ٹی 20 ورلڈ کپ 2022: انڈیا اور پاکستان

ٹی 20 ورلڈ کپ 2022: انڈیا اور پاکستان

ٹی 20 ورلڈ کپ 2022: انڈیا اور پاکستان کی ٹیمیں فائنل میں ہونگی،بشرطیکہ

اگر آپ کو کرکٹ کا شوق ہے تو آسٹریلیا میں جاری ٹی20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل اور فائنل کے حساب یا ایکویشن کو سمجھنے کے لیے یہ تاریخ آپ کو یاد رکھنی چاہیے۔

دن- اتوار

یہ ہے ٹی ٹوئنٹی کے ورلڈ کپ میں بڑے مقابلوں کا دن۔ وہ دن جب یہ طے ہوجائے گا کہ کرکٹ کے دیوانوں کو کیا اس ٹورنامنٹ میں ایک بار پھر انڈیا اور پاکستان کے درمیان مقابلہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ شاید وہ دن جس کا ہر انڈین اور پاکستانی کو شدت سے انتظار رہتا ہے۔

اتوار کو ایڈیلیڈ اوول میں جنوبی افریقہ کا مقابلہ نیدرلینڈز سے ہوگا تو کچھ ہی گھنٹوں کے بعد اسی میدان میں پاکستان کی ٹیم بنگلہ دیش کے مد مقابل ہوگی۔ اس میدان سے سینکڑوں کلومیٹر دور میلبرن کے ایم ایس جی میں انڈیا اور زمبابوے کی ٹیمیں ایک دوسرے کے ساتھ دو دو ہاتھ کریں گی۔

جمعرات کو سڈنی میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو شکست دے کر سیمی فائنل میں پہنچنے کی اپنی امیدوں کو زندہ رکھا ہے۔ بارش ہونے کی وجہ سے اس میچ میں ڈک ورتھ لوئیس کے قانون کو نافذ کرنا پڑا تھا جس کے بعد پاکستان کی ٹیم نے جنوبی افریقہ کو 33 رنز سے شکست دی۔ دراصل سپر 12 اور خاص کر گروپ 2 کے مقابلوں میں غضب کا جوش و خروش دیکھنے کو مل رہا ہے۔ تقریبا ہر میچ کے بعد ناک آؤٹ سٹیج میں پہنچنے کا نقشہ بن اور بگڑ رہا ہے۔

فیصلہ کن مقابلوں سے پہلے یہ نقشہ اتنا الجھا ہوا ہے کہ انڈیا، پاکستان، جنوبی افریقہ، بنگلہ دیش اور زمبابوے کی ٹیمیں کسی نہ کسی طرح سے سیمی فائنل میں جگہ بنا سکتی ہیں۔

گروپ 2 سے اگر انڈیا اور پاکستان کی ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچے گی وہ گروپ 1 میں سر فہرست یا ٹاپ پر رہنے والی ٹیموں کا مقابلہ کریں گے۔

گروپ 2 سے اگر انڈیا اور پاکستان کی ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچے گی وہ گروپ 1 میں سر فہرست یا ٹاپ پر رہنے والی ٹیموں کا مقابلہ کریں گے یعنی اس بات کی امید بنی ہوئی کہ 13 نومبر کو میلبرن میں ٹی 20 ورلڈ کپ کا فائنل مقابلہ انڈیا اور روایتی حریف پاکستان کے درمیان ہوسکتا ہے۔

یہ امید کیسے برقرار ہے اس کے لیے سمجھیے کہ چار چار مقابلے کے کھیلنے کے بعد ٹیموں کی ابھی کیا حالت ہے اور وہ کس مرحلے پر ہیں۔

انڈین ٹیم
انڈیا کی ٹیم کی کارکردگی بہترین رہی ہے

انڈیا

کل میچ -4 پوآنٹس6 نیٹ رن ریٹ- 0۔730

زمبابوے سے مقابلہ ابھی باقی۔۔

یوں تو ابھی انڈیا پوائنٹس کی فہرست میں سب سے اوپر ہے لیکن پھر بھی سیمی فائنل یعنی ناک آؤٹ سٹیج میں پہنچنے کی گارنٹی حاصل نہیں کرسکا ہے۔ روہت اینڈ کمپنی نے جنوبی افریقہ کے ساتھ مقابلہ گنوا کر اس گتھی کو کم سے کم 6 نومبر تک الجھائے رکھا ہے۔

ابھی تک تین امکانات ہیں۔

انڈیا اور زمبابوے کو شکست دیتا ہے تو بغیر کسی جوڑ توڑ کر آٹھ پوائنٹس کے ساتھ سیمی فائنل میں اپنی جگہ پکی کر لے گا۔

اگر بارش کی وجہ سے میچ میں رخنہ پڑتا ہے تو دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوآئنٹ ملے گا۔ انڈیا سات پوائنٹس کے ساتھ سیمی فائنل میں پہنچ جائے گا۔

اگر زمبابوے کے ہاتھوں انڈیا کو شکست برداشت کرنی پڑی اور بنگلہ دیش کے خلاف پاکستان جیت گیا وہ نیٹ رن ریٹ ہی اہم کردار ادا کرے گا۔( فی الحال نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر ہی پاکستان آگے ہے)۔

زمبابوے کے ہاتھوں شکست کے بعد بھی دو صورتحال میں انڈیا کی آخری چار ٹیموں میں پہنچنے کی امید بنی رہے گی۔

پہلا جنوبی افریقہ اپنا آخری میچ نیدرلینڈز کے خلاف ہار جائے اور دوسرا بنگلہ دیش کی ٹیم پاکستان کو شکست دے دے اور نیٹ رن ریٹ اس کا انڈیا سے کم رہے۔

اتوار کو کیونکہ گروپ 2 کا آخری میچ انڈیا کو کھیلنا ہے اس لیے مقابلہ شروع ہونے سے پہلے ہی معلوم ہوگا کہ آخری چار میں پہنچنے کے لیے فیصلہ کن ایکویشن کیا ہونگیں۔

بابر اعظم
پاکستان کے لیے سیمی فائنل میں پہنچنا مشکل ہے نا ممکن نہیں

پاکستان

کل میچ کھیلے- 4، پوائنٹس 4، نیٹ رن ریٹ ۔117۔1

مقابلہ بنگلہ دیش سے ہونا باقی

جنوبی افریقہ پر بہترین فتح حاصل کرنے کے باوجود پاکستان کی سیمی فائنل تک کی راہ اگر مگر پر ٹکی ہوئی ہے۔

اگر پاکستان کو بنگلہ دیش کو ہرا بھی دیتا ہے تو بھی یہ ناک آؤٹ تک پہنچنے کے لیے کافی نہیں ہوگا۔ اگر انڈیا اور جنوبی افریقہ اپنے اپنے میچ جیت جاتے ہیں تو پاکستان کا سفر یہیں ختم ہو جائے گا۔

پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے بنگلہ دیش سےجیت کے علاوہ جنوبی افریقہ یا تو نیدرلینڈز کے خلاف میچ ہار جائے یا بارش کی وجہ سے میچ رد ہوجائے۔

ایسے میں پاکستان اور جنوبی افریقہ دونوں کے 6-6 پوائنٹس ہوں گے، لیکن کیونکہ پاکستان کے کھاتے میں تین فتح درج ہونگیں اور جنوبی افریقہ کے کھاتے میں صرف 2 (پوآنٹس کی برابری پر رہنے کی صورتحال میں پہلے نمبر آف ونس اور پھر نیٹ رن ریٹ کو دیکھا جاتا ہے)۔

دوسرا یہ کہ زمبابوے کے خلاف انڈیا میچ ہار جائے، ایسے میں دونوں ٹیموں کے 6-6 پوائنٹس ہوں گے لیکن رن ریٹ کی بنیاد پر پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ جائے گا۔

جنوبی افریقہ

کل میچ 4، پوائنٹس 5، نیٹ رن ریٹ 441۔1

مقابلہ نیدرلینڈز سے باقی

جنوبی افریقہ کو سیمی فائنل میں پہنچنے کےلیے نیدرلینڈز کو ہرانا ہی ہوگا۔ اگر اس میچ میں بارش ولن بن گئی اور دونوں ٹیمیں پوائنٹس بانٹنے پر مجبور ہوئیں تو جنوبی افریقہ مشکل میں پڑ سکتا ہے۔

حالانکہ محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کو ہونے والے میچوں میں بارش کے ولن بننے کے آثار نظر نہیں آتے۔ اس لیے اس بات کا پورا امکان ہے کہ جنوبی افریقہ کو پورا میچ کھیلنے کا موقع ملے گا اور وہ نیدرلینڈز کو کوئی بڑی الٹ پھیر کرنے سے سے روک سکتی ہے۔

بنگلہ دیش

کل میچ 4، پوائنٹس 4، نیٹ رن ریٹ 276۔1

مقابلہ پاکستان سے ہونا باقی

بنگلہ دیش کی ٹورنامنٹ میں آگے بڑھنے کے امکانات اب تقریباً ختم ہو چکے ہیں اور اس کی وجہ ان کا انتہائی خراب نیٹ رن ریٹ ہے۔ ایسی صورت حال میں وہ خود تو آگے نہ بڑھ سکے لیکن وہ دوسری ٹیموں کا کھیل خراب کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔

ہاں ابھی ایک امکان باقی ہے جس کی وجہ سے بنگلہ دیش کی ٹیم آخری چار میں پہنچ سکتی ہے۔ اور وہ ہے کہ پہلے وہ  پاکستان کے خلاف میچ جیت جائے اور دعا کرے کہ زمبابوے بھی انڈیا کو شکست دے۔

اس کے علاوہ جیت اور ہار کا فرق اتنا بڑا ہو کہ وہ نیٹ رن ریٹ میں انڈیا سے اوپر آجائے۔

دوسرا، جنوبی افریقہ کی ٹیم ہالینڈ کے خلاف ایک سے زیادہ پوائنٹ حاصل نہ کر سکے۔

ٹی 20
بنگلہ دیش کے ٹاپ فار کی ٹیموں میں پہنچنے کے امکانات بہت کم ہیں

زمبابوے

کل میچ 4، پوائٹنس 3، رن ریٹ 313۔0

انڈیا سے مقابلہ ابھی باقی

اگر زمبابوے کسی طرح انڈیا کو شکست دے دیتا ہے تب بھی وہ مجموعی طور پر صرف 5 پوائنٹس حاصل کر سکے گا۔

اگر پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ہونے والا میچ بارش کی نظر ہوجاتا ہے  تو ایسی صورت حال میں تینوں ٹیموں کے پوائنٹس برابر ہو جائیں گے لیکن زمبابوے نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر بہت پیچھے ہے۔ اگر وہ انڈیا کو 50 رنز سے ہرا بھی دے تو اسے دعا کرنی پڑے گی کہ نیدرلینڈز نے جنوبی افریقہ کو بھی اسی فرق سے شکست دے۔

اس وجہ سے ان کا ناٹ آؤٹ مرحلے تک پہنچنے کا دعویٰ بہت کمزور ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *