عظیم رفیق نسلی امتیاز کیس یارکشائر کرکٹ کلب کے چیئر

عظیم رفیق نسلی امتیاز کیس یارکشائر کرکٹ کلب کے چیئر

عظیم رفیق نسلی امتیاز کیس یارکشائر کرکٹ کلب کے چیئرمین مستعفی

برطانیہ میں یارکشائر کرکٹ کلب کے چیئرمین راجر ہٹن نے کلب کی جانب سے سابق کھلاڑی عظیم رفیق کے ساتھ نسلی امتیاز پر مبنی رویے کے الزامات کے خلاف خاطر خواہ اقدامات نے کرنے پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

ہٹن پر اپنا عہدہ چھوڑنے کے لیے شدید دباؤ تھا، اور انھوں نے 30 سالہ رفیق سے ‘غیر مشروط‘ معافی بھی مانگی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کلب کو اس وقت نسلی امتیاز کے سنگین الزامات کو سنجیدگی سے لینا چاہیے تھا۔

انھوں نے ساتھ میں یہ بھی کہا کہ یارکشائر میں انھیں ایک ایسا کلچر ملا جہاں تبدیلی کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔

انھوں نے انگلینڈ کرکٹ بورڈ پر بھی کافی تنقید کی اور دعویٰ کیا کہ نگران ادارے نے ان کی مدد سے انکار کیا تھا۔

راجر ہٹن کا استعفیٰ جمعے کو کلب کے بورڈ کی ہنگامی میٹنگ سے قبل سامنے آیا ہے جہاں پر توقع تھی کہ ان سے عہدہ چھوڑنے کے لیے کہا جائے گا۔ مزید استعفوں کی توقع کی جا رہی ہے اور ہٹن کا کہنا ہے کہ بعض ایسے اراکین جو ایگزیکٹیو بورڈ کا حصہ نہیں تھے پہلے ہی اپنے عہدے چھوڑ چکے ہیں۔

یاد رہے کہ تحقیقات میں رفیق کو نسلی طور پر ہراساں کیے جانے اور بلیئنگ سے متاثرہ پایا گیا تھا تاہم کلب نے کہا تھا کہ وہ اس سلسلے میں کوئی ایکشن نہیں لے گا۔

جمعرات کو انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے یارکشائر کو انگلینڈ کے کسی بھی میچ کی میزبانی کرنے سے روک دیا ہے۔

انگلینڈ کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ یہ واضح ہے کہ یارکشائر نے معاملے سے جس طرح نمٹا یہ بالکل ناقابل قبول تھا اور اس سے کھیل کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

راجر ہٹن کا دعویٰ ہے کہ جیسے ہی انھیں رفیق کے الزامات کا پتا چلا تو انھوں نے فوراً انگلینڈ کرکٹ بورڈ سے رابطہ کیا اور ان سے ایک جامع تفتیش کے سلسلے میں مدد مانگی مگر ’وہاں سے کچھ کرنے میں ہچکچاہٹ تھی‘۔

اپنے ردعمل میں ای سی بی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یارکشائر نے تحقیقات کے شروع میں ان سے رابطہ کیا تھا اور کہا ’ہمارا کردار کھیل میں ایک نگران کا ہے۔ اگر کبھی تحقیقات کے دوران یا بعد میں ہماری ضرورت پڑتی بھی ہے تو ہمارا کلب کی سطح کی تحقیقات میں کردار غیرجانبدارانہ ہونا چاہیے۔‘

ای سی بی نے کہا ’ہماری گورننس کا یہ سٹرکچر ہی وجہ ہے کہ یارکشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب میں یہ معاملات سامنے آئے ہیں۔‘

راجر ہٹن کا بورڈ ممبران سے استعفے کا مطالبہ

ایک بیان میں راجر ہٹن نے کہا ہے کہ ‘میں اس موقعے پر عظیم سے غیر مشروط معافی مانگتا ہوں۔‘

’مجھے اس چیز پر افسوس ہے کہ میں بورڈ کے ایگزیکٹیو اراکین کو معاملے کی سنگینی پر قائل نہیں کر سکا اور اپنے احساس کی عکاسی نہیں کر سکا۔‘

‘کلب کے بورڈ کے ایگزیکٹیو اراکین اور سینیئر ممبران میں معافی مانگنے اور اس بات کو تسلیم کرنے کہ یہاں نسلی امتیاز ہوتا ہے، اس سب کے حوالے سے متواتر ہچکچاہٹ ہے۔‘

‘میں اپنے چیئرمین ہونے کے دوران انھیں موزوں اور بروقت ایکشن لینے میں ناکامی کی ذمہ داری لیتا ہوں۔‘

‘یہ مایوسی بورڈ کے تمام غیر ایگزیکٹیو اراکین میں پائی جاتی تھی، اور ان میں کچھ لوگ پہلے ہی استعفے دے چکے ہیں۔‘

انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے بارے میں انھوں نے کہا کہ ‘مجھے اس وقت افسوس ہوا جب انھوں نے مدد کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ مجھے لگتا تھا کہ یہ معاملہ کھیل کے لیے انتہائی اہم ہے۔‘

‘یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ میں نے انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے ایکشن نہ لینے پر بار بار مایوسی کا اظہار کیا ہے۔‘

کئی برسوں سے یارکشائر کے مداح اور مقامی وکیل راجر ہٹن نے یہ عہدہ اپریل 2020 میں سنبھالا تھا اور ان کا کہنا ہے کہ ان کی عظیم سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی اور جس وقت عظیم کلب کے لیے کھیل رہے تھے اس وقت وہ کلب سے وابستہ نہیں تھے۔

ان واقعات کے بعد کئی کمپنیوں نے یارکشائر سے اپنے روابط توڑ دیے ہیں جن میں ان کی کٹ بنانے والی کمپنی نائیکی، اور سب سے بڑے سپانسر ایمرلڈ پبلشنگ اور یارکشائر ٹی شامل ہیں۔

Yorkshire's Headingley ground

عظیم رفیق کی رپورٹ کی ٹائم لائن

2 ستمبر 2020: وزڈن کے ساتھ ابتدائی انٹرویو کے بعد ای ایس پی این کرک انفو نے ایک مضمون شائع کیا جس میں عظیم رفیق نے یارکشائر کاؤنٹی کرکٹ کلب میں ادارتی سطح پر نسل پرستی کا الزام لگایا اور کہا اس کی وجہ سے وہ اپنی جان لینے والے تھے۔

3 ستمبر 2020: یارکشائر نے کہا کہ وہ عظیم رفیق کے الزامات کی تفتیش کریں گے اور چیئرمین راجر ہٹن نے کہا کہ وہ کلب کی پالیسیوں اور اس کے کلچر کا وسیع تر جائزہ لیں گے۔

5 ستمبر 2020: یارکشائر نے ایک آزادانہ لا فرم سے کہا کہ وہ کلب کے خلاف عظیم کے الزامات کی تفتیش کریں۔

13 نومبر 2020: عظیم رفیق کہتے ہیں کہ انھیں امید ہے کہ اس سے معنی خیز تبدیلی آئے گی۔

15 دسمبر 2020: عظیم رفیق یارکشائر کلب کے خلاف براہِ راست امتیازی سلوک اور ہراساں کرنے کے سلسلے میں قانونی دعویٰ دائر کر دیتے ہیں۔

2 فروری 2021: یارکشائر کلب ہر اس شخص پر تاحیات پابندی لگانے کی تنبیہ کرتا ہے جنھوں نے عظیم رفیق، ان کے خاندان یا ان کی قانونی ٹیم کو دھمکیاں دیں۔ کلب نے ایسا اس وقت کیا جب کرک انفو نے انھیں ایسے دھمکی آمیز پیغامات دکھائے جو عظیم رفیق اور ان کی فیملی کو بھیجے گئے تھے۔

17 جون 2021: ایک ملازمتی ٹرائبیونل عظیم رفیق اور ان کے سابق کلب یارکشائر کے درمیان تنازع کے حل تک پہنچنے میں ناکام رہتا ہے۔ ان کے الزامات کی تفتیش جاری رہتی ہے۔

16 اگست 2021: یارکشائر کو اس تفتیش کے نتائج سے آگاہ کیا جاتا ہے اور دو روز بعد انگلینڈ کرکٹ بورڈ ان کی کاپی مانگ لیتا ہے۔

19 اگست 2021: یارکشائر نے اب تک اس رپورٹ کے نتائج عام نہیں کیے ہیں تاہم وہ اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ عظیم رفیق غیر مناسب رویے کا شکار ہوئے تھے اور کلب ان سے معافی مانگتا ہے۔

رفیق یارکشائر پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ انھیں غیر مناسب رویے کا شکار کہہ کر کلب میں نسلی امتیاز کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

8 ستمبر 2021: اراکینِ پارلیمان یارکشائر کو اس رپورٹ کے نتائج عام کرنے کو کہتے ہیں۔

10 ستمبر 2021: یارکشائر کلب رپورٹ کے تنائج عام کرتا ہے جس میں لکھا ہے کہ عظیم رفیق کو نسلی طور پر ہراساں کیا گیا اور انھیں بُلی بھی کیا گیا۔ ان کی جانب سے لگائے گئے 43 الزامات میں سے 7 کو ایک آزادانہ پینل بھی درست مانتا ہے۔

راجر ہٹن کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں اس بات کے ناکافی شواہد تھے کہ یارکشائر کلب ادارتی طور پر نسلی امتیاز کرتا ہے۔

یارکشائر کلب رپورٹ کی سمری جاری کرتا ہے اور کہتا ہے کہ مکمل رپورٹ پرائیویسی قوانین کی وجہ سے جاری نہیں کی جا سکتی۔

8 اکتوبر 2021: یارکشائر کلب مکمل رپورٹ رفیق اور ان کی قانونی ٹیم کو بھیجنے کی حتمی تاریخ تک نہیں بھیجتے۔ بی بی سی سپورٹس کے مطابق ایک عدالت نے کلب کو مکمل رپورٹ جاری کرنے کے لیے 8 اکتوبر تک کا وقت دیا تھا۔

13 اکتوبر 2021: رفیق کو ایک رپورٹ بھیجی جاتی ہے جس میں بہت سارے حصے ہذف کر دیے جاتے ہیں۔ ادھر انگلینڈ کرکٹ بورڈ بھی مکمل رپورٹ کا منتظر ہے۔

28 اکتوبر 2021: یارکشائر کلب کہتا ہے کہ رپورٹ کے نتائج کے بعد انھوں نے اپنی تفتیش کی اور وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ان کے کسی ملازم، کھلاڑی اور رکن نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جس کے جواب میں انضباطی کارروائی کا جواز ہو۔

2 نومبر 2021: ڈیجیٹل، کلچر، میڈیا اینڈ سپورٹس کمیٹی نے راجر ہٹن کو بلا کر یارکشائر کی جانب سے عظیم رفیق کے الزامات کے ردعمل پر جوابات طلب کیے۔

ای ایس پی این کی جانب سے ایک کہانی شائع کی جاتی ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ رفیق کے خلاف نسلی امتیاز کی بنیاد پر مبنی الفاظ کے استعمال کو کلب میں نوک جھوک مان لیا گیا تھا۔

انگلینڈ کرکٹ بورڈ کہتا ہے کہ وہ خود اب اس معاملے کی مکمل تفتیش کرے گا۔

3 نومبر 2021: ڈیجیٹل، کلچر، میڈیا اینڈ سپورٹس کمیٹی کی تاریخ 16 نومبر طے ہوتی ہے اور رفیق سے کہا جاتا ہے کہ وہ خود آ کر شواہد پیش کریں۔

متعدد سپانسرز کلب سے تعلقات منسوخ کر دیتے ہیں۔

یارکشائر کے موجودہ کھلاڑی ایک طویل بیان جاری کرتے ہیں جس میں اپنے سابق ساتھی عظیم رفیق کے خلاف نسلی امتیاز پر مبنی الفاظ پر معافی مانگتے ہیں۔

4 نومبر 2021: ای سی بی یارکشائر پر انگلینڈ کے میچوں کی میزبانی کرنے کے حوالے سے پابندی لگا دیتا ہے۔

نائیکی مارچ 2021 میں اعلان کردہ چار سالہ ڈیل ختم کر دیتا ہے۔

انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان کہتے ہیں کہ ان کا نام رپورٹ میں شامل ہے مگر نسلی امتیاز کے الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

5 نومبر 2021: یارکشائر کے چیئرمین راجر ہٹن عظیم رفیق سے معافی مانگتے ہیں اور اپنا عہدہ چھوڑ دیتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *