فیفا ورلڈ کپ میں نئی تاریخ رقم، پہلی افریقی ٹیم مراکش، پرتگال کو ہرا کر سیمی فائنل میں پہنچ گئی
سنیچر کو قطر میں جاری فیفا ورلڈ کپ کے کواٹر فائنل میچ میں مراکش کی ٹیم نے پرتگال کی ٹیم کو ایک گول سے ہرا کر ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔ مراکش پہلی افریقی ٹیم بن گئی جس نے فیفا ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی ہے۔
اگرچہ اس میچ میں پرتگال کی مضبوط ٹیم فیورٹ تھی مگر شائقین کو مراکش کے ساتھ ایک دلچسپ مقابلے کی توقع بھی تھی۔ کیونکہ مراکش کی فٹبال ٹیم کی اب تک اس ٹورنامنٹ میں کھیل کے دوران دفاعی حکمت عملی بہت مضبوط رہی تھی۔
آج کے میچ میں بھی مراکش کی ٹیم نے اپنے مضبوط دفاع کے باعث پرتگال کے کئی حملوں کو ناکام بنایا۔
مراکش کی جانب سے پرتگال کے خلاف میچ کا پہلا اور واحد گول کھیل کے پہلے ہاف میں یوسف ان نصیری نے کیا۔
اس گول کو ٹورنامنٹ کا ایک بہترین گول بھی کہا جا سکتا ہے۔
اس وقت گراؤنڈ سے باہر بیٹھے پرتگال کے سٹار فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو بھی اس گول کو دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ اس کے کچھ دیر بعد جب وہ خود گراؤنڈ میں اترے تو اپنے روایتی انداز سے بھی کہیں زیادہ جارحانہ نظر آئے۔
مگر تجزیہ کار پہلے ہی اعدوشمار نکال کر اس کا حساب لگائے بیٹھے تھے کہ مراکش کی ٹیم کی تاریخ یہ بتاتی ہے کہ جب اس ٹیم نے اپنے پانچ میچز میں سے چار میں مدمقابل ٹیم کو پہلے ہاف میں گول کرنے سے روکا ہے۔ یہ روایت آج بھی برقرار رہی۔
جبکہ پرتگال نے اپنے ان ماہرین شماریات کو بھی سچ ثابت کیا ہے جو میچ کے دوران یہ ٹرینڈ بتا رہے تھے کہ پرتگال اپنے پانچ میں سے تین میچوں میں پہلے ہاف میں گول کرنے میں ناکام رہا ہے۔
پرتگال ورلڈ کپ کے ایسے چھ میچز میں بھی شکست کھا چکا ہے جب اس نے پہلے ہاف کا فائدہ نہیں اٹھایا یعنی کوئی گول نہیں کیا۔
دوسرے ہاف کے کھیل کے آخری لمحات میں کرسٹیانو رونالڈو کو گول کرنے کا ایک موقع ملا مگر پھر مراکش کے گول کیپر نے رونالڈو کی اس کوشش کو بھی ناکام بنا دیا۔ 90 منٹ پر ہی مراکش کو گول کرنے کا ایک یقینی موقع ہاتھ آیا مگر اس پر بھی گول نہ ہو سکا۔
میچ کے اضافی وقت کے دوران مراکش کے ایک کھلاڑی کو ریفری کی طرف سے ریڈ کارڈ تھما دیا گیا۔ وہ پرتگال کے کھلاڑی کے سامنے دوسری بار رکاوٹ بنے تھے۔ اس کے بعد مراکش کی ٹیم 10 کھلاڑیوں کے ساتھ ہی پرتگال کا مقابلہ کرتی رہی۔
رونالڈو نے ہر ممکن کوشش کی کہ ان کی ٹیم کسی طرح بھی ایک گول کی برتری کو ختم کر دے مگر جب وہ اپنی پوری ٹیم کے ساتھ اپنی تمام تر کوششوں میں ناکام ہو گئے تو پھر شکست جیسے ان کے مزاج پر ہی نہیں جچتی تھی اور وہ میدان میں اور گراؤنڈ کے باہر آبدیدہ نظر آئے۔
جبکہ دوسری جانب فاتح ٹیم مراکش نے میدان میں اپنے شائقین اور فینز کے ساتھ جیت کا خوب جشن منایا۔