براڈ شیٹ کے سربراہ کاوے موسوی: برطانیہ ایک ارب ڈالر کس نے منتقل کیے یہ ’پاکستانی حکومت سے پوچھیں، انھیں معلوم ہے‘
پاکستانی سیاست میں ان دنوں براڈ شیٹ نامی ایک کمپنی اور اس کے سربراہ کاوے موسوی کی طرف سے سامنے آنے والے حالیہ بیانات کی بازگشت ہے۔ انھوں نے پاکستان میں احتساب کے قومی ادارے نیب پر ’دھوکہ دہی‘ کا الزام عائد کیا ہے۔
کاوے موسوی نے یہ دعوٰی کیا ہے کہ انھوں نے سابق وزیرِاعظم نواز شریف کے خاندان سمیت کئی پاکستانی سیاستدانوں کے بیرونِ ممالک میں بنائے گئے لاکھوں ڈالرز مالیت کے بینک اکاؤنٹس اور اثاثہ جات کا سراغ لگا لیا تھا۔
اسی تناظر میں ان کے اس بیان نے پاکستان میں ایک تنازع کو جنم دیا جس میں انھوں نے الزام عائد کیا کہ ’شریف خاندان نے اپنے اثاثہ جات کے حوالے سے ان کی تحقیقات کو سامنے نہ لانے کے عوض انھیں 25 ملین ڈالر رشوت کی پیشکش کی تھی۔‘ شریف خاندان کی طرف سے ان الزامات کی تردید کی گئی ہے۔
کاوے موسوی کی طرف سے یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب حال ہی میں براڈ شیٹ ایل ایل سی نے پاکستانی حکومت کے خلاف برطانیہ میں ثالثی کا ایک مقدمہ جیتا ہے۔ اس کے بعد عدالتی حکم پر انھیں برطانیہ میں پاکستانی سفارتخانے کے بینک اکاؤنٹ سے لگ بھگ 29 ملین ڈالر کی رقم ادا کی گئی ہے۔