پاکستان بمقابلہ زمبابوے 119 رنز کا ہدف بھی پاکستان کے لیے مشکل بن گیا، 19 رنز سے شکست، ٹیم کے مداحوں
پاکستان اور زمبابوے کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ آج ہرارے سپورٹس کلب زمبابوے میں کھیلا گیا جہاں زمبابوے نے پاکستان کو 19 رنز سے شکست دے دی ہے۔
زمبابوے نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں پاکستان کو جیت کے لیے 119 رنز کا آسان ہدف دیا تھا۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستانی ٹیم اس کے مقابلے میں صرف 99 رنز پر ہی پویلین واپس لوٹ گئی۔
سوشل میڈیا پر پاکستان کی شکست کے بعد پاکستانی ٹیم کے مداح کافی مایوس نظر آئے۔ ویسے تو جنوبی افریقہ کے خلاف جیت کے بعد شائقین کا مورال بلند نظر آ رہا تھا مگر پروٹیز کے خلاف آخری میچ اور پھر زمبابوے کے خلاف پہلے میچ میں بمشکل جیت پر نالاں شائقین آج بالکل ہی ناراض دکھائی دیے۔
ایک صارف ابراہیم نے لکھا کہ بس بہت ہوگیا، اب میں پاکستان کا پرستار نہیں۔ ایک مرتبہ پھر شرمناک کارکردگی۔ اُنھوں نے کہا کہ اب وہ انگلینڈ کے پرستار بن رہے ہیں جو اصل کرکٹ کھیلتے ہیں، زمبابوے سے ہارتے نہیں، اور ٹرافیاں جیتتے ہیں۔
اس سیریز کی ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ پاکستان کے مایہ ناز نوجوان بلے باز بابر اعظم کو انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی میں تیز ترین 2000 رنز مکمل کرنے کے لیے 17 رنز درکار ہیں اور اگر وہ یہ 17 رنز اس سریز کے دوران مکمل کر لیتے ہیں تو وہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں تیز ترین دو ہزار رنز مکمل کرنے والے کھلاڑی بن جائیں گے۔
انڈیا کے کپتان ویراٹ کوہلی سے بھی پہلے وہ یہ اعزاز اپنے نام کرنے والے بلے باز ہوں گے۔
میچ کے آغاز سے ہی پاکستان کے بولرز نے شاندار بولنگ کی اور زمبابوے کی ٹیم پر دباؤ بڑھائے رکھا۔ جس کے باعث زمبابوے کی بیٹنگ لائن اپ مشکل میں رہی اور اس نے مقررہ 20 اوورز میں صرف 118 رنز بنائے اور اس کے نو کھلاڑی آوٹ ہوئے تھے۔
زمبابوے کی جانب سے سب سے زیادہ 34 رنز اوپنر تناشے کمن ہکاموے نے بنائے جبکہ برینڈن ٹیلر اننگز کے آغاز میں ہی پانچ رنز بنا کر آوٹ ہو گئے تھے۔
پاکستان کی جانب سے دانش عزیز اور محمد حسنین نے دو دو وکٹیں حاصل کی جبکہ حارث رؤف، عثمان قادر، فہیم اشرف اور ارشد اقبال کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔
زمبابوے کی اننگر کی گرنے والی آخری وکٹ لیوک جونگوے کی تھی جو محمد حسنین کی گیند پر ایک اونچا شاٹ کھیلتے ہوئے فخر زمان کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہو گئے۔ اس سے قبل ویلنگٹن مساکاڈزا بھی محمد حسنین کے ہاتھوں رن آؤٹ ہو گئے تھے۔
تریسائی موسیٰ کاندا کو بھی محمد حسنین نے ایک شاندار یارکر کروا کر بولڈ کر دیا۔ اس سے قبل ریجس چکابوا کو حارث رؤف نے کلین بولڈ کیا تھا۔ اس سے قبل وکٹ کیپر محمد رضوان نے عثمان قادر کی بولنگ پر رائن برل کا کیچ پکڑ کر انھیں تین رن کے قلیل سکور پر ہی پویلیئن واپس بھیج دیا۔
دانش عزیز نے تیسری وکٹ حاصل کی جب ان کی بولنگ پر تناشے کمن ہکاموے نے بابر اعظم کی جانب ایک آسان کیچ پھینکا۔ ارشد اقبال نے اپنے پہلے ٹی20 میچ میں زمبابوے کے تدی وانشے مرومانی کو آؤٹ کر کے اپنے کیریئر کی پہلی وکٹ حاصل کر لی ہے۔
چھٹے اوور میں ارشد اقبال نے کمن ہکاموے کو باؤنسر مار کر ان کا ہیلمٹ بھی توڑ دیا تھا۔ زمبابوے کی جانب سے رینڈن ٹیلر اور تناشے کمن ہکاموے نے اننگز کا آغاز کیا تھا۔
زمبابوے کے پہلے آوٹ ہونے والے کھلاڑی رینڈن ٹیلر تھے جو پانچ رنز بنا کر فہیم اشرف کی گیند پر محمد حفیظ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔
پاکستان کی جانب سے پہلے میچ میں کی الیون میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ آصف علی کو حیدر علی کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جبکہ محمد نواز کی جگہ ارشد اقبال ڈیبیو کرتے ہوئے آج اپنا پہلابین الاقوامی ٹی ٹوئٹنی میچ کھیل رہے ہیں۔
زمبابوے کی جانب سے رینڈن ٹیلر اور تناشے کمن ہکاموے نے اننگز کا آغاز کیا ہے۔ اب سے کچھ دیر پہلے تک زمبابوے کی ٹیم نے دو اورز کے اختتام پر بنا کسی نقصان کے نو رنز بنائے تھے۔
پاکستان کی جانب سے پہلے میچ میں کی ٹیم الیون میں دو تبدیلیاں کی گئیں۔ آصف علی کو حیدر علی کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا جبکہ محمد نواز کی جگہ ارشد اقبال نے ڈیبیو کرتے ہوئے آج اپنا پہلا بین الاقوامی ٹی ٹوئٹنی میچ کھیلا
ادھر زمبابوے کی جانب سے برینڈن ٹیلر جو پچھلے میچ میں ٹیم کا حصہ نہیں تھے انھیں اب دوبارہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ جبکہ کریگ اروین جو کہ انجری کے باعث یہ میچ نہیں کھیل رہے ان کی جگہ تریسائی مساکنڈا کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔
خیال رہے کہ سیریز کے پہلے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں پاکستان نے زمبابوے کو 11 رنز سے شکست دے کر سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کی تھی۔ پاکستان کے لیے اس میں بہترین کارکردگی ادا کرنے والے محمد رضوان تھے جنھوں نے ناقابلِ تسخیر 82 رنز بنائے تھے۔
پاکستان اور زمبابوے کے درمیان اب تک 16 انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گئے ہیں اور ان میں سے 15 میں پاکستان نے فتح حاصل کی ہے۔
زمبابوے کے سکواڈ میں شان ولیمزن(کپتان)، ریان برل، ریگس چکابوا، تناکا چیوانگا، کریگ ارون، لیوک جونگوے، تناشے کمن ہکاموے، ویزلے میڈھویرے، تدی وانشے مرومانی، ویلنگٹن مساکاڈزا، تپیوا مفودزا، بلیسنگ مزربانی، رچرڈ نگاروا، برینڈن ٹیلر اور ڈونلڈ تریپانو شامل ہیں۔
جبکہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سکواڈ میں بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان، فخر زمان، محمد حفیظ، حیدر علی، آصف علی، فہیم اشرف، محمد نواز، حسن علی، عثمان قادر، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور محمد حسنین شامل ہیں۔