ٹی 20 ورلڈ کپ انڈیا سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے

ٹی 20 ورلڈ کپ انڈیا سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے

ٹی 20 ورلڈ کپ انڈیا سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے افغانستان پر منحصر، سوشل میڈیا پر میمز کا تانتا بندھ گیا

ٹی 20 ورلڈ کپ میں اگرچہ آج نیوزی لینڈ یا افغانستان کا میچ نہیں ہے تاہم سوشل میڈیا پر نیوزی لینڈ اور افغانستان مستقل ٹرینڈ کر رہے ہیں۔

اس کی بظاہر وجہ یہ ہے کہ انڈین ٹیم کا مستقبل اسی میچ پر منحصر ہے اور ایسا لگتا ہے کہ کرکٹ شائقین سارا کھیل میدان کے بجائے سوشل میڈیا پر ہی کھیل رہے ہوں۔

اس کے متعلق طرح طرح کے میمز شیئر کیے جا رہے ہیں اور یہاں بھی انڈیا اور پاکستان کے حامیوں کی روایتی رسہ کشی نظر آتی ہے۔

موجودہ صورت حال

ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کی پوزیشن مستحکم ہے اور وہ ابھی تک سیمی فائنل میں پہنچنے والی واحد ٹیم ہے۔

نگلینڈ نے چار میچز کھیل کر چاروں میں کامیابی حاصل کی ہے اور اپنے گروپ میں سر فہرست ہے تاہم ابھی یہ نہیں کہا جا سکتا کہ وہ سیمی فائنل میں یقینی طور پر پہنچ رہی ہے۔ اس کا رن ریٹ بھی سب سے بہتر ہے اور سارے امکانات اس کے حق میں ہیں تاہم اسے ابھی سیمی فائنل کے لیے باضابطہ طور پر کوالیفائیڈ قرار نہیں دیا گیا ہے۔

ورلڈ کپ

گروپ ون میں آج جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کا میچ ہے۔ جنوبی افریقی ٹیم کے چھ پوائنٹس ہیں اور اگر وہ انگلینڈ سے جیت جاتی ہے تو اس کے بھی آٹھ پوائنٹس ہو جائیں گے اور پھر فیصلہ رن ریٹ پر ہوگا۔

آج کا دوسرا میچ آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ہے۔ آسٹریلیا اگر میچ جیت جائے تو اس کے بھی آٹھ پوائنٹس ہو جائيں گے اور پھر رن ریٹ سے طے ہوگا کہ کون سی ٹیم سیمی فائنل میں پہنچے گی اور اگر آسٹریلیا ہار جائے اور جنوبی افریقہ بھی شکست سے دو چار ہو تو ایسی صورت حال میں بھی رن ریٹ پر فیصلہ ہوگا کہ انگلینڈ کے ساتھ کون سی دوسری ٹیم سیمی فائنل میں پہنچے گی۔

کسی بھی صورت میں ورلڈ کپ اپنے انتہائی دلچسپ مراحل میں داخل ہے اور آج لیگ کے آخری میچ پر گروپ ون سے سیمی فائنل میں جانے والی ٹیموں کا فیصلہ ہوگا۔

ورلڈ کپ

گروپ ٹو کا حال

گروپ ٹو سے دوسری کون سی ٹیم سیمی فائنل میں جائے گی، اس کا فیصلہ کل افغانستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والے مقابلے سے بہت حد تک ہو جائے گا اگر چہ حتمی طور پر نہ ہو۔

نیوزی لینڈ اگر جیت جاتی ہے تو پھر سارے اگر مگر ختم ہو جائیں گے لیکن اگر افغانستان کی جیت ہوتی ہے تو اگر مگر قائم رہیں گے اور پھر انڈیا کے سیمی فائنل میں پہنچنے کی امید سب سے زیادہ ہو جائے گی لیکن اس کے باوجود اس کا فیصلہ لیگ کے آخری میچ انڈیا بمقابلہ نمیبیا پر منحصر ہوگا۔

ایسی اگر مگر والی صورت حال میں سوشل میڈیا سب سے زیادہ سرگرم ہے اور کہا جا رہا ہے کہ انڈین ٹیم کے مداحوں کی ساری دعائیں کل افغانستان کے حق میں ہوں گی۔

افغانستان اور انڈیا کے پرستار

اس کے تعلق سے طرح طرح کے میمز شیئر کیے جا رہے ہیں۔ جب امید و بیم کی ایسی کشمکش ہو تو آپ عامر خان کی فلم لگان کے میچ کو نہیں بھول سکتے جس میں عامر خان اپنے ایک کھلاڑی جن کا فلم میں نام کچرا تھا کو میچ کے آخری لمحات میں کہتے ہیں کہ ’ہم سب کی زندگی اب توہرے ہاتھ میں ہے کچرا۔‘

نہ صرف مداح بلکہ انڈین کرکٹرز بھی افغانستان کے ساتھ نظر آتے ہیں۔

کرکٹر آر ایشون کا ایک بیان بہت سے لوگ ٹویٹ کر رہے ہیں۔ در اصل یہ ٹویٹ کرکٹ کی ایک بڑی ویب سائٹ کرک انفو نے کی ہے۔

اس میں لکھا گیا ہے کہ ‘ایشون چاہتے ہیں کہ انڈیا کے فیزیو افغانستان اور نیوزی لینڈ کے میچ کے لیے (محمد) مجیب کو فٹ کرنے میں مدد کریں۔’

افغان کرکٹر محمد مجیب کی تصویر کے ساتھ ایشون کا بیان درج کیا گيا ہے جس میں انھوں نے کہا: ’یہ ایک عجیب کھیل ہے۔ افغانستان نے اچھی کرکٹ کھیلی ہے۔ ان کے ساتھ ہماری بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں۔ میری واقعی خواہش ہے کہ ہم مجیب کو کوئی فیزیو مدد فراہم کر سکیں کہ وہ فیلڈ میں ہوں اور ہم بس اتنے کی امید کر سکتے ہیں۔‘

ایشون کی اس خواہش پر مجید اللہ خان نے لکھا: ’ہا ہا ہا ہا، اس سے کہیں بہتر تو یہ ہوگا کہ ایشون ہی مجیب کی جگہ کھیل لیں۔‘

بہت سے لوگ گذشتہ میچ میں مین آف دی میچ ہونے والے رویندر جڈیجہ کا بیان بھی پوسٹ کر رہے ہیں جس میں وہ کہتے ہیں کہ اگر افغانستان جیت جاتا ہے تو ہماری امیدیں قائم رہیں گی اور اگر نیوزی لینڈ کامیاب ہوتا ہے تو ‘بیگ پیک کر کے گھر جائیں گے اور کیا!’

ورلڈ کپ

یاد رہے کہ اس سے قبل انڈیا اور افغانستان کے میچ میں جس طرح انڈیا نے افغانستان کو بڑے مارجن سے شکست دی تھی اس پر بھی بہت سارے میمز شیئر کیے گئے تھے یہاں تک کہ بڑی تعداد میں لوگوں نے اس میچ پر فکس ہونے کا الزام بھی لگایا تھا اور کہا تھا کہ افغانستان کے کھلاڑیوں نے انڈیا کی راہ ہموار کرنے کے لیے کھیلا ہے۔

مگر اب افغانستان اور نیوزی لینڈ کے میچ کے ضمن میں انڈیا اور افغانستان کی دوستی کے تذکرے بھی جا بجا نظر آ رہے ہیں۔

اس حوالے سے معروف ہندی فلم ’شعلے‘ کی تصاویر بھی گردش کر رہی ہیں جس میں ’یہ دوستی ہم نہیں توڑیں گے‘ والے گیت کے ساتھ امیتابھ بچن اور دھرمیندر ایک گاڑی پر سوار ہیں اور تصویر پر لکھا ہے: تیری جیت میری جیت، تیری ہار میری ہار سن اے میرے یار۔‘

اور اس تصویر میں امیتابھ اور دھرمینر کو انڈیا اور افغانستان کی وردیاں تک پہنا دی گئی ہیں۔

شعلے

کوئی صارف لکھ رہا ہے کہ آج انڈیا کے ایک ارب 30 کروڑ لوگوں کی دعائیں افغانستان کے ساتھ ہیں تو کوئی افغانستان کے کھلاڑیوں کی خاطر و مدارات اور ان کی منتیں کرنے کی عکاس تصاویر ڈال رہا ہے۔ الغرض سوشل میڈیا پر بہت گہما گہمی نظر آ رہی ہے۔

کچھ صارف پاکستانی ٹیم کی فیلڈ میں نماز ادا کرنے والی تصویر ڈال کر لکھ رہے ہیں کہ یہ لوگ نیوزی لینڈ کی جیت کے لیے دعاگو ہیں۔

آدرش نامی ایک صارف نے لگان کے اداکاروں کو افغانستان کی جرسی میں پیش کیا ہے جس میں ان کی تصویر پر لکھا ہے: ’یہ میچ تمھیں جیتنا پڑے گا کچرا، ہم سب کی زندگی تمہارے ہاتھ میں ہے کچرا، کچھ کر کچرا۔‘

ٹویٹ

اسی طرح فلم ‘باہو بلی’ کے ایک منظر کے ساتھ لکھا گیا ہے کہ 130 کروڑ لوگ افغانستان کے ساتھ ہیں۔ تو اداکار پربھاس بولتے ہیں: ’یہ لوگ جن سے میں انجان ہوں، میں ان کا بھگوان کیسے بن گیا۔‘

افغانستان اور انڈیا کے پرستار

اس حوالے سے ڈاکٹر روہت مشرا نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’کبھی ایسا نہ سوچا تھا کہ افغانستان کا مرہون منت ہونا پڑے گا۔‘ اور اس کے ساتھ اُنھوں نے انڈین وزیر اعظم کی تصویر پوسٹ کی ہے جس پر لکھا ہے کہ ’ایسا سنکٹ (مشکل) نہ کبھی دیکھا ہے، نہ سنا ہے۔‘

ٹویٹ

بہت سے لوگوں نے کسی فلم کی ایک تصویر پوسٹ کی ہے جس پر چہرے بدل دیے گئے ہیں۔ اس میں سابق انڈین کپتان مہیندر سنگھ دھونی راشد خان کے بالوں میں کنگھی کر رہے ہیں جبکہ وراٹ کوہلی ان کے شرٹ کی بٹن لگا رہے ہیں اور روہت شرما بھی ان کے کپڑے درست کرتے نظر آ رہے ہیں۔

ٹویٹ

ایک صارف ونے شیٹی نے انڈین ٹیم کی تصویر ڈالتے ہوئے لکھا: ’خوش ہونے کی ضرورت نہیں۔۔۔ افغانستان نیوزی لینڈ کے میچ کے بعد آپ بہت زیادہ غمگین ہوں گے۔ نتیجہ تقریباً یقینی ہے، کسی معجزے کی امید نہ رکھیں۔’

ٹویٹ

اور اس کے ساتھ ہر کسی نے اپنے انداز میں مختلف تبصرے کیے ہیں کہ فی الحال انڈین ٹیم کا یہ حال ہے۔

واضح رہے کہ انڈیا اس ورلڈ کپ کا میزبان ہے اور اس کی ٹیم سے بہت زیادہ امیدیں وابستہ تھیں اور اسے ورلڈ کپ جیتنے والوں میں فیورٹ قرار دیا جا رہا تھا۔

لیکن پہلے پاکستان اور پھر نیوزی لینڈ کے ہاتھوں مسلسل شکست نے ورلڈ کپ کا رخ ہی موڑ دیا اور اب حالت یہاں تک آن پہنچی ہے کہ انڈین کرکٹرز اور شائقین کی ساری امیدیں افغانستان کی کامیاب کارکردگی سے مشروط ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *