کے اہم ترین کھلاڑیوں میں سے ایک فخر زمان نے بی بی سی اردو سے ٹورنامنٹ سے قبل خصوصی بات چیت کی ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ ’پی اس ایل کا پورا سال انتظار رہتا ہے، شائقین بھی اس کا انتظار کرتے ہیں، ہماری ٹیم اس بار بہت زبردست بنی ہے اور جس طرح شروع سے ہی ہمارے جو آٹھ سے نو پلیئرز چلے آ رہے ہیں تو ٹیم کا بہت زبردست کمبینیشن بن گیا ہے۔‘

فخر زمان اپنے جارحانہ انداز کے باعث خاصے مشہور ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’جیسے پی ایس ایل شروع ہو گا کوشش یہی ہو گی کہ جتنے زیادہ سے زیادہ چھکے لگا سکوں اور اپنی ٹیم کو جتوا سکوں۔‘

ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں فخر زمان کی دھواں دار اننگز اس ٹورنامنٹ میں پاکستان کے لیے یادگار رہی تھی۔ اس کارکردگی کے بعد بابر نے فخر کے بارے میں کہا تھا کہ ’فخر کھڑا ہو جائے تو میچ ون سائڈّڈ ہو جاتا ہے؟‘

اس بارے میں جب فخر زمان سے پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’بابر کا بڑا پن ہے کہ وہ کسی کھلاڑی کی تعریف کر دیتا ہے ورنہ بابر کی اپنی کلاس ہے۔ آج کل کی کرکٹ پاور ہٹنگ والی ہی ہے خاص طور پر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ بس ہماری بھی یہی کوشش ہوتی ہے دن بہ دن اپنی تکنیک پر کام کریں۔

’میں خوش قسمت ہوں کے کبھی کبھار ایک دو اننگز ایسی لگ جاتی ہیں۔ ہم تو بس بلا گھوماتے ہیں لگ جاتی ہے لیکن آپ جو بھی کرتے ہو آپ کو اُس میں ٹائم دینا پڑتا ہے ہر چیز کی تیاری ہوتی ہے میں بھی یہی کوشش کرتا ہوں۔‘

ان کے نزدیک لاہور اور راولپنڈی کی پچز بیٹرز کے لیے سازگار ہوتی ہیں اور یہاں ان کی اوسط بھی اچھی رہی ہے۔

فخر زمان کہتے ہیں کہ انجری کے باعث ٹیم کا حصہ نہ بن پانے والے راشد خان کو ٹیم مس کرے گی۔

’راشد خان جیسا پلیئر آپ کی ٹیم کا حصہ ہو تو آپ اپنے آپ کو خوش قسمت سمہجتے ہیں۔‘

ubaid

تینوں بھائی کوشش کریں گے کہ اپنی ٹیم کو جتوائیں: عبید شاہ

نسیم شاہ کے بھائی عبید شاہ جو حال ہی میں انڈر 19 ورلڈ کپ کھیل کر آئے ہیں اب پی ایس ایل میں اپنی بولنگ کی مہارت دکھائیں گے۔

خیال رہے کہ تینوں بھائیوں نسیم، عبید، اور حنین کو اسلام آباد یونائیٹڈ نے چنا ہے۔

بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے عبید شاہ بتاتے ہیں کہ وہ پی ایس ایل میں شامل ہونے پر سب سے پہلے اسلام آباد یونائیٹڈ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

’اسلام آباد یونائیٹڈ نے مجھ پر اعتماد کیا اور میں ان کی امیدوں پر پورا اُتروں گا اور کوشش کروں گا کہ اپنی ٹیم کے لیے 100 فیصد دے سکوں۔ میں بہت پرجوش ہوں اور تینوں بھائی کوشش کریں گے کہ ٹیم کے لیے اچھا کریں اور اپنی ٹیم کو جتوائیں۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ’میں اپنی محنت جاری رکھوں گا اور جتنا ہو سکا پرفارم کروں گا جب بھی مجھے پاکستان ٹیم میں موقع ملے گا کھیلنے کے لیے تیار ہوں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’پی ایس ایل میں سارے اچھے کھلاڑی ہیں چاہے پاکستانی ہوں یا غیر ملکی میں اپنی کوشش کروں گا اچھی جگہ پر بال کو ہٹ کروں اور ٹیم کے لیے اچھا کروں۔‘

سعود

ہم تو کھیلنے آئے ہیں رنز تو سب کے خلاف بنانے ہیں: سعود شکیل

اس ٹورنامنٹ میں جس ٹیم پر اکثر شائقین کی نظریں ہوں گی وہ کوئٹہ ہے کیونکہ یہ پہلا سیزن ہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سرفراز احمد کی کپتانی کے بغیر ٹورنامنٹ میں داخل ہو رہی ہے۔

گذشتہ متعدد سیزنز کے دوران کوئٹہ کی کارکردگی خاصی ناقص رہی ہے اور سرفراز احمد کی اپنی فارم بھی خراب رہی ہے۔

ایسے میں ٹیم کی جانب سے رائلی روسو کو کپتان جبکہ بائیں ہاتھ کے بلے باز سعود شکیل کو نائب کپتان بنایا گیا ہے۔

سعود شکیل نے بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جس طرح ہمارے آخری دو سیزن گئے ہیں وہ زیادہ خاص نہیں رہے لیکن اس سیزن میں ہم اپنے مکمل کمبینیشن کے ساتھ جتنی اچھی پرفارمنس دے سکتے ہیں دیں گے۔‘

اُنھوں نے کہا کہ ’میرا ہوم گراؤنڈ نیشنل سٹیڈیم ہے لیکن میں ہمیشہ سے پنڈی سٹیڈیم میں کھیلنا بہت انجوائے کرتا ہوں۔ابھی حال ہی میں قائد اعظم ٹرافی میں 100 کر کے آ رہا ہوں۔‘

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’پی ایس ایل میں کسی بولر کو ٹارگٹ نہیں کیا ہے ہم تو کھیلنے آئے ہیں رنز تو سب کے خلاف بنانے ہیں ساری ٹیموں کے خلاف بنانے ہیں کسی ایک کو ٹارگٹ نہیں کیا ہے کوشش کریں گے سب کے خلاف اچھا کریں۔‘

انھوں نے کہا کہ ’آپ کو جب بھی موقع ملے آپ اتنا اچھا کریں کہ آپ کی ٹیم میچ جیتے، میرے لیے سب سے زیادہ یہ خاص ہوتا ہے اور میرا یہی فوکس رہتا ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ’نائب کپتانی ملنے پر بھی کوئی دباؤ محسوس نہیں کر رہا ہوں۔ میں ہمیشہ مواقعوں کی قدر کرتا ہوں اور ہمیشہ سے کوشش کرتا ہوں کہ جو ٹیم کے لیے بہتر کر سکتا ہوں وہ کروں۔

’پی ایس ایل میں ابھی اتنا نہیں کھیلا ہوں لیکن مجھے لگ رہا ہے کہ میں جیسن روئے کے ساتھ بیٹنگ انجوائے کروں گا۔‘

آصف

ہمارا کام ہے پاور ہٹنگ کرنا اور وہ ہم کرتے رہیں گے: آصف علی

پاور ہٹر آصف علی کے لیے یہ پہلا سیزن ہے جو وہ اسلام آباد کے علاوہ کسی دوسری فرنچائز کے لیے کھیل رہے ہیں۔ انھیں اس مرتبہ ڈرافٹ میں پشاور زلمی نے خریدا ہے۔

انھوں نے بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’زلمی میرے لیے نئی فرنچائز ہے اور میرے لیے نئی مینجمنٹ ہے۔

’ہمارا کام ہے پاور ہٹنگ کرنا اور وہ ہم کرتے رہیں گے، کبھی اچھا بھی ہوگا کبھی برا بھی ہو گا۔

’فینز کی امیدیں وہی ہوتی ہیں جو کھلاڑی کا رول ہوتا ہے تو اُس میں فیل بھی ہوتا ہے اور پاس بھی ہوتا ہے یہ سب گیم کا حصہ ہے۔‘

خیال رہے کہ آصف علی کی پشاور زلمی میں شمولیت کے پیچھے بابر اعظم کا بڑا کردار رہا ہے جس کے بارے میں کوچ محمد اکرم ڈرافٹ کے دوران بات کر چکے ہیں۔

آصف علی نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’بابر اعظم ہمیشہ اعتماد دیتا ہے۔ کھلاڑی یہی چاہتا ہے جو اس کا لیڈر ہو وہ اپنے سپاہی پر پورا بھروسہ کرے اور پورا اعتماد اس کو دے، میرے خیال میں لیڈر کا کام ہی یہی ہے۔‘

نواز

کوشش کروں گا کہ آٹھ سال کا تجربہ کراچی کنگز میں استعمال کروں: محمد نواز

محمد نواز بھی ان کھلاڑیوں میں سے ہیں جو اس سیزن اس ٹیم کے ساتھ نہیں ہے جس کے ساتھ انھوں نے گذشتہ آٹھ سیزن گزارے ہیں۔

انھوں نے بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے اپنے کراچی کنگز کے ساتھ تجربے پر بات کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اس بار نئی ٹیم ہے، نئی ذمہ داری، نئے چیلنجز ہیں، جب نئی ذمہ داری اور چیلنجز آپ کی زندگی میں ہوں تو آپ اُس کے لیے پُر جوش ہوتے ہیں۔

’ایک پازیٹیو دباؤ بھی آپ پر ہوتا ہے کہ میرے سے فینز اور ٹیم کی جو امیدیں ہیں اُن امیدوں پر پورا اترنا ہے۔ کوئٹہ گلیڈییٹرز کے لیے آٹھ سیزن کھیلا ہوں لیکن اب میرے لیے ایک نئی ٹیم ہے اور نئی ذمہ دریاں نئے اہداف ہیں۔

’جتنا بھی میرا آٹھ سال کا تجربہ ہے، کوشش کروں گا کہ اسے کراچی کنگز میں استعمال کروں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہماری ٹیم میں میں عامر ہیں، فاسٹ بولر فواد ہیں جو بالکل نئے آئے ہیں اور انڈر 19 کے کپتان سعد بیگ ہیں اور عرفات منہاس بھی ہیں۔

’یہ تین سے چار کھلاڑی ایسے ہیں کے یہ بڑے سٹارز بن سکتے ہیں پی اس ایل میں۔‘

اُن کا کہنا ہے کراچی کنگز کی امیدیں یہی ہیں کے سب سے پہلے پلے آف کے لیے کوالیفائی کرنا ہے اور اگر یہ ’گول‘ حاصل ہوتا ہے تو ہمارا ٹارگٹ ہو گا کہ ہم اس سال ٹرافی جیتیں۔‘

 

خوشدل

ملتان کا کراؤڈ بہت پیار کرتا ہے اور دونوں ٹیموں کو سپورٹ کرتا ہے: خوشدل شاہ

ملتان سلطانز کے لیے کھیلنے والے خوشدل شاہ کی بی بی سی سے بات تو نہیں ہو سکی لیکن ان کی میڈیا ٹاک سے کچھ باتیں یہاں آپ کی نظر کیے دیتے ہیں۔

وہ ملتان سلطانز کے لیے ایک عرصے سے ’پاور ہٹر‘ کے رول میں کھیل رہے ہیں۔ تاہم اس سیزن میں ملتان نے اپنی ٹیم میں افتخار احمد کو بھی شامل کر لیا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ’جب سے ملتان پی اس ایل آئی ہے جتنے بھی ملتان کے لوگ ہیں وہ بہت پیار کرتے ہیں جتنے بھی میں نے پاکستان کے لوگ دیکھے ہیں سب بہت اچھے ہیں لیکن ملتان کا کراؤڈ بہت پیار کرتا ہے اور لوگ دونوں ٹیموں کو سپورٹ کرتے ہیں، ہماری کوشش ہو گی ان کو چیمپئن بنا دیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم لاہور قلندرز سے شروع کے میچ جیتے ہیں اور زیادہ ہم نے میچ جیتے ہیں لیکن دو فائنل ہار گئے۔ چھوٹی چھوٹی غلطیاں ہوتی ہیں ان کو دوبارہ نہیں دھرائیں گے۔ اس بار چیمپئن بننے کی کوشش کریں گے۔‘

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *