پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ دوسرے دن کا کھیل ختم،

پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ دوسرے دن کا کھیل ختم،

پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ دوسرے دن کا کھیل ختم، جنوبی افریقہ کے 106 رنز پر چار کھلاڑی آؤٹ

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹسمین ناکام ہوجائیں تو ایسے میں بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے فہیم اشرف ٹیم کو مشکل صورتحال سے نکال کر لے جاتے ہیں ۔یہ منظر ہم پچھلے چند برسوں کے دوران متعدد بار دیکھ چکے ہیں۔

جنوبی افریقہ کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ کے دوسرے دن بھی پاکستانی ٹیم کو اسی طرح کی صورتحال کا سامنا تھا جب صرف 149 رنز پر اس کی 5 وکٹیں گرچکی تھیں لیکن فہیم اشرف نے اپنے باقی ماندہ ساتھیوں کی مدد سے پاکستان کا سکور 272 تک پہنچا دیا۔

فہیم اشرف کو اگر اپنے ان ساتھیوں سے مزید مدد مل جاتی تو وہ وہ اپنی 78 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز کو پہلی ٹیسٹ سنچری میں بدل سکتے تھے جو پہلے بھی دو بار قریب آکر ان سے دور ہوچکی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن کے اختتام پر جنوبی افریقہ نے 106 رنز بنائے ہیں جبکہ اس کے چار کھلاڑی پویلین واپس لوٹ چکے ہیں۔

‘نصیب میں لکھا ہوگا تو سنچری بھی بن جائے گی’

فہیم اشرف کہتے ہیں ʹسنچری نہ ہونے کا افسوس ضرور ہوتا ہے لیکن میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ اگر یہ میرے نصیب میں لکھی ہے تو ضرور ہوگیʹ۔

یاد رہے کہ فہیم اشرف نے سنہ 2018 میں آئرلینڈ کے خلاف ڈبلن میں اپنے ٹیسٹ کریئر کی ابتدا کی تھی اور آٹھویں نمبر پر 83 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی تھی۔ اس وقت بھی پاکستانی ٹیم 159 رنز پر چھ وکٹیں گنوا چکی تھی اور فہیم اشرف نے شاداب خان کے ساتھ ساتویں وکٹ کی شراکت میں 117 رنز کا اضافہ کیا تھا۔

دوسری مرتبہ فہیم اشرف سنچری کے قریب آکر اس وقت دور ہوئے جب گزشتہ دسمبر میں نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں انہیں جیمی سن نے صرف 9 رنز کی کمی سے تین ہندسوں تک نہیں پہنچنے دیا۔ اتفاق دیکھیے کہ اس اننگز میں بھی پاکستان کی چھ وکٹیں صرف 80 رنز پر گرچکی تھیں اور پھر فہیم اشرف نے محمد رضوان کے ساتھ سکور میں 107 رنز کا اضافہ کیا تھا۔

یہ ظاہر کرتا ہے کہ فہیم اشرف کو دباؤ میں اعتماد سے بیٹنگ کا فن آتا ہے۔

اس بارے میں وہ کہتے ہیں ʹفرسٹ کلاس کرکٹ میں متعدد بار میں اس صورتحال سے گزر چکا ہوں۔ میری دو فرسٹ کلاس سنچریاں آٹھویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے بنی ہیں۔ آپ پر کپتان کا بھی اعتماد ہوتا ہے جو آپ کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہےʹ۔

اس حقیقیت کے باوجود کہ فہیم اشرف تواتر کے ساتھ بیٹنگ میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے آرہے ہیں وہ خود کو پہلے بولر اور پھر بیٹسمین سمجھتے ہیں۔

ان کا کہنا ہےʹ جب میرا کریئر ختم بھی ہورہا ہوگا اس وقت بھی میں یہی کہہ رہا ہوں گا کہ میں بولنگ آل راؤنڈر ہوں۔ بیٹنگ میری اضافی خصوصیت ہے۔ اس میں محنت کی ہے اس لیے اچھی پرفارمنس ہو رہی ہےʹ۔

فہیم اشرف یہ ماننے کے لیے تیار نہیں کہ پاکستانی ٹیم کی ٹیل (ٹیل اینڈرز) لمبی ہے۔

وہ کہتے ہیںʹ مجھے نہیں لگتا کہ یہ ٹیل ہے۔ اگر آپ دیکھیں تو حسن علی، یاسر شاہ اور نعمان علی سب ہی نے رنز کر رکھے ہیں بلکہ مجھے تو یہ احساس ہوتا ہے کہ وہ مجھ سے اچھا کھیل رہے ہوتے ہیں اور ان کے ساتھ کھیلتے ہوئے مجھے اعتماد محسوس ہوتا ہےʹ۔

فہیم اشرف
،تصویر کا کیپشنفہیم اشرف کا کہنا ہے کہ حسن علی، یاسر شاہ اور نعمان علی سب ہی نے رنز کر رکھے اس لیے یہ نہیں کہہ سکتے کہ پاکستان کی ’ٹیل‘ لمبی ہے

فہیم اشرف کا کہنا ہے ʹجب آپ نچلے نمبر کے بیٹسمینوں کے ساتھ کھیل رہے ہوتے ہیں تو آپ کی کوشش ہوتی ہے کہ جتنا زیادہ سکور کرسکتے ہیں وہ کرلیں تاکہ حریف ٹیم کو دباؤ میں لے سکیں۔ اب جو کرکٹ ہے اس میں آپ زیادہ دفاعی انداز اختیار نہیں کرسکتے اور جو بھی خراب گیند ملتے ہیں اس پر آپ نے اٹیک کرنا ہےʹ۔

فہیم اشرف کہتے ہیں ʹوکٹ سپنرز کے لیے مددگار ہوتی جا رہی ہے اور نعمان علی چونکہ اس گراؤنڈ پر فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلتے رہے ہیں لہذا وہ اپنے تجربے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیںʹ۔

راولپنڈی ٹیسٹ: دوسرے دن کا کھیل ختم، جنوبی افریقہ کے 106 رنز پر چار کھلاڑی آوٹ

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن کے اختتام پر جنوبی افریقہ نے 106 رنز بنا لیے جبکہ اس کے چار کھلاڑی پویلین واپس لوٹ چکے ہیں۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے ایڈن ماکرم اور ڈین ایلگار نے اننگز کا آغاز کیا۔ پہلے آوٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی ڈین ایلگار تھے جو کہ حسن علی کی گیند پر کیپر رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

اس کے بعد اگلی ہی گیند پر ہی راسی وان ڈرڈیوسن کو حسن علی نے کلین بولڈ کر دیا۔ آؤٹ ہونے والے تیسرے کھلاڑی فاف ڈوپلسی تھے۔

چوتھے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی ایڈن ماکرم ہیں جو نعمان علی کی گیند پر ایک آسان کیچ تھما بیٹھے۔

پاکستان
،تصویر کا کیپشنحسن علی نے اب تک جنوبی افریقہ کی دو وکٹیں حاصل کی ہیں

اس سے پہلے پاکستان نے اپنی اننگز 272 رنز پر مکمل کی تھی۔ پاکستان کی جانب سے فہیم اشرف 78 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے ہیں۔

دوسرے دن کے آغاز پر پہلے اوور میں ہی بابر اعظم انریچ نورتہے کی گیند پر دوسری سلپ میں کیچ آؤٹ ہوگئے۔

اس کے بعد فواد عالم 45 کے انفرادی سکور پر رن آوٹ ہوگئے اور گذشتہ روز شاندار شراکت بنانے والے دونوں پاکستانی بلے باز آج صبح جلد ہی آؤٹ ہوگئے۔

ان دو جھکٹوں کے بعد فہیم اشرف اور محمد رضوان نے 41 رنز کی شراکت کی تاہم وکٹ کیپر رضوان 18 کے انفرادی سکور پر آؤٹ ہوگئے۔

کرکٹ

محمد رضوان کے آؤٹ ہونے کے بعد فہیم اشرف نے ٹیم کے آخری کھلاڑیوں کے ساتھ ذمہ دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے مجموعی طور پر ٹیم کے سکور میں 82 رنز کا اضافہ کیا۔

پہلے دن کھیل کے اختتام پر پاکستان نے تین وکٹوں کے نقصان پر 145 رنز بنائے تھے۔ پہلے دن چائے کے وقفے کے بعد بارش کی وجہ سے میچ کو روکنا پڑ گیا اور دن کا تیسرا سیشن نہیں کھیلا جا سکا تھا۔

بابر اعظم نے اپنی نصف سنچری مکمل کی اور فواد عالم کے ساتھ مل کر ان دونوں نے کے درمیان 123 رنز کی شراکت ہوئی۔

کرکٹ

راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم کے بارے میں ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میچ سے پہلے یہاں کھیلے گیے دس ٹیسٹ میچوں میں سے پانچ میں جیتنے والی ٹیم کی کامیابی ایک اننگز کے فرق سے زیادہ مارجن سے تھی۔ ان دس میچوں میں صرف ایک مرتبہ پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم کامیاب رہی ہے، 6 مرتبہ دوسری بیٹنگ کرنے والی ٹیم جیتی اور تین میچ برابر رہے۔

اس گراؤنڈ پر پہلی اننگز کا اوسط سکور 299 رنز ہے جبکہ دوسری اننگز کا اوسط سکور 398 ہے۔

پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے تو پہلے دن کے پہلے سیشن میں ہی ٹیم کے ٹاپ تین بلے باز ناکام ہو کر پویلین لوٹ آئے۔ جنوبی افریقہ کے کپتان کوئنٹن ڈی کاک نے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن ساتویں اوور میں ہی سپنر کیشو ماہراج کو متعارف کروا دیا اور بظاہر یہ حکمتِ عملی کامیاب رہی ہے۔

پاکستان کی جانب سے عابد علی اور عمران بٹ نے اننگز کا آغاز کیا ہے۔ اپنا دوسرا میچ کھیل رہے عمران بٹ پاکستان کی جانب سے آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی تھے۔ وہ 15 کے انفرادی سکور پر کیشو ماہراج کی گیند پر کوئنٹن ڈی کاک کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

کرکٹ

اس ٹیم میں پاکستان کے سب سے تجربہ کار بلے باز اظہر علی آج صفر کے سکور پر ہی ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ اظہر علی کی وکٹ بھی کیشو ماہراج نے لی۔

آؤٹ ہونے والے تیسرے کھلاڑی عابد علی تھے جو کہ انریچ نورتہے کی گیند پر ماکرم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

کھانے کے وقفے تک پاکستان نے تین وکٹوں کے نقصان پر 63 رنز بنائے تھے۔

کرکٹ

یاد رہے کہ پاکستان نے سیریز کے پہلے کرکٹ میچ میں جنوبی افریقہ کو سات وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں ایک صفر کی ناقابلِ شکست برتری حاصل کر لی تھی۔

بحیثیت کپتان اپنے پہلے ٹیسٹ میں جیت سے ہمکنار ہونے والے بابر اعظم اس کامیابی کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کے لیے بڑی اہمیت کا حامل سمجھتے ہیں لیکن ساتھ ہی وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ پاکستانی ٹیم صرف اپنے ہوم گراؤنڈ پر ہی نہیں بلکہ ملک سے باہر بھی ٹیسٹ میچز جیتے۔

کرکٹ

بابر اعظم نے کراچی ٹیسٹ کے اختتام پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیوزی لینڈ کے دورے میں شکست کے بعد یہ سیریز پاکستانی ٹیم کے نقطہ نظر سے بڑی اہمیت کی حامل ہے اور یہ جیت ہمارے لیے بہت ضروری تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *