ڈینگی کے مریض کی مبینہ طور پر پلازمہ

ڈینگی کے مریض کی مبینہ طور پر پلازمہ

ڈینگی کے مریض کی مبینہ طور پر پلازمہ کی جگہ موسمی کا جوس لگانے سے ہلاکت، تحقیقات جاری

انڈیا کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش کے پریاگ راج ضلع میں مبینہ طبی لاپرواہی کے باعث ایک شخص کی موت ہو گئی ہے۔

نجی ہسپتال میں ڈینگی کے مریض کو پلازمہ لگانے کے بجائے مبینہ طور پر موسمی (چکوترے) کا جوس بذریعہ ڈرپ لگا دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق نجی ہسپتال ’گلوبل ہاسپیٹل اینڈ ٹراما سینٹر‘ میں ڈینگی کے علاج کے لیے ایک شخص کو داخل کیا گیا تھا لیکن دورانِ علاج اس شخص کی موت واقع ہو گئی۔

لواحقین کا دعویٰ ہے کہ ہسپتال نے مریض کو پلازمہ کے بجائے ڈرپ کے ذریعے موسمی کا جوس لگایا جس کے باعث اُس کی موت ہوئی۔

اس معاملے کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں ایک شخص بتا رہا ہے کہ خون کے پیکٹ میں موسمی کا جوس ہے جس پر وہ ہسپتال انتظامیہ سے سوالات کر رہا ہے۔

تحقیقات کے احکامات

مریض

میڈیا اور سوشل میڈیا پر اس معاملے پر شدید مباحثہ جاری ہے۔

یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد ضلع کے چیف میڈیکل آفیسر نے ہسپتال کو سیل کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں جبکہ ہسپتال میں داخل تمام مریضوں کو دوسرے ہسپتالوں میں داخل منتقل کر دیا گیا ہے۔

اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے بھی اس معاملے میں تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

انھوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا: ’پریاگ راج ضلع میں قائم گلوبل ہسپتال میں مریض کو پلیٹلیٹس کے بجائے موسمی کا جوس دینے کی وائرل ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے، ہسپتال کو فوری طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔ میری طرف سے دیے گئے حکم پر عمل کرتے ہوئے پلیٹلیٹس کا پیکٹ جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ قصوروار ثابت ہونے پر ہسپتال کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘

برجیش پاٹھک نے بتایا کہ چیف میڈیکل آفیسر کے سربراہی میں تفتیشی ٹیم کو موقع پر بھیجا گیا ہے۔ چند گھنٹوں میں رپورٹ پیش کر دی جائے گی اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

مبینہ طبی لاپرواہی سے مرنے والے پردیپ کمار کو 17 اکتوبر کو گلوبل ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ان کا ڈینگی کا علاج ہو رہا تھا لیکن ہسپتال داخل ہونے کے دو دن بعد اُن کی موت ہو گئی۔

ڈینگی کے بخار میں پلیٹلیٹس گرنے کے باعث عموماً مریضوں کو پلازما کی ضرورت ہوتی ہے جس سے مریضوں میں پلیٹلیٹس کی کمی پوری ہو جاتی ہے۔

پلیٹلیٹس کی منتقلی کے دوران ری ایکشن

مریض

ہلاک ہونے والے شخص کے اہلخانہ کا الزام ہے کہ پردیپ کمار کو پلیٹلیٹس کے بجائے موسمی کا جوس چڑھا دیا گیا۔ پلازما کا رنگ بھی گاڑھا پیلا ہے اور موسمی کے رس کا رنگ بھی تقریباً ایک جیسا ہی ہوتا ہے۔

فی الحال اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ پلازما کے پیکٹ میں جوس تھا یا نہیں اور اگر تھا تو اتنی بڑی غفلت کیسے ہوئی؟

پولیس کے انسپیکٹر جنرل راکیش سنگھ نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ ’ڈینگی کے مریضوں کو جعلی پلازما دینے کی رپورٹوں کی جانچ کے لیے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ کچھ مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا: ’ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ یہ موسمی کا جوس تھا یا نہیں۔ چند روز قبل ایک جعلی بلڈ بینک بھی پکڑا گیا ہے۔‘

ہسپتال کے مالک سوربھ مشرا نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ’پردیپ پانڈے کے پلیٹلیٹس کم ہو کر 17 ہزار رہ گئے تھے۔ اور ان کے رشتہ داروں کو پلیٹلیٹس لانے کو کہا گیا تھا۔‘

انھوں نے بتایا کہ ’خاندان والے ایس آر این ہسپتال سے پلیٹلیٹس کے پانچ یونٹ لائے تھے۔ ان کو چڑھانے کے بعد مریض میں ری ایکشن ہونے لگا، لہذا ہم نے یہ سلسلہ منقطع کر دیا۔‘

سوربھ مشرا نے کہا کہ پلیٹلیٹس کی اور انھیں جہاں سے لایا گیا اس کی جانچ کی جانی چاہیے کیونکہ ان پر ایس آر این ہسپتال کا سٹیکر لگا ہوا ہے۔ تاہم ابھی تک ایس آر این ہسپتال کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *