پاکستان بمقابلہ انڈیا کینڈی میں بارش کے امکان میں کمی، پاکستانی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں
سری لنکا کے شہر کینڈی میں ایشیا کپ کے تیسرے میچ میں پاکستان اور انڈیا کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی اور یہ میچ پاکستانی وقت کے مطابق ڈھائی بجے شروع ہوگا۔ مگر اس سے قبل بارش کی خبروں نے دونوں ملکوں کے شائقین کو کافی پریشان کر رکھا ہے۔
یہ میچ کینڈی کے نواحی علاقے پالیکیلے کے انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا اور تاحال یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ میچ کے آغاز میں بارش کے باعث تاخیر ہوسکتی ہے۔
بی بی سی ویدر کی 2 ستمبر کی پیشگوئی کے مطابق آج کینڈی میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور تیز ہواؤں کا امکان ہے۔ اس کے مطابق کینڈی میں ڈھائی بجے بارش کا 65 فیصد جبکہ ساڑھے پانچ بجے قریب 80 فیصد امکان ہے۔
موسم کی صورتحال بتانے والی ویب سائٹ ایکو ویدر کے مطابق پالیکیلے میں سنیچر کی صبح سے بارشوں کا آغاز ہوگا جو کہ پیر کی شام تک جاری رہے گا۔ اس نے سنیچر کی شام سات بجے بارش کے 60 فیصد امکان کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
مگر اسی طرح کی ایک اور ویب سائٹ ویدر ڈاٹ کام نے آج مجموعی طور پر بارش کے امکان کو 19 فیصد تک ظاہر کیا ہے۔
اس سے قبل یکم ستمبر کی پیشگوئی میں ویدر ڈاٹ کام نے سنیچر کو پالیکیلے میں 84 فیصد اور ایکو ویدر نے 85 فیصد بارش کا امکان ظاہر کیا تھا۔
سری لنکا کے ڈپارٹمنٹ آف مٹیریالوجی نے بتایا ہے کہ کینڈی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 28 ڈگری سیلیئس رہے گا۔ اس نے شہر میں وقفے وقفے سے بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔
مگر ایک پیشگوئی سابق پاکستانی کپتان وسیم اکرم کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔ انھوں نے کینڈی میں اپنے ہوٹل سے ہی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالی جس میں وہ کہتے ہیں کہ ’یہاں ہلکی ہلکی بارش ہو رہی ہے، آسمان پر بادل ہیں۔
’پیچھے سے (آسمان) صاف ہو رہا ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’کہا جا رہا ہے کہ موسم ٹھیک ہے۔ گراؤنڈ یہاں سے ایک گھنٹہ دور ہے تو شاید وہاں موسم مختلف ہو۔‘
وسیم اکرم نے کہا کہ دونوں ٹیموں کو آل دی بیسٹ کہا اور ساتھ فینز کو پنجابی میں یہ مشورہ دیا کہ ’یاد رکھنا یہ صرف میچ ہے۔ کسی نے جیتنا اور کسی نے ہارنا ہے۔‘
انھوں نے شائقین سے کہا کہ ’بس اپنی ٹیموں کو سپورٹ کریں اور اچھی کرکٹ کو انجوائے کریں۔‘
پاکستان اور انڈیا کے درمیان یہ میچ ایک تازہ پچ پر کھیلا جائے گا۔
اس سے قبل ایشیا کپ کا دوسرا میچ بھی پالیکیلے میں، سری لنکا اور بنگلہ دیش کے درمیان، کھیلا گیا تھا جس میں سری لنکا نے پانچ وکٹوں سے فتح حاصل کی تھی۔
یہ ایک لو سکورننگ میچ تھا جس میں مجموعی طور پر 15 وکٹیں گریں۔
اگر پاکستان بمقابلہ انڈیا کی پچ بھی اسی میچ جیسی رہی تو شاید اس میں فاسٹ بولرز اور سپنرز کے لیے بہتر کارکردگی دکھانے کی گنجائش موجود ہوگی۔
پاکستانی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے گذشتہ روز یہ اعلان کیا تھا کہ ایشیا کپ میں پاکستان اپنے دوسرے میچ کے لیے ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کر رہا۔
خیال رہے کہ ایشیا کپ میں نیپال کے خلاف اپنے پہلے میچ میں پاکستانی کپتان بابر اعظم نے 151 رنز جبکہ آل راؤنڈر افتخار احمد نے کیریئر کی پہلی سنچری بنائی تھی۔
پاکستانی پیس اٹیک شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ پر مشتمل ہے جبکہ شاداب خان اور محمد نواز بطور سپنرز بولنگ کو مزید مضبوط بناتے ہیں۔
دوسری طرف روہت شرما کی قیادت میں انڈین ٹیم میں جسپریت بمرا اور ورات کوہلی کے علاوہ شریاس ایئر اور سوریہ کمار یادیو سے امیدیں وابستہ ہیں۔
بارش کے ساتھ ساتھ میچ کے رزلٹ کے حوالے سے پیشگوئیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
سابق پاکستانی آل راؤنڈر محمد حفیظ کہتے ہیں کہ ’انڈیا اچھی ٹیم ہے لیکن فی الحال مکمل ٹیم نہیں۔‘
’ان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ جب جب بڑا ٹورنامنٹ آیا وہ جھاگ کی طرح بیٹھ جاتے ہیں۔‘
ادھر سابق انڈین کرکٹر روی شاستری کہتے ہیں کہ اس میچ میں انڈیا فیورٹس ہیں اور یہ 2011 کے بعد سے انڈیا کی سب سے مضبوط ٹیم ہے۔
انھوں نے کہا کہ پریشر سے بھرپور میچ میں کھلاڑی کی فارم سے زیادہ حوصلہ کام آتا ہے اور یہی فیصلہ کن ثابت ہوتا ہے۔