ایما کورونل ایسپورو منشیات کی دنیا کے ’گاڈ فادر‘ کی اہلیہ جو ’شوہر سے وفا‘ کی قیمت چکا رہی ہیں
نیو یارک میں ایما کورونل ایسپورو کی زندگی نمود و نمائش اور چکا چوند سے بھرپور تھی اور انھیں منشیات سمگل کرنے والے ایک بہت بڑے گروہ کے سرغنہ واکین گوزمین لوئرا عرف ایل چاپو سے شادی کرنے کے بعد تمام آسائشیں میسر تھیں۔ مگر پھر انھیں گرفتار کر کے ورجینیا کی جیل میں ڈال دیا گیا۔
منشیات کی دنیا کی اس بے تاج ملکہ پر اب کیا بیت رہی ہے؟
ایما کورونل ایسپورو کو ایلگزینڈریا کی جیل کی ایک چھوٹی سی کوٹھری میں تنہا رکھا گیا ہے۔ ان کی وکیل میریئل کولان مائرو کا کہنا ہے کہ جیل میں وقت گزارنے کے لیے وہ ’رومانوی‘ ناول پڑھتی ہیں۔
جیل کی کوٹھری میں ان کی زندگی اس زندگی کے بالکل برعکس ہے جس کی وہ عادی تھیں۔
چند ماہ پہلے تک وہ ’ایل چاپو گوزمین‘ کے نام سے ملبوسات کا کاروبار کرنے کا پلان بنا رہی تھیں۔
رواں برس کے آغاز میں 31 سالہ کورونل کو ورجینیا کے ڈلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اُن پر منشیات فروشی اور سینالاؤ کارٹیل چلانے میں اپنے شوہر کی اعانت کے الزامات عائد کیے گئے۔ اُن کے 64 سالہ شوہر گوزمین اس وقت کولوراڈو کی ایک جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ کورونل نے کوکین فروخت کرنے اور سنہ 2015 میں میکسیکو کی جیل سے اپنے شوہر کو فرار کروانے کی سازش کی تھی۔
ان کے مقدمے کی سماعت کے لیے ابھی کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی ہے۔ اگر ان پر عائد الزامات ثابت ہو جاتے ہیں تو انھیں عمر قید ہو سکتی ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کورونل نے اپنے لیے غیر معمولی زندگی کا انتخاب کیا۔ وہ عوامی شخصیت، تاجر اور اپنے شوہر کے لیے گیٹ کیپر تھیں اور کارٹیل چلانے والے اُن کے شوہر تک کس کو رسائی دی جائے اور کس کو نہیں، یہ فیصلہ وہ کرتی تھیں۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے وابستہ پروفیسر سسیلیا مینڈز کا کہنا ہے کہ ’منشیات سمگل کرنے والوں کی بیویوں میں جنسی کشش تو بہت ہوتی ہے لیکن کچھ کرنے کا جذبہ کم ہی ہوتا۔ مگر انھوں (کورونل) نے ثابت کیا کہ خواتین بھی بڑا مقام حاصل کر سکتی ہیں۔‘
کارٹیل میں طاقتور ہونا خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔
امریکہ میں انسدادِ منشیات کے محکمے کے سربراہ ڈیرک مالٹز کہتے ہیں: ’جب آپ اس دھندے میں آتے ہیں تو یا تو آپ پکڑے جاتے ہیں یا مارے جاتے ہیں۔‘
کورونل اپنی فیشن کمپنی شروع کرنے کے بارے میں خاصی پُرجوش تھیں، مگر فیڈرل تفتیش کار ان کی ٹوہ میں تھے۔ مالٹز کے الفاظ میں ’ان کے گرد گھیرا تنگ ہو رہا تھا اور فصیلیں گر رہی تھیں۔‘
اغوا اور قتل
ان کی وکیل مائرو کہتی ہیں کہ ’ان کی شخصیت بہت قد آور ہے۔ جس ایما کو میں جانتی ہوں وہ توانائی سے بھرپور ہر وقت مسکرانے والی ہے۔‘
کورونل امریکی اور میکسیکن دوہری شہریت رکھتی ہیں۔ جب وہ گوزمین سے ملیں تو ان کی عمر 17 سال تھی جس کے بعد انھوں نے جلد ہی اُن سے شادی کر لی۔ ان کی دو بیٹیاں ہیں جن کے نام ماریا واکینا اور ایمالی ہیں۔ اپنے شوہر کے مقدمے کی سماعت کے دوران کورونل تقریباً روزانہ ہی عدالت میں موجود ہوتی تھیں۔
پیرس میں مقیم ایک سکیورٹی تجزیہ کار رومین لی کؤر گرانڈمئیسن، جنھوں نے کارٹیل کے بارے میں میکسیکو میں تحقیق کی ہے، کہتے ہیں کہ ’سرخ لِپ سٹِک، ہیروں اور چُست جینز میں وہ منشیات کی دنیا کی دلبر نظر آتی تھیں۔‘
جارج میسن یونیورسٹی سے وابستہ گویڈالوپ کوریاکیبریرا نے سینالاؤ، جہاں ایل چاپو کا کارٹیل سرگرم تھا، پر تحقیقی کام کیا ہے۔
وہ کہتی ہیں کہ ’ایسی دلبرائیں مہنگے کپڑے پہنتی ہیں، ہر چیز نمود و نمائش لیے ہوتی ہے، اور وہ ان سب کی بہترین تصویر پیش کرتی تھیں۔ یہ سب کچھ دکھاوا ہے۔‘
کوریاکیبریرا کے مطابق ان کے خد و خال میں سب سے نمایاں ان کا ’پچھلا حصہ‘ ہے جو ان کے بقول ’انتہائی سڈول‘ ہے۔
ان کی شان و شوکت کارٹیل چلانے والے ایل چاپو کے بالکل برعکس تھی۔
گوزمین منشیات کی دنیا پر اپنی گرفت مضبوط رکھنے کے لیے تشدد سے کام لیتے تھے اور اس کا پھل ان کی بیوی اور اہلخانہ کو بھی ملتا تھا۔ میکسیکو میں سنہ 2006 میں کارٹیل کے خلاف کارروائی کے بعد سے تین لاکھ سے زیادہ لوگ مارے گئے ہیں۔
مرنے والوں میں گوزمین کے دشمن اور ان کے ساتھی شامل ہیں۔
وفا کی قیمت
ایل چاپو کی دیرینہ داشتہ لوسیرو گواڈالوپ سانچیز لوپیز نے عدالت میں اُن کے خلاف گواہی دی تھی۔ انھیں جون 2017 میں امریکہ میکسیکو سرحد پر منشیات کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
انھوں نے اقبال جرم کر لیا تھا اور انھیں بتا دیا گیا تھا کہ ان الزامات میں انھیں دس برس قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ سانچیز دو بچوں کی ماں ہیں، انھوں نے استغاثہ سے اطلاعات دینے کے بدلے تعاون کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
سانچیز کو رہائی مل گئی۔ کورونل اب سلاخوں کے پیچھے ہیں۔
بہت سے لوگ حیران ہیں کہ کورونل نے اپنے شوہر سے کس قدر وفا کا ثبوت دیا ہے۔
سکیورٹی تجزیہ کار گرانڈمئیسن کہتے ہیں: ’انھیں احمق سمجھا جا رہا ہے۔‘
مگر سانچیز ایسا نہیں سمجھتیں۔
ان کی وکیل ہیدر شینر نے جب انھیں کورونل کی گرفتاری کے بارے میں بتایا تو سانچیز نے اس پر خوشی کا اظہار نہیں کیا بلکہ اُن کی وکیل کے مطابق انھوں نے کہا: ’ایک اور ماں اپنے بچوں سے دور چلی گئی ہے۔