راہل گاندھی کی لوک سبھا میں فلائینگ کس

راہل گاندھی کی لوک سبھا میں فلائینگ کس

راہل گاندھی کی لوک سبھا میں ’فلائینگ کس‘ پر انڈیا میں شور کیوں مچا ہے؟

رکن پارلیمنٹ کے طور پر بحال ہونے کے بعد راہل گاندھی نے بدھ کو پہلی بار لوک سبھا میں تقریر کی۔

مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے موقع پر انھوں نے تقریر میں ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا حوالہ دیا اور منی پور کی صورتحال پر بات کی۔

راہل گاندھی کو راجستھان میں تین بجے جلسہ عام میں جانا تھا، اس لیے وہ اپنی تقریر ختم کر کے لوک سبھا سے نکل گئے۔

کہا جا رہا ہے کہ لوک سبھا سے نکلتے وقت راہل گاندھی نے مبینہ طور پر ‘فلائینگ کِس’ یعنی ہوا میں سے بوسہ دینے کا اشارہ دیا لیکن کیمرے کی آنکھ نے یہ منظر نہیں دکھایا اور اس کے بعد اس پر تنازع شروع ہو گیا۔

سمرتی ایرانی سمیت کئی بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نے راہل گاندھی کو اس معاملے میں تنقید کا نشانہ بنایا اور انھیں خواتین مخالف قرار دیا۔ کئی خواتین ممبران پارلیمنٹ راہل گاندھی کے بچاؤ میں بھی آگئیں۔

راہل گاندھی کے لوک سبھا سے باہر جانے کے بعد مرکزی وزیر سمرتی ایرانی نے اپنی تقریر شروع کی۔

اس مبینہ فلائینگ کس پر انھوں نے کہا کہ ’جن لوگوں کو مجھ سے پہلے یہاں بولنے کا موقع ملا، آج انھوں نے توہین کی ہے۔ تقریر ختم کرنے کے بعد انھوں نے غیر مہذب عمل کیا ہے۔ انھوں نے پارلیمنٹ میں فلائینگ کس پھینکا جہاں خواتین بھی بیٹھی ہیں۔

’ایسا صرف ایک عورت مخالف شخص ہی کر سکتا ہے۔ ایسا توہین آمیز عمل اس ملک کے ایوان میں کبھی نہیں دیکھا گیا۔ یہ اس خاندان کی نشانیاں ہیں، ایوان اور پورے ملک نے دیکھا ہے۔‘

سمرتی ایرانی
یونین منسٹر سمرتی ایرانی

’اپوزیشن کو نفرت کے سوا کچھ نظر نہیں آتا‘

اس کے بعد 20 سے زائد خواتین ممبران پارلیمنٹ نے لوک سبھا کے سپیکر اوم برلا کو شکایت کا ایک خط پیش کیا، جس میں الزام لگایا گیا کہ ’راہل گاندھی نے ایک غیر مہذب رویہ اپنایا، جس سے نہ صرف ایوان کی خواتین ارکان کے وقار کو نقصان پہنچا، بلکہ بدنامی بھی ہوئی اور ایوان کے وقار میں بھی کمی آئی۔‘

حکمراں جماعت کی جن خواتین ارکان نے سپیکر سے شکایت کی ان میں متھرا سے رکن پارلیمنٹ ہیما مالنی بھی شامل ہیں۔

لیکن ہیما مالنی نے میڈیا سے کہا کہ انھوں نے راہل گاندھی کو ایسا کرتے نہیں دیکھا۔

اس تنازعہ میں راہل گاندھی کی حمایت میں کئی خواتین ممبران پارلیمنٹ سامنے آئی ہیں۔

شیو سینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے راہل گاندھی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے سمجھ نہیں آرہی کہ جب راہل گاندھی ایوان میں بول رہے تھے تو تمام وزرا کھڑے ہوکر شور مچا رہے تھے۔

’راہل گاندھی نے تقریر کے بعد پیار سے ایسا کیا۔ آپ کے ساتھ کیا مسئلہ ہے؟ آپ نفرت کے اتنے عادی ہیں کہ محبت کی نشانی نہیں سمجھتے۔‘

شیو سینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی
شیو سینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی

دلی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے بھی حکمران پارٹی کی خواتین ارکان پارلیمنٹ کے الزامات کے خلاف ٹویٹر پر جواب دیتے ہوئے ٹویٹ کیا ’ایک فلائینگ کس سے اتنی آگ لگ گئی۔ برج بھوشن نامی ایک شخص دو قطار پیچھے بیٹھا ہوا تھا جس نے اولمپیئن پہلوانوں کو کمرے میں بلایا اور ان کے سینے پر ہاتھ رکھ کر ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ پھر تم اس کے کیے پر ناراض کیوں نہیں ہوئے؟‘

برج بھوشن سنگھ بی جے پی سے رکن پارلیمنٹ ہیں اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے انچارج رہ چکے ہیں۔ کچھ خواتین پہلوانوں نے برج بھوشن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔ دہلی پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور اس نے اپنی چارج شیٹ میں جنسی ہراسانی کا بھی ذکر کیا ہے۔

کانگریس نے کہا ہے کہ حکمراں جماعت منی پور پر بحث سے بچنا چاہتی ہے اسی لیے راہل گاندھی پر ایسے بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

لوک سبھا میں کانگریس کے سربراہ مانیکم ٹیگور نے سمرتی ایرانی پر ’راہل فوبیا‘ میں مبتلا ہونے کا الزام لگایا اور کہا کہ انھیں ’اس فوبیا سے باہر نکل جانا چاہیے۔‘

کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینتے نے کہا ہے کہ ’راہل گاندھی نے آج ایوان میں 15 منٹ 82 سیکنڈ منی پور پر بات کی، جس میں سے 11 منٹ آٹھ سیکنڈ تک پارلیمنٹ کا کیمرا سپیکر اوم برلا کو دکھاتا رہا اور صرف چار منٹ راہل گاندھی کو دکھایا گیا۔ اس کا کیا مطلب ہے آپ کیا چھپا رہے تھے۔‘

’راہل گاندھی نے تین تصویریں دکھائیں جو کیمرے میں نہیں دکھائی گئیں، ایک تصویر اڈانی کے جہاز میں مودی کے بیرون ملک سفر کرتے ہوئے، دوسری تصویر میں مودی کو اڈانی کے ساتھ فلائٹ میں بیٹھے دکھایا گیا اور تیسری تصویر جس میں گذشتہ سالوں میں ملک میں اڈانی کا کاروبار کیسے بڑھا، اسے پارلیمنٹ ٹی وی پر کیوں نہیں دکھایا گیا؟

سپریہ شرینتے نے کہا، ’یہ ایک آمر کا خوف ہے۔ سمرتی ایرانی بھول جاتی ہیں کہ یہ ٹی وی نہیں یہ ایوان ہے۔ اپنی فضول اداکاری اور جھوٹا غصہ بند کریں۔ مدے پر بات ہو رہی ہے۔ منی پور کی بات ہو رہی ہے۔ مدے سے بھٹکنا چھوڑ دیجیے۔ سمرتی ایرانی لیڈر کے نام پر تو دھبہ ہیں ہی ساتھ عورت ہونے کے نام پر بھی دھبہ ہیں۔

’160 لوگ مارے گئے ہیں، اگر کسی کو کسی خاص برادری سے تعلق رکھنے کی وجہ سے قتل کیا جا رہا ہے تو یہ ملک کا قتل ہے۔ بھارت ماتا کا قتل ہے۔ ایک بھارت کی بات کرنے والوں نے دو منی پور بنا دیے ہیں۔ سمرتی ایرانی کو جواب تو دینا نہیں آتا وہ جھوٹ پھیلاتی ہیں۔‘

راہل گاندھی

راہل گاندھی نے پارلیمنٹ میں کیا کہا؟

راہل گاندھی نے اپنی 37 منٹ طویل تقریر کا تقریباً 50 فیصد منی پور کے مسئلے پر وقف کیا۔

تقریر کے آغاز میں انھوں نے اپنے دورہ انڈیا اور اس میں ہونے والے تجربات کا ذکر کیا۔

اس کے بعد انھوں نے منی پور میں جاری تشدد پر بولنا شروع کیا۔

انھوں نے کہا ’میں کچھ دن پہلے منی پور گیا تھا۔ ہمارے وزیر اعظم آج تک نہیں گئے کیونکہ منی پور ان کے لیے انڈیا نہیں ہے۔ آپ نے منی پور کو دو حصوں میں تقسیم کیا ہے۔‘

منی پور کے دورے کے دوران اپنے تجربات بتاتے ہوئے انھوں نے کہا ’ایک عورت نے مجھے بتایا کہ اس کا بیٹا تشدد میں مارا گیا اور وہ پوری رات اس کی لاش کے پاس رہیں۔ وہ گھر بار چھوڑ کر آگئیں اور ان کے پاس صرف اپنے مارے گئے بیٹے کی فوٹو تھی۔‘

ایک اور تشدد سے متاثرہ خاتون کا حوالہ دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا ’میں ایک اور خاتون سے ملا جس سے میں نے پوچھا کہ آپ کے ساتھ کیا ہوا ہے، وہ کانپنے لگی اور بے ہوش ہوگئی۔ میں نے صرف دو مثالیں دی ہیں۔ انھوں نے نہ صرف منی پور بلکہ ہندوستان کا قتل کیا ہے۔‘

جب راہل گاندھی ’ہندوستان کے قتل‘ کے بارے میں بات کر رہے تھے تو ان کے ساتھ بیٹھے ایک رکن پارلیمنٹ نے لفظ ’بھارت ماتا‘ کے استعمال کی طرف اشارہ کیا۔

اس کے بعد راہل گاندھی نے کہا ’منی پور کے لوگوں کو مار کر، آپ نے ’بھارت ماتا‘ کو مار ڈالا ہے، آپ نے یہ کر کے غداری کی ہے۔ اس کی وجہ سے وزیر اعظم مودی منی پور نہیں جاتے ہیں۔

’ایک ماں میری یہاں بیٹھی ہے اور دوسری ماں کو آپ نے منی پور میں مارا ہے۔‘

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *