آئی پی ایل میں کوہلی، گمبھیر اور نوین کی

آئی پی ایل میں کوہلی، گمبھیر اور نوین کی

آئی پی ایل میں کوہلی، گمبھیر اور نوین کی ’لڑائی‘ میں پاکستانی شائقین کو شاہد آفریدی کیوں یاد آ رہے ہیں؟

گذشتہ روز لکھنؤ میں کھیلے جانے والے آئی پی ایل میچ کے اختتامی مناظر کسی بھی گلی محلے کے گراؤنڈ میں ہونے والے میچ کے بعد ہونے والی لڑائی کے جیسے تھے۔

لڑائی میں بیچ بچاؤ کرنے کے لیے دوسرے افراد آتے ہیں لیکن یہاں انڈین کرکٹ کے سپر سٹار آمنے سامنے تھے اور کیمرے اس ساری صورتحال کو فلم بند کر رہے تھے۔

دہلی سے تعلق رکھنے والے کرکٹرز وراٹ کوہلی اور گوتھم گمبھیر کی گذشتہ رات رائل چیلنجرز بینگلور اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے درمیان میچ کے بعد ہونے والی لفظی بحث کے کلپ اس وقت انڈیا اور پاکستان دونوں میں سوشل میڈیا پر زیرِ بحث ہیں۔

بظاہر یہ گرما گرمی میچ کے دوران وراٹ کوہلی اور افغان فاسٹ بولر نوین الحق کے درمیان بحث سے شروع ہوئی تاہم وراٹ کوہلی کی جانب سے شائقین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اپنے ہونٹوں پر انگلی رکھ کر خاموش رہنے کی حرکت سے معلوم ہوتا ہے کہ اس ’لڑائی‘ کا آغاز دونوں ٹیموں کے درمیان کے درمیان 10 اپریل کو بنگلور میں ہونے والے میچ سے ہو گیا تھا۔

چاہے وہ انڈین ٹیم ہو یا رائل چیلنجرز بنگلور مایہ ناز بلے باز وراٹ کوہلی جب بھی میدان پر ہوتے ہیں تو عموماً کیمرا انہی کے چہرے کے تاثرات پر مرکوز ہوتا ہے۔

جب بھی کوئی آؤٹ ہوتا ہے تو جذبات سے بھرپور وراٹ کوہلی کی حرکات ہائی لائٹس پیکج کی زینت بنتی ہیں اور اگر کبھی ان کی کسی مخالف ٹیم کے کھلاڑی کے ساتھ لفظی جنگ ہو جائے تو پھر ٹی وی دیکھنے والے شائقین کے لیے میچ مزید دلچسپ ہو جاتا ہے۔

یہی صورتحال گوتھم گمبھیر کی بھی رہی ہے جو آج کل بطور کوچ لکھنؤ سپر جائنٹس کی ٹیم کا حصہ ہیں۔ ان کی سابق پاکستانی کپتان شاہد آفریدی اور وکٹ کیپر کامران اکمل سے لڑائی کی ویڈیو اب بھی اکثر سوشل میڈیا پر نظر آتی ہے۔

ان کی آج سے دس برس قبل سنہ 2013 میں وراٹ کوہلی سے ہی آئی پی ایل کے ایک میچ میں بحث ہو چکی ہے اور وہ ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے انٹرویوز میں ایم ایس دھونی کو بھی تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔

کرکٹ کے کھیل میں موجود سخت قواعد و ضوابط کے باعث گذشتہ چند برسوں میں تو کھلاڑیوں کے درمیان ظاہری چپقلش کم ہی دیکھنے کو ملتی ہے لیکن ٹی ٹوئنٹی لیگز میں اب بھی ایسے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔

ایسے میں گذشتہ رات ہونے والے واقعے نے اس مرتبہ آئی پی ایل کے انتہائی دلچسپ ٹورنامنٹ کو مزید دلچسپ بنا دیا ہے۔ آئیے تفصیل سے جائزہ لیتے ہیں کہ معاملات اس نہج تک کیسے پہنچے۔

kohli

اہم اور لو سکورنگ میچ جس میں وقت کے ساتھ درجہ حرارت بڑھنے لگا

گذشتہ رات لکھنؤ میں کھیلے جانا والا یہ میچ دونوں ہی ٹیموں کے لیے ٹورنامنٹ کے اگلے راؤنڈ تک رسائی حاصل کرنے کے لیے اہم تھا۔

رائل چیلنجرز بنگلور کی جانب سے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی گئی اور مقررہ 20 اوورز میں وہ صرف 126 رنز ہی بنا سکے۔ جواب میں لکھنؤ کی پوری ٹیم صرف 108 رنز پر آل آؤٹ ہو گئی۔

اس میچ کے دوران وراٹ کوہلی نے 30 گیندوں پر 31 رنز سکور کیے لیکن فیلڈنگ کے دوران وہ خاصے پرجوش تھے اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے ڈگ آؤٹ کی جانب ہر مرتبہ آؤٹ ہونے پر اشارے کرتے دکھائی دیے جس میں ہونٹوں پر انگلی رکھ کر خاموش کرنے والا اشارہ بھی شامل تھا۔

خیال رہے کہ ایسا ہی اشارہ گوتھم گمبھیر کی جانب سے گذشتہ ماہ دونوں ٹیموں کے درمیان بنگلور کے چنسوامی کرکٹ سٹیڈیم میں ہونے والے میچ کے بعد دیکھنے کو ملا تھا۔ لکھنؤ نے وہ میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک وکٹ سے جیت لیا تھا۔

سوشل میڈیا صارفین کا خیال ہے کہ گذشتہ رات وراٹ کوہلی کی جانب سے اپنایا گیا پرجوش انداز گمبھیر کی ان حرکات کے جواب میں تھا۔

تاہم گذشتہ رات معاملات اس وقت زیادہ خراب ہونا شروع ہوئے جب امت مشرا اور نوین الحق کی جوڑی کریز پر آئی۔ وراٹ کوہلی اور نوین الحق کے درمیان اس دوران تلخ کلامی دیکھنے کو ملی۔ اس دوران کیا بات ہوئی یہ بتانا تو مشکل ہے لیکن بیچ بچاؤ کے لیے امپائر کو مداخلت کرنی پڑی۔

نوین الحق آؤٹ ہو کر پویلین پہنچ گئے اور پھر آخری وکٹ امت مشرا کی گری تو وراٹ کوہلی مخالف ٹیم سے ہاتھ ملانے کے لیے آگے بڑھے، اس دوران انھوں نے نوین الحق سے ہاتھ ملاتے ہوئے انھیں کچھ کہا جس پر دونوں کے درمیان ایک بار پر تلخ کلامی ہوئی اور درمیان میں میکسویل کو آ کر دونوں کو علیحدہ کرنا پڑا۔

اس کے بعد سامنے آنے والی ویڈیو میں گوتھم گبمھیر کی اینٹری ہوتی ہے۔ لکھنؤ کے کائل میئرز وراٹ کوہلی سے کسی بارے میں بات کر رہے ہوتے ہیں اور بظاہر یہ عام سی بحث دکھائی دیتی ہے جب گمبھیر میئرز کو بازو سے پکڑ کر ایک طرف لے جاتے ہیں اور پھر غصے میں کچھ کہتے نظر آتے ہیں۔

یہاں کچھ دیر بعد گمبھیر اور وراٹ کوہلی ایک دوسرے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے غصے میں کچھ کہتے ہیں اور پھر انتہائی قریب آ جاتے ہیں۔

یہاں کمنٹیٹر اور سابق انڈین کرکٹر روی شاستری کہتے سنائی دیتے ہیں کہ ’اس کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ میچ ختم ہو گیا، نتیجہ آ گیا، دو پوائنٹ مل گئے تو اب کیا بولنا۔‘

’یہ ایک لو سکورنگ میچ تھا جس میں جذبات کا پارہ خاصا بلند تھا، اسے بس گراؤنڈ پر ہی چھوڑ دینا چاہیے تھا۔‘

میچ کے بعد لکھنؤ کے کپتان کے ایل راہل اور وراٹ کوہلی کے درمیان بھی بات چیت کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں۔ اس دوران وراٹ کوہلی ہونٹوں پر انگلی رکھ کر اشارے کا ذکر بھی کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

بات چیت کے دوران نوین الحق کو راہل بلاتے ہیں لیکن نوین ان کے پاس جانے سے انکار کر دیتے ہیں، اس دوران بھی کوہلی انھیں دوبارہ کچھ کہتے دکھائی دیتے ہیں۔

shahid afridi

شاہد آفریدی کی نوین کو ڈانٹے اور گمبھیر سے ’لڑائی‘ کی بازگشت

سوشل میڈیا پر اس وقت جہاں یہ تمام کلپ شیئر کیے جا رہے ہیں وہیں لوگ کسی ایک فریق کی طرفداری کرتے ہوئے دوسرے کو تنقید کا نشانہ بناتے دکھائی دے رہے ہیں۔

انڈیا میں صارفین وراٹ کوہلی کو ایک حد سے زیادہ جارحانہ انداز اپنانے پر تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ کچھ کا یہ بھی خیال ہے کہ کھلاڑیوں کی لڑائی میں ایک کوچ کو مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

تاہم اس بارے میں پاکستانی شائقین کرکٹ کو سابق پاکستانی کپتان شاہد آفریدی کی یاد آ رہی ہے۔

خیال رہے کہ سنہ 2007 میں انڈیا کے شہر کانپور کے گرین پارک سٹیڈیم میں انڈیا کے سابق اوپننگ بلے باز گوتم گمبھیر اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر شاہد آفریدی کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی ہوئی تھی۔

اس کے بعد دونوں کے درمیان ریٹائرمنٹ کے بعد ٹوئٹر پر بھی خاصی بحث ہوتی رہی ہے۔ گمبھیر انڈین حکمران جماعت بی جے پی کا حصہ ہیں جبکہ شاہد آفریدی پاکستان میں ایک اہم سماجی شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

اسی طرح گذشتہ برس لنکا پریمیئر لیگ میں محمد عامر اور نوین الحق کے درمیان لفظی تکرار ہوا تھا۔ شاہد آفریدی اور محمد عامر اس دوران ایک ہی ٹیم کا حصہ تھے اور میچ کے بعد ایک ویڈیو میں شاہد آفریدی نوین الحق کو ڈانٹتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔

صارف ماہم گیلانی کا کہنا ہے کہ شاہد آفریدی آج بہت خوش ہوں گے، ہمیشہ نوین الحق اور گوتھم گمبھیرہی ایسا کرتے ہیں۔

سمرن رندھاوا کہتی ہیں کہ ’وراٹ کا جارحانہ انداز 15ویں اوور تک تو ٹھیک تھا لیکن اس کے بعد یہ مناسب نہیں تھا۔ انھوں نے نوین کو بغیر کسی وجہ کے نشانہ بنایا۔ یہ سپورٹس مین سپرٹ نہیں۔‘

اسی بارے میں بات کرتے ہوئے ایک انڈین صارف ایش کا کہنا تھا کہ ’وراٹ کوہلی نے نوین سے ہاتھ ملاتے ہوئے بدتمیزی کا مظاہرہ کیا انھیں ایسے نہیں کرنا چاہیے تھا۔‘

تاہم ایک صارف کا نوین پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’نوین نیا خون ہے اسے وراٹ کوہلی کا احترام کرنا چاہیے تھا اس سے قبل وہ شاہد آفریدی اور محمد عامر سے بھی بلاوجہ لڑ چکے ہیں۔‘

خیر یہ بحث تو جاری رہے گی کہ کون غلطی پر تھا اور کون نہیں لیکن وراٹ کوہلی اور نوین الحق کو 100 فیصد میچ فیس کا جرمانہ جبکہ گوتھم گمبھیر کو 50 فیصد میچ فیس کا جرمانہ ہوا ہے۔

یہ ’لڑائی‘ آنے والے دنوں میں آئی پی ایل میں دیکھی جائے گی یا نہیں، یقیناً تمام شائقین کی نظریں یہیں لگی رہیں گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *