خاتون کے بالوں پر تھوکنے کا معاملہ معروف انڈین سٹائلسٹ جاوید حبیب کی معافی اور مقدمہ
انڈیا کے مشہور ہیئر سٹائلسٹ جاوید حبیب کے خلاف مبینہ طور پر ایک خاتون کے بالوں پر تھوکنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب جاوید حبیب نے اس واقعے پر معافی مانگ لی ہے۔
پولیس کے مطابق جاوید حبیب کے خلاف دفعہ 355 (بے حرمتی)، 504 (توہین) اور وبا سے متعلق ایکٹ 1897 کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پوجا گپتا نامی خاتون کی شکایت پر یہ کیس درج کیا گیا ہے جس میں الزام ہے کہ جاوید حبیب نے ان کے کے بالوں پر تھوکا تھا۔
خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق متاثرہ خاتون پوجا گپتا کا کہنا تھا ’میں اپنا پارلر چلاتی ہوں اور اس دن میں وہاں ان سے بال کاٹنے کی ترکیبیں سیکھنے گئی تھی۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ وہ میرے بالوں پر تھوکیں گے۔ یہ بہت بڑی بے عزتی ہے، میرے طلبا اور دوسرے لوگ مجھ پر ہنس رہے تھے’۔
اے این آئی کے مطابق مظفر نگر کے ایس پی سٹی، ارپت وجے ورگیہ نے کہا ہے کہ مقامی پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور اس سلسلے میں ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
جمعرات کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں جاوید حبیب ایک خاتون کے بال کاٹتے ہوئے نظر آ رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ ’اگر پانی کی کمی ہو تو تھوک کا استعمال کیا جا سکتا ہے‘۔ اس ویڈیو میں وہ مبینہ طور پر خاتون کے بال کاٹتے ہوئے ان کے سر پر تھوک رہے ہیں۔
یہ مبینہ واقعہ 3 جنوری کو مظفر نگر میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران پیش آیا، جس میں جاوید حبیب ہیئر سٹائلنگ کے مشورے دینے گئے تھے۔
اس مبینہ واقعے کے بعد جاوید حبیب کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کے بعد انھوں نے اس پر معافی بھی مانگ لی ہے۔
اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو میں جاوید حبیب نے کہا کہ ‘میرے سیمینار میں ہونے والی کچھ چیزوں سے کچھ لوگوں کو تکلیف ہوئی ہے۔ میں صرف ایک بات کہنا چاہوں گا کہ ہمارے یہاں جو سیمینار ہوتے ہیں وہ پروفیشنل اور طویل شوز ہوتے ہیں۔ ان لمبے لمبے شوز میں تھوڑا ہنسی مذاق بھی کیا جاتا ہے۔ اب میں کیا کہوں، تہہ دل سے معافی مانگتے ہوئے صرف اتنا ہی کہہ سکتا ہوں کہ اگر آپ کو اس سے واقعی تکلیف پہنچی ہو، دکھ ہوا ہو تو معذرت چاہوں گا میرا مقصد صرف لوگوں کو آگاہ کرنا تھا، کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا’۔
اس دوران ہندو تنظیموں سے وابستہ کارکنوں نے جاوید حبیب کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
یہ معاملہ جمعرات کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سامنے آیا۔ جمعے کے روز بھی سوشل میڈیا پر جاوید حبیب کی حمایت اور مخالفت میں لوگ اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔
ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ جاوید حبیب مسلسل ٹرینڈ کر رہا ہے جس میں زیادہ تر ٹویٹس میں جاوید حبیب کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
‘تمام مردوں کی ذہنیت ایک جیسی ہے’
جاوید حبیب کو ٹیگ کرتے ہوئے، ایک شخص نے ٹوئٹر پر ‘کیپٹن بھارت’ ہینڈل سے خواتین کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کی طرف اشارہ کیا۔
انہوں نے لکھا ‘خبردار! تھوکنے والے ہمارے چاروں طرف ہیں۔ کوئی کتنا ہی بڑا برانڈ کیوں نہ ہو، کتنا ہی بڑا آدمی ہو، پڑھا لکھا ہو، سب کی ذہنیت ایک ہی ہے۔‘
بی جے پی حامی ہونے کی وجہ سے تنقید کی گئی
اس کے ساتھ ہی کئی لوگ نیوز ایجنسی اے این آئی کی تقریباً تین سال پرانی خبر شیئر کر کے بی جے پی کے حامیوں پر سوال اٹھا رہے ہیں۔
یہ خبر 22 اپریل 2019 کی ہے جب جاوید حبیب اس وقت بی جے پی کی جانب سے چلائی جانے والی مہم ‘میں بھی چوکیدار’ کی حمایت کرتے ہوئے پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔
جاوید حبیب نے اس وقت کہا تھا کہ ‘آج تک میں بالوں کا چوکیدار تھا، آج ملک کا چوکیدار بن گیا ہوں’۔
’وہاں موجود لوگوں کا قہقہ خوفناک تھا‘
دوسری جانب کانگریس کے رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن اسمبلی ابھیشیک منو سنگھوی نے جاوید حبیب کو ٹیگ کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا ‘جاوید حبیب کا تھوکنے کا معاملہ خوفناک ہے، لیکن اس پر وہاں موجود سامعین کا قہقہہ اس سے بھی زیادہ خوفناک ہے، ہمیں اس طرح کی ذہنیت سے باہر نکلنا ہوگا۔ مذاق اور کسی کی عزت سے کھیلنے میں فرق کرنا سیکھنا پڑتا ہے۔ مجھے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ جاوید حبیب بی جے پی لیڈر ہیں’۔
پرینکا اومرے نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاوید حبیب کے بائیکاٹ کی اپیل کی گئی ہے۔ اس ہینڈل سے لکھا گیا کہ ’جاوید حبیب کا بائیکاٹ کریں، میں کبھی ان کے سیلون میں نہیں گئی، انہیں شرم آنی چاہیے۔‘
‘ریزرو بینک آف انڈیا کو انہیں ملازمت دینی چاہیے‘
اسی دوران، مادھون نارائنن، جو ایک صحافی اور معاشی معاملات پر لکھتے ہیں، انہوں نے جاوید حبیب کو طنزیہ انداز میں نشانہ بنایا۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ‘ریزرو بینک آف انڈیا کو ‘ہیئر کٹ’ واجب کٹوٹی کے لیے جاوید حبیب کی خدمات حاصل کرنی چاہییں۔
یہاں بتاتے چلیں کہ جب بینکنگ سیکٹر میں لین دین میں کٹوتی ہوتی ہے تب ‘ہیئر کٹ’ کا لفظ اکثر استعمال ہوتا ہے۔
جاوید حبیب ‘مغرور’ ہیں
صحافی سواتی گوئل شرما نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر متاثرہ خاتون پوجا گپتا کے انٹرویو کی ویڈیو ڈالی ہے۔
انہوں نے یہ بھی لکھا ‘جاوید حبیب ایک مغرور انسان لگتے ہیں۔ جب پوجا گپتا نے اس سیمینار کے دوران ان سے ایک سوال پوچھا تو جاوید نے ان سے کہا کہ وہ 900 سیلون چلاتے ہیں، جب کہ وہ (پوجا گپتا) صرف ایک۔ انھیں مزید نیچا دکھانے کے لیے انھیں سٹیج پر بلایا گیا اوران کے بالوں پر تھوکا’۔
کمیشن برائےخواتین کا نوٹس
اس سے پہلے اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے خواتین کے قومی کمیشن نے جمعرات کو ایک ٹویٹ کیا تھا۔
کمیشن کی صدر ریکھا شرما نے اتر پردیش کے ڈی جی پی کو ٹیگ کرتے ہوئے ان سے کہا کہ وہ خاتون کے بالوں پر تھوکنے کے ویڈیو کی سچائی کی تحقیقات کریں اور مناسب کارروائی کریں۔
نیوز ایجنسی اے این آئی نے اطلاع دی ہے کہ خواتین کمیشن نے اس معاملے پر دلی پولیس کمشنر راکیش ستھانہ کو ایک خط بھی لکھا ہے، جس میں پولیس سے اس معاملے میں کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خواتین کمیشن اس معاملے میں جاوید حبیب کو بھی نوٹس بھیجے گا۔