برطانیہ کے شاہی خاندان میں کون کون شامل ہے

برطانیہ کے شاہی خاندان میں کون کون شامل ہے

برطانیہ کے شاہی خاندان میں کون کون شامل ہے اور بادشاہت کا سلسلہ کیسے چلتا ہے؟

پرنس فلپ، ڈیوک آف ایڈنبرا جمعے کی صبح 99 برس کی عمر میں وفات پا گئے۔

وہ 73 برس تک ملکہ کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک رہے اور وہ برطانوی تاریخ میں سب سے طویل عرصے تک ساتھ رہنے والے شاہی کنسورٹ یا ساتھی تھے۔

برطانیہ کے شاہی خاندان میں کون کون شامل ہے؟

ملکہ الزبتھ دوم، سنہ 1952 میں اپنے والد کنگ جارج ششم کی وفات کے بعد سے برطانیہ کی ملکہ ہیں۔ وہ کسی دوسرے برطانوی بادشاہ یا ملکہ سے زیادہ عرصے سے حکومت کرتی آ رہی ہیں۔ وہ دولت مشترکہ کے 15 دیگر ممالک کی بھی سربراہ ہیں۔

شہزادہ فلپ اور ملکہ برطانیہ کے چار بچے، آٹھ پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں اور 9 پڑپوتے پڑپوتیاں، پڑنواسے اور پڑنواسیاں ہیں۔

شاہی خاندان کے دیگر افراد

  • 72 برس کے پرنس آف ویلز (پرنس چارلس) جنھوں نے ڈچز آف کارنوال (کیملا) سے شادی کر رکھی ہے – وہ ملکہ کے سب سے بڑے بیٹے ہیں اور ملکہ کی وفات کے بعد وہ بادشاہ بنیں گے۔
  • ڈیوک آف کیمبرج (پرنس ولیم) جنھوں نے ڈچز آف کیمبرج (کیتھرین) سے شادی کی ہے۔ پرنس ولیم، پرنس آف ویلز اور شہزادی ڈیانا کے سب سے بڑے بیٹے ہیں۔
  • ڈیوک آف سسیکس (پرنس ہیری) ولیم کے بھائی ہیں۔ ان کی شادی ڈچز آف سسیکس (میگھن مارکل) سے ہوئی ہے۔ پچھلے سال انھوں نے کہا تھا کہ وہ شاہی حیثیت سے دستبردار ہو جائیں گے اور اب لاس اینجلس میں رہیں گے۔

آپ شاہی خاندان کا حصہ کیسے بنتے ہیں؟

کوئی بھی ایسا شخص جو شاہی خاندان کے کسی فرد سے شادی کرتا ہے وہ شاہی خاندان کا رکن بن جاتا ہے اور شادی کرنے پر انھیں ایک لقب دیا جاتا ہے۔

مثال کے طور پر جب لیڈی ڈیانا سپینسر نے 1981 میں شہزادہ چارلس سے شادی کی تھی تو وہ پرنسز آف ویلز بن گئیں۔

تاہم بادشاہ یا ملکہ بننے کے لیے شاہی خاندان میں پیدا ہونا ضروری ہے۔

شہزادہ چارلس تخت کی صف میں پہلے نمبر پر ہیں۔ ان کے بڑے بیٹے شہزادہ ولیم دوسرے نمبر پر اور ولیم کے بڑے بیٹے شہزادہ جارج تیسرے نمبر پر ہیں۔

شاہی خاندان

شاہی شادیاں کیسے ہوتی ہیں؟

شاہی شادیاں اکثر سب سے قدیم اور عظیم الشان مقامات پر ہوتی ہیں اور بہت زیادہ ہجوم کو متوجہ کرتی ہیں۔

ملکہ اور شہزادہ فلپ کی شادی 1947 میں ویسٹ منسٹر ایبی میں ہوئی تھی جو 960 سنہ عیسوی میں قائم کیا گیا تھا اور پارلیمنٹ کے ایوان کے ساتھ ہی واقع ہے۔

چھ دہائیوں بعد سنہ 2011 میں ملکہ کے پوتے ولیم کی کیتھرین مڈلٹن سے شادی کا جشن منانے کے لیے ایبی کے باہر سڑکوں پر عوام کی قطاریں کھڑی تھیں۔ وہ دونوں شادی کے بعد ڈیوک اور ڈچز آف کیمرج بن گئے تھے۔

ڈیوک اور ڈچز آف کیمبرج

ونڈزر پیلس کے سینٹ جارج چیپل میں کئی دیگر شاہی شادیاں ہوئیں، یہ 900 سال سے بھی پہلے سے قائم ہے۔

یہاں ہونے والی شادیوں میں سنہ 2018 میں شہزادہ ہیری کی میگھن مارکل سے شادی شامل ہے۔

جب کوئی شاہی بچہ ہوتا ہے تو ؟

لندن کے سینٹ میری ہسپتال میں متعدد شاہی بچے پیدا ہوئے ہیں۔

شہزادی ڈیانا نے وہاں پرنس ولیم اور شہزادہ ہیری کو جنم دیا اور ڈچز آف کیمبرج نے اپنے تینوں بچوں شہزادہ جارج، شہزادی شارلٹ، اور شہزادہ لوئی کو وہیں جنم دیا۔

دونوں خواتین نے ہسپتال کے باہر اپنے شوہروں اور بچوں کے ساتھ تصاویر بنوائیں۔

شہزادی ڈیانا، پرنس آف ویلز

شاہی خاندان کرتا کیا ہے؟

برطانوی حکومت کو ملکہ کی حکومت کہا جاتا ہے لیکن ملکہ کے پاس تقریباً کوئی سیاسی طاقت نہیں۔

ملکہ وزیر اعظم سے ہفتے میں ایک بار ملاقات کرتی ہیں، وہ ایسا حکومت کو اپنے مقام کی یاد دلانے کے لیے کرتی ہیں لیکن وزیراعظم پالیسیوں کے لیے ان سے منظوری نہیں لیتے ہیں۔

ملکہ اور دیگر سینئر شاہی اراکین سرکاری مصروفیات انجام دیتے ہیں۔

دوسرے ممالک کے دوروں میں خاندان کے افراد بھی ملکہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر ڈیوک اور ڈچز آف کیمبرج نے گذشتہ مارچ میں جمہوریہ آئرلینڈ کا سرکاری دورہ کیا تھا۔

ڈیوک اور ڈچز آف کیمبرج

بہت سارے شاہی افراد فلاحی اداروں کے سرپرست ہیں اور کچھ نے اپنا اپنا فلاحی ادارہ قائم کر رکھا ہے، جیسے نوجوانوں کے لیے ڈیوک آف ایڈنبرا ایوارڈ سکیم۔

شاہی خاندان کے اراکین کے مسلح افواج سے قریبی تعلقات ہیں۔ پرنس ولیم نے رائل ایئر فورس میں خدمات انجام دیں اور شہزادہ ہیری نے فوج میں خدمات انجام دیں تھیں۔

شہزادہ ہیری

کیا شاہی خاندان کے افراد ہمیشہ سرکاری فرائض سرانجام دیتے ہیں؟

نہیں۔ گذشتہ سال ڈچز آف سسیکس میگھن اور پرنس ہیری نے اعلان کیا تھا کہ وہ شاہی ذمہ داریوں سے دستبردار ہو رہے ہیں اور مالی طور پر آزاد ہونے کے لیے کام کریں گے۔

بکنگھم پیلس نے تصدیق کی تھی کہ یہ جوڑا اپنی اعزازی فوجی تقرریوں اور شاہی سرپرستیوں سے دستبردار ہو جائے گا جو شاہی خاندان کے دیگر افراد میں دوبارہ تقسیم کر دی جائیں گی۔

میگھن اور پرنس ہیری

ڈیوک آف یارک (پرنس اینڈریو) نے سنہ 2019 میں شاہی فرائض سے دستبرداری اختیار کر لی تھی۔

یہ بات انھوں نے بی بی سی کو ایک انٹرویو کے بعد کی تھی جس میں انھوں نے جنسی مجرم جیفری یپسٹائن سے دوستی ختم کر دی تھی۔

شاہی خاندان کو خرچہ کہاں سے ملتا ہے؟

ہر سال برطانیہ کی حکومت ملکہ کو ایک ادائیگی کرتی ہے جسے سوورین گرانٹ کہا جاتا ہے۔

یہ دو سال پہلے کی کراؤن سٹیٹ کی 25 فیصد آمدنی پر مبنی ہے۔ کراؤن سٹیٹ، ایک آزاد تجارتی املاک کا کاروبار ہے۔ اس میں 4،800 ایکڑ پر مشتمل ونڈزر عظیم پارک اور برک شائر میں ایسکوٹ ریس شامل ہے لیکن زیادہ تر حصہ رہائشی اور تجارتی ملکیت سے بنا ہے۔

سویرین گرانٹ جو 2020-21 کے لیے 85.9 ملین پاؤنڈ ہے، سرکاری فرائض انجام دینے والے شاہی افراد کی مدد کرتی ہے اور زیرِ سایہ شاہی محلات کو چلانے اور قائم دائم رکھنے میں مددگار ہے۔

شاہی خاندان کے افراد رہتے کہاں ہیں؟

شاہی خاندان

ملکہ کی سرکاری رہائش گاہ لندن، بکنگھم پیلس ہے۔ وہ عام طور پر ہفتے کے آخر اور ایک مہینہ ایسٹر کے بعد برک شائر کے ونڈسر پیلس میں گزارتی ہیں تاہم، وہ وبائی مرض کورونا کے دروان وہیں مقیم رہیں اور یہاں پر ہی پرنس فلپ کا انتقال ہوا۔

پرنس چارلس اور ڈچز آف کارنوال جب لندن میں ہوں تو وہ کلئیرنس ہاؤس میں رہتے ہیں۔ یہ بکنگھم پیلس سے آدھے میل سے بھی کم فاصلے پر ہے۔

پرنس ولیم اور کیتھرین، ڈیوک اور ڈچز آف کیمبرج بھی قریب ہی کینسٹن پیلس میں رہتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *