جرمنی کا یوکرین کو دفاع کے لیے اسلحہ دینے سے انکار

جرمنی کا یوکرین کو دفاع کے لیے اسلحہ دینے سے انکار

جرمنی کا یوکرین کو دفاع کے لیے اسلحہ دینے سے انکار، پانچ ہزار ہیلمٹ دینے کی پیشکش

جرمنی نے یوکرین کو روس کے ممکنہ حملے کی صورت میں دفاع کے لیے اسلحہ مہیا کرنے سے انکار کیا ہے لیکن پانچ ہزار ہیلمٹ دینے کی پیشکش کی ہے۔

یوکرین کے وزیر خارجہ دمترو کلیبا نے جرمنی کی طرف سے ہتھیار نہ دینے کی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ولادیمیر پوتن کی حوصلہ افزائی بند کرے۔

جرمنی کے وزیرِ انصاف کرسٹین لیمریچٹ نے کہا کہ جرمنی کی طرف سے یوکرین کو ہیلمٹ دینا ایک واضح اشارہ ہوگا کہ جرمنی یوکرین کے ساتھ کھڑا ہے۔

لیکن یوکرین کے دارالحکوت کیو کے میئر وٹالی کلیچکو نے جرمنی کی پیشکش کو مذاق قرار دیتے ہوئے کہا کہ شاید جرمنی کی اگلی پیشکش سرہانے ہوں گے۔

کیو کے میئر وٹالی کلیچکو نے کہا کہ ہیلمٹ کی پیشکش نے انہیں حیران کر دیا ہے۔

وٹالی کلچکو نے کہا کہ جرمنی یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ ’ہمارا سامنا ایک ایسی روسی فوج سے ہے جس کے پاس انتہائی جدید ہتھیار ہیں اور وہ کسی وقت بھی یوکرین پر حملہ آور ہو سکتی ہے۔‘

وٹالی کلیچکو نے کہا کہ ’پانچ ہزار ہیلمٹ ایک مذاق ہے، جرمنی اس کے بعد کیا سرہانے بھیجے گا؟‘

جرمنی کی جانب سے یوکرین کو پچاس ہزار ہیلمٹ مہیا کرنے کی پیشکش پر جرمنی میں بھی مذاق اڑیا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا پر لوگ ایک ایسی میم کو شیئر کر رہے ہیں جس میں ایک سائیکلسٹ کہتا ہے کہ ’یہ ہیلمٹ دیکھنے میں تو بیکار لگتا ہے لیکن یہ میری زندگی بچا سکتا ہے۔‘

عسکری امداد
امریکہ اور برطانیہ نے یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنا شروع کر دیا ہے

روس نے دسیوں ہزار فوجی یوکرین کی سرحد پر لا کر کھڑے کر دیے ہیں اور یورپ میں ایک بڑی لڑائی چھڑنے کا خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔

یوکرین نے مغربی اتحادیوں سے اپنی دفاعی صلاحیت کو بڑھانے کی ایپل کی ہے۔ امریکہ، برطانیہ اور بالٹک ریاستوں نے یوکرین کو اینٹی ٹینک اور اینٹی ایئرکرافٹ میزائل مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے۔

جرمنی نے یہ کہتے ہوئے یوکرین کو ہتھیار مہیا کرنے سے انکار کیا ہے کہ ہتھیاروں کی فراہمی سے تنازعے میں اور شدت پیدا ہو گی۔

جرمنی کے وزیر دفاع نے رواں ہفتے کہا تھا کہ جرمنی یوکرین کو ایک فیلڈ ہسپتال مہیا کرے گا اور جرمنی پہلے ہی یوکرین کو ریسپریٹرز مہیا کر چکا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *