کیا چینی ساختہ ’سی 919‘ مسافر طیارہ امریکی بوئنگ اور یورپی ائیربس کا مقابلہ کر سکے گا؟
آسمانوں میں اڑان بھرتے دو بڑی مغربی مسافر بردار پروازوں امریکی بوئنگ اور یورپی ایئربس کے مقابلے میں مسافر طیارہ لانے کا چین کا دیرینہ خواب حقیقت کا روپ دھارنے جا رہا ہے۔
جمعہ کے روز چائنا لمیٹڈ کے کمرشل ایئرکرافٹ کارپوریشن (کامیک) نے اپنا پہلا سی نائن ون نائن (C919) مسافر طیارہ تیار کیا ہے جسے چائنا ایسٹرن ایئر لائنز آپریٹ کرے گی۔
یہ سنگل ایسل (ایک سیڑھی رکھنے والا) جہاز ہے، جس میں 164 مسافر سفر کر سکتے ہیں۔ اس کے دو کیبن ہیں۔ بزنس کلاس کیبن میں آٹھ نشستیں نصب ہیں جبکہ باقی سب اکانومی کلاس پرمشتمل ہے۔
شنگھائی پوڈونگ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر یہ جہاز چائنہ ایسٹرن ائیرلائنز کے حوالے کیا گیا ہے، جہاں سے طیارے نے اپنی پہلی اڑان بھری اور اسی شہر میں تقریباً 50 کلومیٹر دور واقع ہونگژیو ایئرپورٹ تک کے لیے ایک مختصر پرواز کی۔
چائنہ ایسٹرن ائیرلائنز کو اگلے دو برس میں ایسے ہی چار اور مسافر بردار سی 919 طیارے ملنے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ آئندہ برس موسم بہار میں یہ طیارہ کمرشل پروازیں شروع کر دے گا۔
اس آپریشن کے شروع ہونے کے ساتھ ہی یہ چین کا مغربی پروازوں کا مقابلہ کرنے کی خواہش کی تکمیل کی طرف پہلا قدم ہو گا۔
لیکن پہلے یہ جاننا بھی از حد ضروری ہے کہ یہ طیارے کس طرح کی خصوصیات کے حامل ہیں اور تجارتی ایوی ایشن مارکیٹ کی اس دوڑ میں ان کا اپنا الگ مقام حاصل کرنے کے کتنےامکانات پائے جاتے ہیں؟
علاقائی منڈیوں کے لیے عالمی مقابلہ
چینی کومیک کمپنی کو اب تک 1115 سی نائن ون نائن طیارے بنانے کے آرڈر موصول ہوئے ہیں۔ بلومبرگ کی طرف سے دستیاب معلومات کے جائزے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ آرڈرز زیادہ تر چینی صارفین کی طرف سے دیے گئے ہیں۔
ان کم چوڑائی والے طیاروں کی پرواز کی حد 4,075 اور 5,555 کلومیٹر کے درمیان ہے اور ان میں 158 سے لے کر 192 کے درمیان سیٹوں کی گنجائش پیدا کی جا سکتی ہے۔
یہ ایک ایسا مسافر بردار طیارہ ہے جسے بین البراعظمی پروازوں کے بجائے علاقائی پروازوں کو ذہن میں رکھ کر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس طیارے کا براہ راست مقابلہ ائیر بس اے 320 نیو اور بوئنگ بی 737 سے ہے۔
خیال رہے کہ اس کے مقابلے میں ایئربس کی رینج 6,300 کلومیٹر ہے اور اس میں زیادہ سے زیادہ 194 مسافروں کی گنجائش موجود ہے۔ جبکہ بوئنگ 737 میکس کی رینج 7,130 کلومیٹر تک ہے اور یہ 138 سے 204 مسافروں کو لے کر پروازز بھر سکتا ہے۔
قیمت کے لحاظ سے چینی طیارہ اپنے حریفوں سے نسبتاً سستا ہے کیونکہ اس کی قیمت تقریباً 99 ملین امریکی ڈالر بتائی گئی ہے جبکہ ایئربس اے 320 اور بوئنگ 737 میکس بالترتیب 111 ملین امریکی ڈالر اور 122 ملین ڈالر میں فروخت ہوئے ہیں۔
تاہم ابھی تک کومیک بین الاقوامی صارفین کا اعتماد جیتنے میں بہت زیادہ کامیاب نہیں ہوئی ہے، جس کی وجہ کچھ تجزیہ کار یہ بتاتے ہیں کہ طیارے کو بنانے میں 14 سال لگے ہیں اور یوں یہ طیارہ بار بار اپنے مقرر کردہ وقت سے مزید تاخیر کا شکار ہو جاتا تھا۔
لیکن اگر بین الاقوامی مارکیٹ ان کے خلاف مزاحمت کرتی ہے تو پھر ایسے میں کومیک کے لیے چینی مارکیٹ کا ایک اچھا شیئر حاصل کرنا پہلے ہی ایک بہت بڑا قدم ہو گا، جہاں چار اہم ایئر لائنز کے پاس تقریباً 2,200 طیاروں کے علاوہ ایئربس اور بوئنگ طیاروں کا بیڑا ہے۔
تاہم یہاں تک کہ اپنی ہی مقامی مارکیٹ کو فتح کرنے میں پیش رفت کرنے میں بھی کومیک اور اس کے سی 919 کو کافی وقت درکار ہو گا۔
یہ چینی کمپنی سنہ 2030 تک ہر سال تقریباً 25 جہاز تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس کے مغربی حریفوں کے مقابلے میں یہ بہت کم شرح بنتی ہے۔