تیسرے میچ میں پاکستان نے زمبابوے کو ہرا کر سیریز جیت لی
پاکستان اور زمبابوے کے درمیان ٹی ٹؤنٹی سیریز کا تیسرا اور فیصلہ کن میچ میں 24 رنز سے جیت کر سیریز جیت لی ہے۔
پاکستان نے پہلےبیٹنگ کرتے ہوئے زمبابوے کو جیت کے لیے 166 رنز کا ہدف دیا جسے زمبابوے ٹیم حاصل نہ کر سکی۔
پاکستان کی فتح میں فاسٹ بولر حسن علی نے اہم کردار ادا۔ حسن علی چار وکٹیں حاصل کر کے میچ کا پانسہ پلٹ دیا۔
زمبابوے نے بیس اوورں میں سات وکٹوں کے نقصان پر 141 رنز بنائے۔ زمبابوے کی جانب سے اوپنر ویزلی مادھ ویرے نصف سنچری کی۔
زمبابوے نے اپنی اننگز کا آغاز اچھے انداز میں کیا اور تیرہویں اوور میں اس نے صرف ایک وکٹ کے نقصان پر 102 رنز بنا لیے تھے۔ لیکن حسن علی کے دوسرے سپیل نے میچ کا پانسہ پلٹ دیا اور انھوں نے دو اووروں میں تین وکٹیں حاصل کر کے میچ پاکستان کے لیے جیت لیا۔ حسن علی میچ میں چار وکٹیں حاصل کی ہیں۔
اننگز شروع کرنے کے لیے ویزلی مادھ ویرے اور تاریسائی موساکاندا کریز پر آئے جنھوں نے اچھا آغاز کیا لیکن پاکستان کی اننگز کی طرح ان کو بھی پہلا نقصان پانچویں اوور کی آخری گیند پر اٹھانا پڑا جب 37 کے سکور پر تاریسائی موساکاندا حسن علی کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔
میچ کا تازہ ترین سکور
پہلی اننگز کا احوال
سیریز کے دوسرے میچ میں انتہائی ناقص بیٹنگ کرنے والی پاکستانی ٹیم نے آخری میچ میں اس بات کو یقینی بنایا کہ وہ اپنی گذشتہ غلطیاں نہ دہرائیں اور بابر اور رضوان کی عمدہ بیٹنگ کے باعث 165 کا مجموعہ کھڑا کرنے میں کامیاب ہوئے۔
پاکستان کی جانب سے محمد رضوان نے بہترین بیٹنگ کرتے ہوئے 60 گیندوں پر ناقابل شکست 91 رنز بنائے اور پہلے میچ کے بعد دوبارہ بیٹ کیری کرنے میں کامیاب ہوئے۔
انھوں نے کپتان بابر اعظم کے ساتھ مل کر 15 اوورز میں 126 رنز کی شراکت قائم کی جس کی مدد سے پاکستان کو ایک بڑا مجموعہ کھڑا کرنے کا موقع ملا۔
پاکستان کی جانب سے محمد رضوان اور ٹیم میں واپس آنے والے شرجیل خان نے اننگز کا آغاز کیا اور دونوں نے 35 رنز کی شراکت قائم کی لیکن پانچویں اوور کی آخری گیند پر شرجیل خان 18 رنز بنا کر لیوک جونگوے کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔
محمد رضوان کی اس سیریز میں دوسری نصف سنچری گذشتہ 10 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں ان کی چھٹی نصف سنچری ہے اور دونوں بار وہ ناقبل شکست رہے۔ اس اننگز میں انھوں نے پانچ چوکے اور تین چھکے لگائے۔
کپتان بابر اعظم نے نے اپنی 18ویں نصف سنچری سکور کی اور وہ آخری اوور میں 52 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جس میں پانچ چوکے شامل تھے۔
اس اننگز کے دوران انھوں نے اپنے کرئیر کے دو ہزار رنز مکمل کر لیے ہیں اور وہ یہ سنگ میل حاصل کرنے والے تیز ترین بلے باز ہیں جنھوں نے صرف 52 اننگز میں یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔
اب تک کے دونوں میچوں میں یہ واضح رہا ہے کہ پچ تھوڑا سلو ہے اور روانی سے بیٹنگ کرنے میں دشواری کا سامنا ہے اور اس کے باعث ٹی ٹوئنٹی میچوں میں ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرنے کی روایتی حکمت عملی کے برعکس اس میدان میں پہلے بیٹنگ کرنا زیادہ مناسب ہوگا۔
سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے جبکہ دوسرے میچ میں حیران کن طور پر زمبابوے نے جیت حاصل کر لی۔ یہ 15 بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی میچوں میں زمبابوے کی پاکستان پر پہلی جیت تھی اور آج کے میچ میں انھیں سیریز جیتنے کا سنہرا موقع ملا ہے
سیریز کے فیصلہ کن میچ میں پاکستان نے اپنی ٹیم میں تین تبدیلیاں کی ہیں اور سابق کپتان سرفراز احمد، جارحانہ بلے باز شرجیل خان اور فاسٹ بولر حسن علی کو دوبارہ ٹیم میں شامل کیا ہے۔
زمبابوے کی جانب سے ان کے اہم کھلاڑی شان ولیمز ٹیم میں واپس آ گئے ہیں۔
سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے 149 کا قلیل سکور بنایا لیکن زمبابوے کو صرف 138 تک محدود رکھنے میں کامیاب ہو گئے اور ایک صفر کی برتری حاصل کر لی۔
لیکن اگلے میچ میں زمبابوے نے اس سے بھی بڑا اپ سیٹ کیا اور اپنی اننگز میں بنائے گئے صرف 118 رنز کے سکور کا کامیابی سے دفاع کرنے میں کامیاب رہے اور پاکستان کی پوری ٹیم 99 کے سکور پر ڈھیر ہو گئی۔
یہ ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستان کی زمبابوے کے خلاف پہلی شکست تھی۔