کیا شاہین شاہ آفریدی کے ان فٹ ہونے کی وجہ بہت زیادہ بولنگ ہے؟
نوجوان فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کا ان فٹ ہو کر سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے باہر ہو جانا پاکستانی کرکٹ ٹیم کے لیے کسی دھچکے سے کم نہیں کیونکہ وہ اس وقت پاکستانی بولنگ اٹیک میں ریڑھ کی ہڈی سمجھے جاتے ہیں۔
شاہین شاہ آفریدی سری لنکا کے خلاف گال میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ کے دوران گھٹنے کی تکلیف میں مبتلا ہو گئے جس کی وجہ سے وہ دوسری اننگز میں صرف سات اوورز بولنگ کر سکے۔ پہلی اننگز میں انھوں نے عمدہ بولنگ کرتے ہوئے چودہ اعشاریہ ایک اوورز میں اٹھاون رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کی تھیں۔
گال ٹیسٹ میں فیلڈنگ کے دوران ڈائیو مارنے کی وجہ سے ان کے گھٹنے پر زور پڑا تھا جس کی وجہ سے انھیں ایم آر آئی کرانا پڑا تھا۔
شاہین شاہ آفریدی کے ان فٹ ہونے کا اثر براہ راست پاکستانی بولنگ اٹیک پر پڑے گا کیونکہ اس وقت وہ ایک ایسے بولر ہیں جو اس اٹیک کو سنبھالے ہوئے ہیں۔
حسن علی اور نسیم شاہ پہلے ٹیسٹ میں قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر پائے جبکہ سپنرز میں اگرچہ محمد نواز نے پانچ وکٹیں حاصل کیں لیکن یاسر شاہ تین وکٹیں حاصل کرنے کے باوجود اپنی پرانی جھلک سے دور نظر آئے۔
بہت زیادہ بولنگ ان فٹ ہونے کی وجہ؟
شاہین شاہ آفریدی اپنے بین الاقوامی کریئر کے آغاز سے اب تک تینوں فارمیٹس میں مسلسل کھیل رہے ہیں۔انھوں نے اپنے ٹیسٹ کریئر کا آغاز دسمبر 2018 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ابوظہبی میں ہونے والے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں کیا تھا۔ اس کے بعد سے پاکستانی ٹیم اب تک 27 ٹیسٹ میچ کھیل چکی ہے جن میں سے 25 میں شاہین شاہ آفریدی ٹیم کا حصہ رہے ہیں۔
وہ صرف دو ٹیسٹ نہیں کھیل پائے ہیں جو جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کے خلاف تھے۔
شاہین شاہ آفریدی ان 25 ٹیسٹ میچوں میں 99 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں اس طرح انھیں وکٹوں کی سنچری مکمل کرنے کے لیے اس سال نومبر تک انتظار کرنا ہو گا جب ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد انگلینڈ کی ٹیم ٹیسٹ سیریز کھیلنے پاکستان آئے گی۔
شاہین شاہ آفریدی نے ان 25 ٹیسٹ میچوں کے علاوہ 32 ون ڈے انٹرنیشنل میں 62 وکٹیں اور 40 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں 47 وکٹیں حاصل کی ہیں۔
شاہین شاہ آفریدی انٹرنیشنل کرکٹ کے ساتھ مسلسل فرنچائز کرکٹ بھی کھیل رہے ہیں ۔ اس سال ان کی قیادت میں لاہور قلندرز نے پاکستان سپر لیگ پہلی بار جیتی تھی۔ یہی نہیں بلکہ وہ اس کاؤنٹی سیزن میں مڈل سیکس کاؤنٹی کی نمائندگی بھی کر چکے ہیں۔
ٹیسٹ کرکٹر اور کمنٹیٹر بازید خان کا اس بارے میں کہنا ہے کہ چونکہ شاہین شاہ آفریدی پاکستانی ٹیم کے اہم ترین بولر ہیں لہذا ان کا ان فٹ ہوکر دوسرے ٹیسٹ سے باہر ہونا پاکستانی ٹیم کے لیے یقیناً تشویش کا باعث ہوگا۔
‘اب دیکھنا یہ ہے کہ اس انجری کی نوعیت کیا ہے اور وہ کب تک دوبارہ فٹ ہوکر کھیلنے کے قابل ہو سکیں گے کیونکہ آنے والے دنوں میں پاکستانی ٹیم کو بہت زیادہ کرکٹ کھیلنی ہے اور اگر شاہین شاہ آفریدی زیادہ وقت ٹیم سے باہر رہتے ہیں تو یہ ٹیم کا بہت بڑا نقصان ہوگا۔‘
بازید خان کہتے ہیں کہ یہ بحث بڑی پرانی ہے کہ شاہین شاہ آفریدی کے ورک لوڈ کو دیکھنے کی ضرورت ہے اور اس انجری کے بعد یہی تاثر دیا جارہا ہے کہ یہ مسلسل کھیلنے کی وجہ سے ہوئی ہے حالانکہ انٹرنیشنل کرکٹ میں کھلاڑیوں کا ان فٹ ہونا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے، خاص کر فاسٹ بولرز کو انجری ہوتی رہتی ہے، وہ چاہے ورک لوڈ کی وجہ سے ہو یا اس کی وجہ کچھ اور ہو۔
بازید خان کا مزید کہنا ہے کہ چونکہ شاہین شاہ آفریدی تینوں فارمیٹس میں پاکستانی بولنگ اٹیک کو لیڈ کرتے ہیں لہذا انھیں احتیاط سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ ‘ہر کھلاڑی ہر میچ کھیلنا چاہتا ہے۔ ہر بولر ہر وقت بولنگ کرنے کے لیے تیار دکھائی دیتا ہے لیکن یہ بورڈ اور ٹیم منیجمنٹ کا کام ہے کہ اس سے پوچھا نہ جائے بلکہ اسے بتایا جائے کہ آپ کونسا میچ کھیلیں گے اور کونسا میچ نہیں کھیلیں گے۔‘
‘اس بولر کو یہ یقین دہانی کرائی جانی ضروری ہے کہ اسے ڈراپ نہیں کیا جا رہا بلکہ اس کی فٹنس کی اہمیت کے پیش نظر اسے آرام دیا جا رہا ہے۔‘
اس حوالے سے تجزیہ کار اور اینکر پرسن ڈاکٹر نعمان نیاز کا کہنا ہے کہ فاسٹ بولرز کے گھٹنے کی تکلیف کی بہت سی وجوہات ہوتی ہیں ۔ سب سے اہم چیز یہ ہوتی ہے کہ وہ کس گراؤنڈ پر کھیل رہے ہیں اس کی زمین کتنی سخت اور نرم ہے۔
‘یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ جس وقت فاسٹ بولر دوڑ رہا ہوتا ہے اس وقت اس کے جسم کا بہت زیادہ بوجھ اس کے گھٹنے اٹھا رہے ہوتے ہیں۔ فاسٹ بولرز میں کمر کی تکلیف عام نظر آتی ہے۔گروئن کی تکلیف بھی ہوتی ہے جبکہ ٹخنے کی تکلیف بہت خطرناک ہوتی ہے۔ گھٹنے کی تکلیف میں یہ بات بھی اہم ہوتی ہے کہ بولر ہوا کے رخ میں بولنگ کر رہا ہے یا اس کی مخالف سمت کیونکہ اس میں بھی گھٹنے پر زور پڑ رہا ہوتا ہے۔‘
ڈاکٹر نعمان نیاز کا کہنا ہے کہ ‘شاہین شاہ آفریدی متواتر کھیل رہے ہیں اس لیے ان کی باڈی کو آرام کی بھی ضرورت ہے۔ آج کے سائنسی دور میں فاسٹ بولرز کا بائیومکینک تجزیہ کیا جاتا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیکل پینل کو دیکھنا ہو گا کہ شاہین شاہ آفریدی کو کن ایونٹس میں کھلانا ہے اور کن ایونٹس میں انھیں آرام دینا ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ‘شاہین آفریدی اگر صحیح طریقے سے ری ہبلیٹیشن نہیں کریں گے تو انھیں مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘