’نو لُک شاٹ‘ فیس بُک سے دنیا کی نظروں میں آنے والے

’نو لُک شاٹ‘ فیس بُک سے دنیا کی نظروں میں آنے والے

’نو لُک شاٹ‘ فیس بُک سے دنیا کی نظروں میں آنے والے خواجہ نافع جنھیں شاہین نے اپنا بلا تحفے میں دیا

لاہور قلندرز کے خطرناک بولنگ اٹیک کے خلاف فتح میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے جس بلے باز نے سب سے نمایاں باری کھیلی ان کا تعلق پاکستانی کرکٹ ٹیم سے ہے اور نہ وہ کوئی نامور غیر ملکی کھلاڑی ہیں۔

جب گذشتہ شب کوئٹہ کی دوسری وکٹ گِرنے پر خواجہ نافع بیٹنگ کرنے آئے تو وہ پی ایس ایل میں اپنا صرف دوسرا میچ کھیل رہے تھے۔ لاہور نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 188 رنز کا ہدف دیا تھا۔

ساتویں گیند پر انھوں نے حارث رؤف کی تیز گیند پر ’نو لُک شاٹ‘ لگائی اور پھر اسی اوور میں دوسرا چھکا مار کر کاؤنٹر اٹیک جاری رکھا۔ پھر ایک اور چھکا لاہور کے کپتان شاہین کو بھی رسید کیا۔

انھوں نے جیسن روئے، سعود شکیل اور رائلی روسو کے پویلین لوٹنے پر کوئٹہ کی بیٹنگ کو سہارا دیے رکھا اور اپنی جارحانہ نصف سنچری کی بدولت ٹیم کو جیت سے ہمکنار کیا جس پر انھیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

محض 31 گیندوں پر اس 60 رنز کی اننگز میں تین چھکے اور چار چوکے شامل تھے۔

اس اننگز نے حریف ٹیم کے کپتان کو اتنا متاثر کیا کہ شاہین کی طرف سے خواجہ نافع کو ان کا بلا تحفے میں دیا گیا۔

’فیوچر سٹار‘

خواجہ نافع کی اس عمدہ بیٹنگ نے کئی سابق کھلاڑیوں کو متاثر کیا ہے۔

سابق کپتان وسیم اکرم کے مطابق ان کی بیٹنگ میں اعتماد نظر آیا، خاص کر ان کی ’نو لُک‘ سگنیچر شاٹ میں۔ وہ تیز کھیلنے کے ساتھ ساتھ سٹرائیک روٹیٹ کر رہے تھے۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق ڈائریکٹر محمد حفیظ کی رائے میں جیسن روئے، سعود شکیل اور رائلی روسو کی وکٹیں گِرنے کے باوجود خواجہ نافع نے صورتحال قابو میں رکھی۔

حفیظ کا خیال ہے کہ پی ایس ایل کے پچھلے آٹھ سیزنز میں ایسا کوئی بلے باز نہیں دیکھا گیا جس نے اس طرح حالات کو کنٹرول میں رکھا ہو۔

تجزیہ کار مظہر ارشد کے مطابق وہ پی ایس ایل کی تاریخ کے پہلے بلے باز ہیں جن کی 30 سے زیادہ گیندوں کی اننگز میں صرف ایک ڈاٹ گیند تھی، یعنی صرف ایک گیند پر کوئی سکور نہیں بنا۔

ادھر سابق وکٹ کیپر بلے اور کپتان راشد لطیف نے کہا کہ اس باری کی خاص بات یہ تھی کہ انھوں نے لاہور کے اچھے بولنگ اٹیک کے خلاف خود کو منوایا۔

شاہین شاہ آفریدی نے ایکس پر لکھا کہ نافع ’فیوچر سٹار‘ ہیں۔

پی ایس ایل میں کوئٹہ کی ایمرجنگ کیٹگری میں شامل خواجہ نافع کون ہیں؟

22 سالہ نوجوان بیٹر خواجہ نافع کا تعلق کراچی سے ہے۔

پاکستان سپر لیگ کی پریزنٹر زینب عباس کے مطابق خواجہ نافع ایسے کھلاڑی ہیں جنھیں ’فیس بُک سے پِک کیا گیا، وہ اپنی ویڈیوز فیس بُک پر لگاتے تھے۔ انھوں نے کوئی فرسٹ کلاس کرکٹ نہیں کھیلی ہے۔‘

میچ کے بعد زینب عباس نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سابق کپتان سرفراز احمد سے پوچھا کہ ٹیم میں خواجہ نافع کیسے سلیکٹ ہوئے اور اس کے پیچھے کیا کہانی ہے۔

اس پر سرفراز نے بتایا کہ خواجہ نافع ’اپنی ویڈیوز وغیرہ فیس بُک پر لگاتے ہیں تو اس وجہ سے ہوا یہ تھا کہ وہ بغیر کسی ریجن سے کھیلے گذشتہ سال بی پی ایل (بنگلہ دیش پریمیئر لیگ) میں سلیکٹ ہوئے۔ یہ کلب کی بڑی کامیابی تھی۔ کوچ لیاقت کا بڑا اہم کردار ہیں انھیں آگے بڑھانے میں۔‘

سرفراز نے کہا کہ خواجہ نافع نے گذشتہ سال کراچی سے کرکٹ کھیلی ہے اور پھر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے انھیں پِک کیا۔ ’انھیں موقع ملا تو آپ کے سامنے ہے۔ اگر ایسے بچوں کو مواقع ملیں گے تو ایسے بچے پاکستان کے لیے آگے بہت اچھا کر سکتے ہیں۔‘

سپورٹس صحافی جنید رضا اپنے وی لاگ میں بتاتے ہیں کہ خواجہ نافع کراچی کی فیوچر سٹار کرکٹ اکیڈمی کے لیے کھیلتے ہیں۔ ’وہ کراچی میں میٹروویل کی ایک پسماندہ بستی میں رہتے ہیں۔ ان کے کوچ لیاقت ان پر بڑی محنت کرتے ہیں۔‘

اپریل 2023 میں شائع کیے گئے ایک وی لاگ میں جنید رضا نے بتایا کہ خواجہ نافع دن میں کئی گھنٹوں تک پریکٹس کرتے رہے ہیں۔ وہ صبح 10 بجے سے دوپہر ایک بجے تک ٹریننگ کرتے تھے اور پھر کھانے کے وقفے کے بعد دوبارہ تین سے چھ، سات بجے تک محنت کرتے تھے۔

ان کا 2024 میں پی ایس ایل کھیلنے کا خواب اس وقت پورا ہوا جب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے انھیں ایمرجنگ کیٹگری میں شامل کر لیا۔

خواجہ نافع

نو لُک شاٹ: ’اتنا اعتماد ہونا چاہیے کہ شاٹ مارو تو گیند کو نہ دیکھو‘

پی ایس ایل میں میچ وننگ باری کھیلنے کے بعد ان کی کئی پرانی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں جن میں انھیں ’نو لُک شاٹ‘ کھیلتے دیکھا جاسکتا ہے۔

ان میں اتنا اعتماد ہے کہ مڈل اور آف سٹمپ کی گیند کو ایک بڑی آسان سے بغیر دیکھے لیگ سائیڈ کی باؤنڈری کے باہر پھینک دیتے ہیں۔

میچ کے بعد ایک انٹرویو میں خواجہ نافع سے پوچھا گیا کہ حارث رؤف کو تیز گیندوں پر دو چھکے مارے تو کیا انھیں کوئی ڈر نہیں لگا۔

انھوں نے جواب میں کہا کہ ’شاہین آفریدی اور حارث رؤف پاکستان کے بہترین بولر ہیں۔ پیچھے پریکٹس تھی، اسی سے مجھے کامیابی ملی۔‘

ان کے نو لُک شاٹ پر ان کا موازنہ صائم ایوب سے کیا جا رہا ہے۔ بعض لوگ انھیں ’عمران نذیر‘ بھی کہہ رہے ہیں۔

مگر خواجہ نافع کہتے ہیں کہ ’میں اپنے کوچ کے ساتھ ان شاٹس کی پریکٹس کرتا ہوں۔ وہ یہی کہتے ہیں کہ شاٹ مارو تو اتنا اعتماد رکھو کہ بال کو نہ دیکھو۔‘

ایک صحافی نے سوال پوچھا کہ کیا انھیں اتنا اعتماد تھا کہ وہ سوشل میڈیا پر ویڈیوز ڈالیں گے تو وہی ان کی سلیکشن کا سبب بنیں گی۔ اس پر انھوں نے کہا کہ ’میں ویڈیوز کی وجہ سے پِک نہیں ہوا۔ انھوں نے پرفارمنس دیکھی تو مجھے لائے۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ’میں ویڈیو نہیں ڈالتا۔ ایک لڑکا ڈالتا ہے تو وہ شیئر کیے جانے سے وائرل ہو جاتی ہے۔ وہ میں نہیں کرتا، لوگ کرتے ہیں۔‘

خواجہ نافع کے پسندیدہ بلے باز انڈین کپتان روہت شرما اور بابر اعظم ہیں۔

کوئٹہ کے فاسٹ بولر محمد حسنین نے پیشگوئی کی ہے کہ وہ آنے والے وقت کا ایک بڑا نام ہیں۔ انھوں نے بھی ٹک ٹاک پر خواجہ نافع کی بہت سی ویڈیوز دیکھی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *