پاکستان سیمی فائنل میں نیدرلینڈز کی پوری ٹیم کو پی ایس ایل کا کنٹریکٹ دو بھائی
یہ آج تک کی سب سے غیر متوقع ٹیم ہے، آپ کبھی نہیں بتا سکتے کہ یہ کیا کرنے والے ہیں کیونکہ اس بات کا انھیں خود بھی نہیں پتا ہوتا‘
پاکستان کی بنگلہ دیش کے خلاف پانچ وکٹوں سے جیت کے فوراً بعد ان جذبات کا اظہار سوشل میڈیا صارف فرزین عمر نے کیا اور شاید آپ میں سے بھی بہت سے ان کی اس بات سے متفق ہوں۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے لیے ایڈیلیڈ کا میدان ماضی کی طرح ایک بار پھر آج اچھی خبر لے آیا ہے اور پاکستان نے بنگلہ دیش کو ہرا کر ٹی ٹوئٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل تک بالاخر رسائی حاصل کر لی ہے۔
اگر، مگر، ایسے، ویسے کے مخمصے کی صورتحال سے نکل کر ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرنے والی گروپ ٹو کی پہلی کرکٹ ٹیم پاکستان ابھی اپنے آخری گروپ میچ کے لیے میدان میں اتری بھی نہیں تھی کہ نیدرلینڈز نے جنوبی افریقہ جیسی مضبوط ٹیم کو ہرا کر سیمی فائنل میں پہنچنے کی اس کی امیدوں روشن کر دیں۔
تو جناب ایسے میں جب پاکستان کو نیدرلینڈ کی صورت میں ایک لائف لائن بھی حاصل ہو اور پاکستان میچ بھی جیت جائے تو سوشل میڈیا صارفین مختلف ٹرینڈز کے ذریعے اپنی آرا دینے اور خوشی منانے سے کیسے پیچھے رہ سکتے ہیں۔
کوئی نیدرلینڈز کی ٹیم کو پی ایس ایل کے کنٹریکٹ دینے کی بات کرتا دکھائی دیا تو کسی کو پاکستانی کوچ ثقلین مشتاق کے’قدرت کے نظام‘ کے فقرے یاد آئے۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ میرے انڈین کرکٹ شائقین دوست کہہ رہے تھے کہ پاکستان کراچی کی پرواز کے لیے رسائی حاصل کرے گا، پاکستانی کرکٹ ٹیم کراچی کی بجائے اب سڈنی کے ایئرپورٹ پر اترے گی اور انڈیا سے پہلے سیمی فائنل کھیلے گی۔ اس کہتے ہیں قدرت کا نظام۔‘
ایک اور صارف نے لکھا کہ ’پاکستانی ٹیم مبارک ہو، یہ ٹورنامنٹ قدرت کے نظام کے سہارے شاندار رہا ہے جس نے پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے میں مدد دی۔ محمد حارث کی شمولیت نے پاکستانی ٹیم پر بڑا فرق ڈالا ہے۔‘
ایک صارف نے تو یہاں تک لکھ دیا کہ سیمی فائنل تک رسائی میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کا عمل دخل ایک فیصد جبکہ قدرت کے نظام کے تحت دعاؤں کا کردار 99 فیصد ہے۔
پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے میچ کے ہر مرحلے کو انجوائے کیا اور ہر سیچویشن پر تبصرے اور رائے کا اظہار کرتے دکھائی دیے۔ چاہے وہ بنگلہ دیشی بلے باز شکیب الحسن کے ایل بی ڈبلیو آؤٹ کا فیصلہ ہوں یا شاہین شاہ کی 22 رنز کے عوض شاندار بولنگ ہو۔
شکیب الحسن کے ایل بی ڈبلیو کے فیصلے پر جہاں انڈین صارفین پاکستانی ٹیم پر الزامات عائد کر رہے تھے وہی پاکستانی صارفین نے بھی اس فیصلے پر کھل کر رائے دی اور اس فیصلے کو غلط قرار دیا۔
اس بارے میں ’ناٹ آوٹ ‘ٹرینڈ کرتا رہا ایک پاکستانی صارف نے اپنی رائے دیتے ہوئے لکھا کہ ’ اتنے اہم میچ میں ایسی تھرڈ امپائرنگ بالکل مجرمانہ ہے اور صرف اس لیے کہ یہ فیصلہ ہمارے حق میں گیا، اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں اس کی تائید کروں، یہ ناٹ آوٹ تھا۔‘
ایک اور صارف نے انڈین سوشل میڈیا صارفین کو جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’کم از کم ہم پاکستانی یہ تسلیم کر رہے ہیں کہ یہ ناٹ آوٹ تھا اور امپائر غلط تھا۔‘
ایسے میں کچھ افراد پاکستان کو فتح کی مبارکباد کے ساتھ ساتھ آگے کے میچز کے لیے مشورے دیتے بھی دکھائی دیے۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’اوپنگ پلیئر تبدیل کریں، حارث اور شان کو اوپن کرنے دیں اس کے دو فائدے ہیں۔ ایک الٹے اور سیدھ ہاتھ کا کمبینشن اور دوسرا پاور پلے کا فائدہ اٹھانے کا موقع۔ ہم اس ورلڈکپ کو جیتنا چاہتے ہیں مہربانی کر کے اگلے دو میچوں کے لیے ایسا کریں۔‘
ایسے میں خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر صحت تیمور جھگڑا کہاں پیچھے رہنے والے تھے انھوں نے بھی لکھا کہ ’پاکستان مبارک ہو، اب ہمیں اس دوسرے موقع کا بھرپور فائدہ اٹھانا ہے۔‘