مریم نواز کی نیب پیشی ، پنجاب حکومت نے نیب آفس لاہور کو ریڈ زون قرار دے دیا
صوبائی حکومت نے نیب کی درخواست پر نیب آفس لاہور کو ریڈ زون قرار دینے کی منظوری دی ، 25 اور 26 مارچ کو نیب آفس لاہور کے اطراف رینجرز اور پولیس کو تعینات کیا جائے گا ، امن و امان کی صورتحال خراب کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی ، وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی 26 مارچ کو نیب میں پیشی کے حوالے سے پنجاب حکومت نے نیب آفس لاہور کو ریڈ زون قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سے نیب لاہور کی درخواست منظور کرتے ہوئے نیب آفس لاہور کو ریڈ زون قرار دینے کی منظوری دی گئی ہے ، جس کے بعد 25 اور 26 مارچ کو نیب آفس لاہور کے اطراف رینجرز اور پولیس کو تعینات کیا جائے گا ، اس حوالے سے پنجاب حکومت نے رینجرز کی طلبی کے لیے وزارت داخلہ کو خط بھی لکھ دیا۔
وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا ہے کہ امن و امان کی صورتحال خراب کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی ، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے اور کورونا ایس او پیز کی
خلاف ورزی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی نیب لاہور میں پیشی سے متعلق نیب نے سکیورٹی اداروں کو نیب عمارت کی فول پروف سکیورٹی کیلئے درخواست کی تھی ، مریم نواز کی پیشی کے وقت نیب لاہور کے دفتر کے باہر پی ڈی ایم کے کارکنان کی جانب سے اجتماع پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نیب نے وزارت داخلہ سے رینجرز تعینات کرنے کا مطالبہ کیا تھا ، وزارت داخلہ کے لکھے گئے خط میں نیب نے مطالبہ کیا ہے کہ لاہور آفیس کے باہر رینجر کی تعیناتی کے احکامات جاری کیے جائیں ، خط میں لکھا گیا ہے کہ نیب آفس کے باہر ممکنہ اجتماع کی وجہ سے صورتحال خراب ہو سکتی ہے۔
اس پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ ڈرتے ہیں نیب والے ایک نہتی لڑکی سے! جس پر نیب نے قاتلانہ حملہ بھی کیا ، نیب نے دورانِ
نہوں نے ٹویٹر پر نیب کی پریس ریلیز پر اپنے ردعمل میں کہا کہ ڈرتے ہیں نیب والے ایک نہتی لڑکی سے! اسی نہتی لڑکی سے جس پر نیب نے قاتلانہ حملہ کیا اور جو سلوک نیب نے دورانِ حراست مریم سے رکھا ، اس کی تفصیل اور حساب ابھی باقی ہے۔ سب آئے گا قوم کے سامنے، ناموں سمیت۔انشاءاللّہ!حراست جو سلوک کیا ، اس کا حساب ابھی باقی ہے ، قوم کے سامنے ناموں سمیت سب آئے گا۔