انگلینڈ ملتان ٹیسٹ کا بھی فاتح، سعود شکیل کا متنازع آؤٹ جو میچ نتیجے پر بھاری ثابت ہوا
پاکستان کے شہر ملتان میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو 26 رنز سے شکست دے کر ٹیسٹ سیریز اپنی نام کر لی ہے۔
ملتان ٹیسٹ کے چوتھے روز پاکستانی ٹیم 355 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 328 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
میچ کے چوتھے روز پاکستانی بیٹنگ لائن اپ ہدف کے تعاقب میں مشکلات کا شکار رہی۔
پاکستان نے چوتھے روز اپنی اننگز کا آغاز چار وکٹوں کے نقصان پر 198 رنز سے کیا تھا۔
آج پہلے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی فہیم اشرف تھے جو صرف 10 رنز بنا کر جو روٹ کا شکار بنے۔
دوسرے اینڈ پر سعود شکیل بیٹنگ کر رہے تھے جنھوں نے رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا اور آل راؤنڈر محمد نواز کے ہمراہ ایک اچھی پارٹنر شپ بنا کر قومی ٹیم کی جیت کی امید جگائی لیکن پھر محمد نواز 45 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
جس کے بعد سعود شکیل بھی زیادہ دیر وکٹ پر ٹھہر نہ سکے اور 94 رنز کی فائٹنگ اننگز کھیل کر پویلین لوٹ گئے۔
ان کے بعد آنے والے آغا سلمان اور ابرار احمد بھی ہدف کے تعاقب میں کامیاب نہ ہو سکے، اگرچہ ابرار نے تیز کھیلتے ہوئے انگلش بولرز کے سامنے کچھ مزاحمت کی کوشش کی مگر وہ جلد ہی اینڈرسن کا شکار ہو کر پویلین لوٹ گئے۔
چوتھے روز پاکستان کو سب سے بڑا نقصان سعود شکیل کے متنازعہ آؤٹ کی صورت میں اٹھانا پڑا جو کہ میچ کا ٹرننگ پوائنٹ قرار دیا جا سکتا ہے۔
سعود شکیل کا متنازع آؤٹ
ملتان ٹیسٹ کے چوتھے روز پاکستانی بلے باز سعود شکیل کو تھرڈ امپائر کی جانب سے آؤٹ قرار دیے جانے کے فیصلے پر سوشل میڈیا پر سوالات اٹھ گئے۔
چوتھے روز کھانے کے وقفے سے پہلے آخری اوور میں سعود شکیل 94 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے کہ مارک ووڈ کی ایک گیند سعود شکیل کے بیٹ کو چھوتی ہوئی وکٹوں کے پیچھے گئی جسے اولی پوپ نے ڈائیو لگاتے ہوئے کیچ کر لیا۔
انگلش بولر، وکٹ کیپر اور دیگر کھلاڑیوں کی جانب سے کیچ آؤٹ کی اپیل کی گئی تاہم امپائر علیم ڈار نے فیصلہ تھرڈ امپائر پر چھوڑ دیا۔
تھرڈ امپائر نے کئی بار ویڈیو کو غور سے دیکھنے کے بعد سعود شکیل کو آؤٹ قرار دیا۔
سعود شکیل 94 رنز پر بیٹنگ کرتے ہوئے نہ صرف اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری کے انتہائی قریب تھے بلکہ ملتان میں پاکستان انگلینڈ کے خلاف جیت سے محض 60 رنز دور تھا۔
مگر انگلش پیسر مارک ووڈ کی لیگ سٹمپ کے باہر تیز گیند کو گلانس کرنے کی کوشش میں ان کے بلے سے ایج لگی اور گیند وکٹ کیپر اولی پوپ کے گلووز میں۔
انگلینڈ کی اپیل پر امپائر علیم ڈار نے سافٹ سگنل آؤٹ دیتے ہوئے حتمی فیصلہ ٹی وی امپائر جو ولسن پر چھوڑ دیا۔
ری پلے میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا تھا کہ گیند اولی پوپ کے گلووز میں تھی اور اسی دوران زمین کو بھی چھو رہی تھی۔
ایم سی سی قوانین کے مطابق بلے باز اس وقت آوٹ قرار دیا جاتا ہے جب گیند اس کے بلے کو چھونے کے بعد زمین پر لگنے سے پہلے ہی کیچ کر لی جائے یعنی اگر گیند زمین پر لگ جائے تو ناٹ قرار دیا جاتا ہے۔
مگر اس موقع پر ٹی وی امپائر نے علیم ڈار کا فیصلہ برقرار رکھا تاہم سعود شکیل کو آؤٹ قرار دیے جانے کے فوری بعد سوشل میڈیا پر اسے متنازع کیچ قرار دے کر کہا گیا کہ شک کا فائدہ بلے باز کو جانا چاہیے تھا۔
#
سابق پاکستانی وکٹ کیپر کامران اکمل کہتے ہیں کہ ’میری رائے میں سعود شکیل آؤٹ نہیں ہوئے تھے۔‘
Twitter پوسٹ کا اختتام, 2
سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے لکھا کہ ’مجھے لگا تھا کہ میں نے گیند کا کچھ حصہ گراؤنڈ پر لگتا دیکھا۔‘
اسی طرح کمنٹری باکس میں مائیکل ایتھرٹن نے کہا کہ ’آپ اس کا جواز پیش کر سکتے ہیں کہ گیند گلووز میں تھی مگر گلووز پوری طرح گیند کے نیچے نہیں تھے اور گیند کا کچھ حصہ گھاس کو چھو رہا تھا۔‘
جبکہ پاکستان کے سابق فاسٹ بولر وقار یونس اور کرکٹ کمنٹیٹر زنیب عباس نے بھی کہا کہ ’سعود شکیل واضح طور پر ناٹ آؤٹ تھے۔‘
ٹیسٹ کا تیسرا روز
ملتان میں جاری دوسرے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز انگلینڈ کے 355 رنز کے تعاقب میں پاکستان نے چار وکٹوں کے نقصان پر 198رنز بنائے تھے اور پاکستان کو جیت کے لیے مزید 157 رنز درکار تھے۔
اس سے قبل انگلینڈ کی ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 275 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی اور یوں پاکستان کو جیت کے لیے 355 رنز کا ہدف ملا تھا۔
تیسرے روز کے اختتام پر پاکستان کی جانب سے فہیم اشرف اور سعود شکیل کریز موجود تھے اور دونوں نے بالترتیب تین اور 54 رنز بنائے تھے۔
امام الحق کی انجری کے باعث پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز میں اوپننگ کے لیے عبد اللہ شفیق کے ساتھ محمد رضوان آئے تھے۔
پاکستان نے 355 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پراعتماد آغاز کرتے ہوئے بغیر کسی نقصان کے 66 رنز بنائے تھے۔
محمد رضوان نے محتاط انداز میں کھیل کا آغاز کیا اور 30 رنز بنا کر اینڈرسن کی گیند پر بولڈ ہوئے جبکہ کپتان بابر اعظم اولی روبنسن کی شاندار ان سوئنگ پر ایک رن بنا کر بولڈ ہوئے، عبد اللہ شفیق 45 رنز بنا کر مارک وڈ کی گیند پر بولڈ ہو گئے۔
پاکستان کی تیسری وکٹ 83 کے مجموعی سکور پر گری۔
ان کے بعد آنے والے کھلاڑی امام الحق اور سعود شکیل نے وکٹ پر جم کر کھیلا اور دونوں نے اپنی ففٹی مکمل کی۔چائے کے وقفے تک پاکستانی بیٹسمین نے تین وکٹوں کے نقصان پر 136 رنز بنا لیے تھے۔
چائے کے وقفے کے بعد انگلینڈ کی ٹیم نے پاکستان کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی اور تیسرے دن کے آخری سیشن میں امام الحق کی وکٹ لینے میں کامیاب ہو گئی۔ اور پاکستان کی چوتھی وکٹ 191 کے مجموعی سکور پر گری۔ امام الحق 60 رنز کے انفرادی سکور پر لیچ کی گیند پر وکٹ کے پیچھے جو روٹ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
ملتان ٹیسٹ کے تیسرے روز انگلینڈ نے اپنی دوسری نامکمل اننگز کا آغاز 202 رنز پانچ کھلاڑی آؤٹ کے ساتھ کیا تو ہیری بروک 74 اور بین سٹوکس 16 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے۔
تاہم انگلینڈ کی پانچ وکٹیں اپنے گزشتہ روز کے مجموعی سکور میں صرف 73 رنز کا اضافہ کر پائیں اور پوری ٹیم 275 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
اتوار کو تیسرے روز کھیل کے آغاز پر ہیری بروکس نے سیریز میں زبردست فارم کا سلسلہ جاری رکھا اور نصف سنچری کو سنچری میں بدل دیا، وہ 108 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، انھیں زاہد محمود نے آؤٹ کیا۔ تیسرے روز پہلے آؤٹ ہونے والے انگلش کھلاڑی بین سٹوکس تھے جو 41 رنز بنا کر نواز کی گیند پر محمد علی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
ان کے علاوہ اولی روبنسن تین، مارک وڈ چھ، جیمز اینڈرسن چھ رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
ٹیسٹ کا دوسرا روز
ملتان ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن کے کھیل کے اختتام پر انگلینڈ کی ٹیم نے پانچ وکٹوں پر 202 رنز بنا کر مجموعی برتری 281 رنز کرلی تھی جبکہ اس سے قبل پاکستان کی ٹیم بابر اعظم اور سعود شکیل کی نصف سنچریوں کے باوجود 79 رنز کے خسارے کے ساتھ 202 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔
انگلینڈ کے زیک کرالی تین، بین ڈکٹ 79، ول جیکس چار، اولی پوپ چار ، جو روٹ 21 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ ابرار احمد نے 3 وکٹ لیں جب کہ زیک کرالی اور اولی پوپ کو رن آؤٹ کیا گیا۔
اس سے قبل پاکستانی ٹیم پہلے سیشن میں انگلینڈ کے 281 رنز کے جواب میں محض 202 رنز بناکر آل آؤٹ ہو گئی تھی۔
قومی ٹیم نے دو وکٹوں کے نقصان پر 107 سے اننگز کا آغاز کیا لیکن پاکستان کے اٹھ بیٹرز دوسرے روز محض 95 رنز مجموعی سکور میں جوڑ سکے۔
کپتان بابراعظم 75 ، سعود شکیل 63 ، محمد رضوان 10، آغا سلمان چار، محمد نواز ایک جبکہ محمد علی صفر پر آؤٹ ہوئے، فہیم اشرف 22، زاہد محمود صفر جبکہ ابرار احمد نے ناقابل شکست سات رنز بنائے۔
انگلینڈ کی جانب سے جیک لیچ نے چار، جو روٹ نے دو جب کہ اولی روبنسن اور جیمز اینڈرسن نے ایک ایک وکٹ لی۔
ملتان ٹیسٹ کا پہلا روز
ملتان ٹیسٹ کا پہلا روز پاکستانی مداحوں کے لیے کافی اچھا رہا کیونکہ ڈیبیو کرنے والے ابرار احمد نے انگلش ٹیم کے سات کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، ابرار نے ڈیبیو ٹیسٹ میں جن بیٹرز کو آؤٹ کیا ان میں زیک کرالی، بین ڈکٹ، اولی پوپ، جو روٹ، ہیری بروک، کپتان بین سٹوکس اور ول جیکس شامل تھے۔
ابرار احمد نے ملتان ٹیسٹ سے ڈیبیو کیا اور وہ ٹیسٹ ڈیبیو پر سب سے زیادہ 11 وکٹیں لینے والے پاکستانی سپنر بن گئے ہیں۔
اس کے علاوہ زاہد محمود نے اولی روبنسن، جیک لیچ اور جیمز اینڈرسن کی وکٹیں حاصل کیں۔ قومی ٹیم کی بیٹنگ کے آغاز پر اوپنر امام الحق صفر جب کہ عبداللہ شفیق 14پر آؤٹ ہوئے۔
کپتان بابراعظم اور سعود شکیل نے 90 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تاہم بابر 75 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔