کراچی ٹیسٹ پاکستان کی مایوس کُن بیٹنگ

کراچی ٹیسٹ پاکستان کی مایوس کُن بیٹنگ

کراچی ٹیسٹ پاکستان کی مایوس کُن بیٹنگ، انگلینڈ سیریز میں کلین سویپ سے صرف 55 رنز دور

پاکستان کی ٹیم انگلینڈ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ میں شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ اپنی دوسری اننگز کھیلتے ہوئے پاکستان کی پوری ٹیم صرف 216 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی جس کے نتیجے میں انگلینڈ کو تیسرے ٹیسٹ میں جیت کے لیے 167 رنز کا ہدف دیا گیا ہے۔

کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں کھیلے جا رہے تیسرے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن کے اختتام پر انگلینڈ کی جانب سے ہدف کا تعاقب جاری ہے اور انگلینڈ نے دو وکٹوں کے نقصان پر 112 رنز بنا لیے ہیں اور اب انھیں ٹیسٹ سیریز میں کلین سویپ کے لیے فقط 55 رنز درکار ہیں۔

167 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کے اوپنرز نے اپنی دوسری اننگز کا آغاز پُراعتماد اور نسبتاً  جارحانہ انداز میں کیا اور زیک کرالی اور بیٹ ڈکٹ نے 87 رنز کی اوپننگ پارٹنرشپ قائم کی۔

بین ڈکٹ نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے 38 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

انگلینڈ کی پہلی وکٹ 87 کے مجموعی سکور پر گری جب پاکستانی سپنر ابرار احمد نے زیک کرالی کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔ انھوں نے 40 گیندوں پر 41 رنز بنائے۔

انگلینڈ کے ون ڈاؤن آنے والے کھلاڑی ریحان احمد تھے جنھیں ابرار احمد نے دس رنز پر بولڈ کر دیا۔ انگلینڈ کے دوسری وکٹ 97 رنز کے مجموعی سکور پر گری۔

بین سٹوکس دس رنز جبکہ بین ڈکٹ 50 رنز بنا کر کریز پر موجود ہیں۔

واضح رہے کہ انگلینڈ کو پہلے ہی تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں دو صفر سے فیصلہ کن برتری حاصل ہے۔

Cricket

پاکستان کی دوسری اننگز

نیشنل سٹیڈیم میں کھیلے جا رہے میچ کے تیسرے روز پاکستان نے اپنی دوسری نامکمل اننگز کا آغاز 21 رنز بغیر کسی نقصان سے کیا تو شان مسعود تین اور عبداللہ شفیق 14 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے اور پاکستان کو انگلینڈ کی پہلی اننگز کی برتری ختم کرنے کے لیے مزید 29 رنز درکار تھے۔

دونوں کھلاڑیوں نے دن کے ابتدائی حصے میں پراعتماد انداز سے اننگز کی شروعات کی لیکن 53 رنز کے مجموعی سکور پر شان مسعود انگلش بولر جیک لیچ کی گیند پر ریورس سویپ کھیلنے کی کوشش میں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔

ابھی قومی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ اپنا آخری میچ کھیلنے والے اظہر علی بھی جیک لیچ کے اسی اوور میں صفر پر بولڈ ہو گئے۔ انھوں نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی اخری اننگز میں صرف چار گیندوں کا سامنا کیا۔

اظہر علی انگلش بولر جیک لیچ کی گیند کو بالکل سمجھ نہ سکے اور کلین بولڈ ہوئے۔ تاہم اظہر علی کے آخری مرتبہ گراؤنڈ سے باہر جاتے وقت انھیں انگلش ٹیم کی جانب سے ان کے کیرئیر پر داد دی گئی۔

Cricket

پاکستان کی بیٹنگ لائن اس موقع پر مزید دباؤ میں آ چکی تھی اور اس میں فوراً اضافہ اس وقت ہوا جب جیک لیچ نے اپنے اگلے ہی اوور کی پہلی گیند پر عبداللہ شفیق کو بھی آؤٹ کر دیا۔

اس وقت پاکستانی بیٹنگ انگلش بولنگ کے سامنے لڑکھڑاتی دکھائی دی۔ پاکستان نے صرف 17 گیندوں میں اپنی تین اہم وکٹیں گنوا دیں۔

اس مرحلے پر بابر اعظم کا ساتھ دینے سعود شکیل آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے سکور کو بتدریج آگے بڑھانا شروع کیا۔

کھانے کے وقفے سے قبل بابر اعظم کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی جاندار اپیل ہوئی، امپائر کے آؤٹ نہ دیے جانے پر انگلش ٹیم نے ریویو لیا لیکن کریز سے تین میٹر زائد آگے نکل کر کھیلنے کی بدولت وہ آؤٹ ہونے سے بال بال بچ گئے۔

جب میچ کے تیسرے دن کھانے کا وقفہ ہوا تو پاکستان نے تین وکٹوں کے نقصان پر 99 رنز بنائے تھے اور اسے مجموعی طور پر دوسری اننگز میں 49 رنز کی برتری حاصل تھی۔

Cricket

کھانے کے وقفے کے بعد پاکستان نے اپنی بیٹنگ دوبارہ شروع کی تو 164 رنز کے مجموعی سکور پر کپتان بابر اعظم 54 رنز بنا کر انگلش سپنر ریحان احمد کا شکار ہو گئے ان کا کیچ اولی پوپ نے پکڑا۔

اس کے بعد پاکستان بیٹنگ بالکل سنبھل نہ سکی اور نئے آنے والے بلے باز محمد رضوان صرف سات رنز کا اضافہ کر سکے اور ریحان احمد کی گیند پر ہی وکٹ کیپر فوکس کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

انگلش سپنر ریحان احمد نے پاکستانی بیٹسمین کو باندھے رکھا اور اس کے بعد انھوں نے سعود شکیل کو بھی 177 کے مجموعی سکور پر پویلین کی راہ دکھائی۔ سلمان آغا بھی 21 رنز کے انفرادی سکور پر ریحان احمد کا شکار بنے۔

ان کے بعد آنے والے فہیم اشرف کے پیر بھی وکٹ پر نہ جمے اور وہ صرف ایک رنز بنا کر جو روٹ کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔ پاکستان نے صرف تین رنز کے فرق سے تین وکٹیں گنوا دیں۔ 178 رنز کے مجموعے پر پاکستان کے سات کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔

پاکستان کے اگلے آنے والے بلے باز نعمان علی بھی صرف پندرہ رنز کا اضافہ کر کے مارک ووڈ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔

Cricket

پاکستان کی ٹیم کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی محمد وسیم جونیئر تھے جو دو رنز بنا کر ریحان احمد کی گیند پر رابنسن کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

انگلینڈ کی جانب سے سپنر ریحان احمد نے اپنے پہلے ٹیسٹ میں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔

پاکستان نے اپنی دوسری اننگر میں 216 رنز بنائے اور اس نے انگلینڈ کو جیت کے لیے 167 رنز کا ہدف دیا جس کے تعاقب میں اب انگلینڈ کی بیٹنگ جاری ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان کی ٹیم میچ کی پہلی اننگز میں 304 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی جس کے جواب میں انگلینڈ نے ہیری بروک کی سنچری کی بدولت 354 رنز بنا کر پہلی اننگز میں 50 رنز کی برتری حاصل کی تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *