کابل تعلیمی ادارے میں دھماکے سے کم از کم 19 افراد ہلاک، متعدد زخمی
کابل میں پولیس کا کہنا ہے کہ افغان دارالحکومت کے ایک تعلیمی ادارے میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 19 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں بڑی تعداد طلبا کی ہے۔
یہ دھماکہ شہر کے مغرب میں دشت برچی کے علاقے میں واقع ’کاج‘ تعلیمی مرکز میں ہوا۔
مرکز کے عہدیداروں نے بتایا کہ طلبا یونیورسٹی کے پریکٹس امتحان میں شریک تھے جب یہ دھماکہ ہوا۔
یاد رہے کہ اس علاقے میں رہنے والی اکثریت کا تعلق اقلیتی ہزارہ برادری سے ہے جنھیں ماضی میں بھی متعدد بار حملوں میں نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
ابھی تک کسی گروپ نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
طالبان کی وزارت داخلہ کے ترجمان نے اس دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکیورٹی ٹیمیں جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔
ترجمان عبدالنافی ٹاکور کا کہنا ہے کہ معصوم افراد پر حملے دشمن کے غیر انسانی رویے اور اُن کے اخلاقی معیار کی پستی ظاہر کرتے ہیں۔
د کابل امنیې قومندانۍ ویاند خالد ځدراڼ وایي، د لومړنیو معلوماتو له مخې د کابل ښار دیارلسمې امنیتي حوزې اړوند «کاج» په نوم ښوونیز مرکز کې د ځانمرګي برید پر مهال ۱۹ کسان وژل شوي او ۲۷ نور ټپیان دي
طالبان گذشتہ اگست میں افغانستان میں دوبارہ اقتدار میں آئے تھے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ ملک میں استحکام بحال کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
تاہم ملک میں ان کے حریف گروہ نام نہاد شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے حملے جاری ہیں۔