ہیلز اور بٹلر نے دھواں دھار بیٹنگ سے انڈیا سے سیمی فائنل چھین لیا، انگلینڈ دس وکٹ سے فاتح
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوسرے سیمی فائنل میں عالمی رینکنگ کی نمبر دو ٹیم انگلینڈ نے عالمی نمبر ون انڈیا کو 10 وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔
الیکس ہیلز اور کپتان جوز بٹلر ایڈیلیڈ اوول میں جارحانہ بیٹنگ کے زبردست مظاہرے سے یہ سیمی فائنل انڈیا سے چھین کر لے گئے۔
اب اتوار کو میلبرن میں ہونے والے فائنل میں انگلینڈ کا مقابلہ پاکستان سے ہوگا۔ پاکستان نے بدھ کے روز سڈنی میں کھیلے گئے پہلے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو سات وکٹوں سے شکست دی تھی۔
انگلینڈ کی ٹیم 2010 میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت چکی ہے جبکہ پاکستان 2009 میں فاتح بنا تھا۔
بٹلر اور ہیلز قابو میں نہ آئے
جوز بٹلر نے بھوونیشور کمار کے پہلے ہی اوور میں تین چوکوں کے ساتھ169 رنز کے ہدف کی طرف قدم بڑھانے شروع کیےتو الیکس ہیلز نے بھی کمار کو اپنے نشانے پر رکھا جو اپنے دو اوورز میں 25 رنز دے چکے تھے۔
روہت شرما کو پاور پلے میں لیفٹ آرم اسپنر اکشر پٹیل کو لانا پڑا لیکن وہ اور اشون رنز کی رفتار نہ روک سکے اور انگلینڈ نے پاور پلے میں 63 رنز بنا ڈالے۔
الیکس ہیلز نے 5 چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے اپنی نصف سنچری صرف 28گیندوں پر مکمل کی۔
جوز بٹلر بھی پیچھے نہ رہے اور انہوں نے اپنی نصف سنچری 36گیندوں پر مکمل کی جس میں 7چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔
ہیلز اور بٹلر نے انگلینڈ کی سنچری 11 ویں اوور میں مکمل کرڈالی۔ انڈین کھلاڑیوں کی باڈی لینگویج اور انڈین شائقین کے چہرے بتا رہے تھے کہ بازی ان کے ہاتھ سے نکل گئی ہے۔ دوسری جانب انگلینڈ کے شائقین کا جوش وخروش اپنی انتہا کو پہنچ چکا تھا۔
بٹلر اور ہیلز کا طوفان انگلینڈ کو بڑی آسانی سے جیت کی طرف لے گیا۔
انگلینڈ نے جب مطلوبہ اسکور پورا کیا تو 24 گیندوں کا کھیل باقی تھا۔
بٹلر 80 رنز پر کریز پر موجود تھے۔ ان کی گیندوں کی یہ اننگز 3 چھکوں اور 9 چوکوں پر مشتمل تھی۔
ہیلز نے صرف 47گیندیں کھیلیں اور وہ 85 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے جس میں 4 چوکے اور7 چھکے شامل تھے۔
پانڈیا کا جارحانہ موڈ
انگلینڈ نے ٹاس جیت کر انڈیا کو بیٹنگ دی جس نے 6 وکٹوں پر 168 رنز سکور کیے۔
انگلینڈ کو پہلی کامیابی کےلیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا۔ اننگز کے دوسرے ہی اوور میں کرس ووکس نے لوکیش راہول کو صرف 5 کے انفرادی اسکور پر وکٹ کیپر جوز بٹلر کے ہاتھوں کیچ کرادیا۔
لوکیش راہول نے اس ٹورنامنٹ میں بنگلہ دیش اور زمبابوے کے خلاف نصف سنچریاں بنائی تھیں۔
روہت شرما اور وراٹ کوہلی کی موجودگی میں بھارت نے پاور پلے کا اختتام 38 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ پر کیا۔
روہت شرما کے لیے یہ اننگز بہت اہم تھی کیونکہ وہ اس ٹورنامنٹ میں صرف ہالینڈ کے خلاف ہی نصف سنچری بنانے میں کامیاب ہوسکے تھے۔ انھوں نے سیم کرن کو دو لگاتار چوکے مارے اور لیگ اسپنر عادل رشید کا استقبال بھی چوکے سے کیا لیکن 27 کے انفرادی اسکور پر وہ کرس جارڈن کی گیند پرڈیپ مڈ وکٹ پر سیم کرن کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔
56 رنز پر دوسری وکٹ گرنے کے بعد شائقین سوریا کمار یادو کی جارحانہ بیٹنگ دیکھنے کے منتظر تھے جنہوں نے بین اسٹوکس کے ایک ہی اوور میں چوکا اور چھکا لگاکر اپنے خطرناک عزائم ظاہر کیے لیکن لیگ اسپنر عادل رشید اپنےآخری اوور میں انہیں ڈیپ کور میں فل سالٹ کے کیچ کی مدد سے ڈگ آؤٹ کا راستہ دکھانے میں کامیاب ہوگئے۔
عادل رشید پاور پلے میں بولنگ کے لیے آئے تھے اور انہوں نے ایک بار پھر مؤثر بولنگ کرتے ہوئے اپنے چار اوورز میں صرف 20 رنز دے کر ایک اہم وکٹ حاصل کی۔
عادل رشید اور کرس جارڈن کے درمیان وکٹوں کی سنچری مکمل کرنے کا مقابلہ جاری ہے۔ عادل رشید کی وکٹوں کی تعداد 91 ہوچکی ہے اور کرس جارڈن اب 93 تک جا پہنچے ہیں۔
بھارت کے 100 رنز15 ویں اوور میں مکمل ہوئے اور لونگ اسٹون کو چوکے کے ساتھ
وراٹ کوہلی نے ٹی ٹوئٹی انٹرنیشنل میں 4 ہزار رنز مکمل کرنے والے پہلے بیٹسمین بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
تین وکٹیں گرنے کے بعد بھارتی ٹیم کوہلی کی طرف دیکھ رہی تھی۔ انہوں نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں اپنی37 ویں اور اس ٹورنامنٹ میں چوتھی نصف سنچری 39گیندوں پر مکمل کی جس میں ایک چھکا اور چار چوکے شامل تھے ۔
بھارتی ٹیم کے شائقین کا جوش بڑھانے والے ہاردک پانڈیا تھے جنہوں نے پہلے سیم کرن کو ایک اور اگلے ہی اوور میں کرس جارڈن کو لگاتار دو چھکے مارے لیکن جارڈن کو اسی اوور میں وراٹ کوہلی کی قیمتی وکٹ مل گئی۔
پانڈیا اور کوہلی نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں61 رنز کا اضافہ کیا۔
پانڈیا نے اپنی جارحانہ بیٹنگ کی بھرپور جھلک دکھاتے ہوئے نصف سنچری صرف 29گیندوں پر مکمل کی جس میں 4 چھکے اور 3چوکے شامل تھے۔ وہ اننگز کی آخری گیند پر 63 رنز بناکر ہٹ وکٹ ہوگئے۔ ان کی 33 گیندوں پر مشتمل اننگز میں5 چھکے اور 4چوکے شامل تھے۔ ان کی اسی جارحانہ بیٹنگ کے سبب بھارتی ٹیم آخری پانچ اوورز میں 68 رنز کا اضافہ کرنے میں کامیاب رہی۔