الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا کے وزیر ٹرانسپورٹ

الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا کے وزیر ٹرانسپورٹ

الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا کے وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد کو پانچ سال کے لیے نا اہل کر دیا

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد کو پانچ سال کے لیے نا اہل کر دیا ہے جبکہ ان کے بیٹے مامون رشید کو بھی الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں کی تحصیل بکاخیل میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران پولنگ سے ایک روز قبل شام کو دو پولنگ سٹیشنز پر حملہ ہوا اور پولنگ کے عملے کو انتخابی مواد سمیت اغوا کر لیا گیا تھا۔

اس معاملے پر الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ شاہ محمد اور ان کے بیٹے مامون رشید ان واقعات میں ملوث تھے اور انھیں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

درخواست گزار مامور وزیر خان نے بھی انھی افراد پر الیکشن عملے اور ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں کو دھمکانے اور ہراساں کرنے کے الزامات لگائے تھے۔

فیصلے میں کیا کہا گیا ہے؟

الیشکن کمیشن کے فیصلے کی دستاویز کے مطابق ووٹنگ سے ایک روز قبل یعنی 18 دسمبر کی شام کو شاہ محمد خان کے بھائی اور بیٹے اپنے ساتھیوں سمیت دو پولنگ سٹیشنز پر حملہ آور ہوئے تھے۔

’پولنگ سٹیشن نمبر 338 اور 339 سے بیلٹ باکس، بیلٹ پیپرز اور الیکشن کا دیگر ساز و سامان اٹھا کر لے گئے تھے۔ انھوں نے اس دوران پولنگ سٹیشن پر موجود عملے کو یرغمال بنائے رکھا اور بعد ازاں انھیں اغوا کر لیا تھا جبکہ امیدوار مامون رشید پولنگ سٹیشن کے باہر اپنے مسلح گارڈز کے ہمراہ ان ساتھیوں کا انتظار کر رہے تھے۔‘

شاہ محمد
شاہ محمد خان پر سنہ 2013 کے انتخابات کے دوران بھی پولنگ سٹیشن پر حملے اور انتخابی ساز و سامان قبضے میں لینے کے الزامات لگے تھے

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی تحقیقات سے ثابت ہوتا ہے کہ وزیر ٹرانسپورٹ شاہ محمد خان اور ان کے بیٹے اس حملے میں ملوث تھے۔

اس واقعے کی ویڈیو بھی بنائی گئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولنگ سٹیشن سے الیکشن کا ساز و سامان چوری کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ اس واقعے کے بعد وہاں 19 دسمبر کو ہونے والی پولنگ ملتوی کر دی گئی۔ اس واقعے کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات کے لیے ایک تین رکنی کمیٹی بنائی گئی تھی جسے ایک ہفتے میں رپورٹ جمع کرانے کا ٹاسک دیا گیا تھا اور 22 دسمبر کو صوبائی وزیر اور ان کے بیٹے کو نوٹس جاری کیے گئے تھے۔

شاہ محمد خان پر اس سے پہلے سنہ 2013 کے انتخابات کے دوران بھی پولنگ سٹیشن پر حملے اور انتخابی ساز و سامان اپنے قبضے میں لینے کے الزامات لگے تھے۔

پولیس نے اپنی تحقیقات میں عدالت کو بتایا تھا کہ موبائل فون ڈیٹا اور ویڈیوز سے مجرمان کا اس واقعے میں ملوث ہونا ثابت ہوتا ہے جبکہ مامون خان نے واقعے کے بعد علاقے کے ایس ایچ او کو فون پر دھمکیاں بھی دیں کہ اس واقعے کا اثر ان کے انتخابات پر نہیں ہونا چاہیے۔

الیکشن کمیشن نے شاہ محمد خان کو پانچ سال کے لیے سرکاری عہدے کے لیے نا اہل قرار دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ انھیں صوبائی اسمبلی کی نشست سے ڈی نوٹیفائی کر دیا جائے جبکہ ان کے بیٹے مامون رشید کو، جو اسی حلقے سے انتخابی امیدوار بھی تھے، انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق وہ اس وقت تک انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے جب تک ان کے خلاف ضابطہ فوجداری کے تحت کارروائی مکمل نہ ہو جائے۔

اس کے علاوہ صوبائی الیکشن کمیشن نے شاہ محمد خان، مامون رشید اور ان کے دیگر ساتھیوں گلباز خان، محبت خان، قدرت اللہ کے خلاف مقدمات درج کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ اسسٹنٹ پریذائیڈنگ افسر کے خلاف انضباطی کارروائی کا حکم بھی دیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *