بالی وڈ ڈائری عامر خان کی بیٹی ارا ڈپریشن کے مسئلے سے کیسے نمٹتی ہیں اور شاہ رخ خان کے مداح ان سے کیا سوال پوچھ رہے ہیں؟
شاہ رخ خان اپنی نئی فلم ’پٹھان‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں اور درمیان میں کبھی فرصت ہو تو وہ ٹوئٹر پر اپنے مداحوں سے رابطہ کرنا نہیں بھولتے اور یہ رابطہ وہ #AskSRK سے برقرار رکھتے ہیں جس میں ان کے مداح ان سے کچھ بھی پوچھ لیتے ہیں۔
اب کچھ بھی کا مطلب کچھ بھی ہو سکتا ہے اس لیے ان کے ایک منچلے مداح نے ان سے پوچھ لیا کہ بھائی جان آپ کے انڈر ویئر کا رنگ کیا ہے۔
شاہ رخ تو ویسے ہی اپنے حسِ مزاح کے لیے مشہور ہیں انھوں نے جھٹ جواب دیا کہ میں یہ سیشن ایسے ہی اعلیٰ اور تعلیم یافتہ سوالوں کے لیے کرتا ہوں۔
کسی نے ان سے پوچھا کہ ’جب ہیری میٹ سجل‘ کا سیکوئل کب آ رہا ہے، جواب میں شاہ رخ کا کہنا تھا کہ ٹوئٹر پر سب لوگ ان کی فلاپ فلموں کے سیکوئل کی ہی بات کیوں کرتے ہیں۔
ایک مداح نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ آپ میں انا بہت ہے کیا یہ سچ ہے؟ اس سوال کے جواب میں شاہ رخ نے کہا کہ ’نہیں یار میں بہت عظیم ہوں مجھ میں انا بلکل نہیں ہے۔‘
فلم زیرہ کے بعد سے شاہ رخ خان کی فلموں کا سلسلہ بھی صفر ہو گیا تھا اور تقریباً دو سال بعد اب وہ فلم پٹھان میں کام کر رہے ہیں۔
اس ایکشن سے بھرپور فلم میں ان کے ساتھ دپیکا پادوکون کے علاوہ جان ابراہم بھی ہیں اور فلم کی ریلیز غالباً 2022 کے اوائل میں کرنے کا منصوبہ ہے۔
’ڈپریشن مختلف شکلیں اختیار کرتا ہے اور جب مجھ پر طاری ہوتا ہے اور ذہن میں چیزیں جمع ہونے لگتی ہیں تو ان سب کے بوجھ سے میں ٹوٹ جاتی ہوں اور ہمت ہارنے لگتی ہوں۔‘
یہ الفاظ ہیں انڈین اداکار عامر خان کی بیٹی اِرا خان کے۔ اس ہفتے 24 سالہ اِرا خان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ایک ویڈیو میں بتایا کہ وہ کس طرح ڈپریشن کو ہینڈل کرتی ہیں۔
یاد رہے کہ چار سال پہلے اِرا کو کلینیکل ڈپریشن تشخیص کیا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر اپنی ویڈیوز میں اِرا اکثر ذہنی صحت اور اس مسئلے کو حل کرنے کی اہمیت پر بات کرتی ہیں۔ ارا ان ویڈیوز میں نہ صرف اس کی اہمیت بلکہ اپنے تجربات بھی تفصیل سے شیئر کرتی ہیں کہ وہ خود کس طرح اس مسئلے سے نمٹتی ہیں۔
اپنی ویڈیوز میں ارا نے یہ بتانے کی کوشش کی کہ وہ کس طرح اپنی زندگی کو متوازی بنانے کی کوشش کرتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کافی کوشش کے بعد ان کے ذہن کا ایک حصہ ہے جو یہ تسلیم کرنے سے انکار کرتا ہے کہ سب کچھ نارمل ہے۔
ارا کا کہنا تھا کہ میں خود کو نقصان نہیں پہنچاتی، منشیات کا استعمال نہیں کرتی۔ ان کا کہنا تھا کہ جب وہ پریشان ہوتی ہیں تو کسی کو نہیں بتاتیں، بات اپنے دل میں رکھتی ہیں جس کے سبب ان کے ذہن میں چیزیں جمع ہونے لگتی ہیں اور پھر وہ ان چیزوں کو سنبھالنے میں ناکام رہتی ہیں۔
اس بارے میں پہلے بھی کئی اہم شخصیات نے اپنے تجربات کو لوگوں کے سامنے رکھا ہے جن میں اداکارہ دپیکا پادوکون بھی شامل ہیں۔
ڈپریشن ایک ایسی بیماری ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ عموماً لوگ اسے سنجیدگی سے نہیں لیتے اور ماہرین کے مطابق لوگوں میں اس حوالے سے بیداری پیدا کرنا ضروری ہے کہ ڈپریشن کوئی وہم نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے اور اس کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔
رشتوں کا ٹوٹنا یا چھوٹنا ایک ایسا عمل ہے جو انسان کے ذہن پر گہرا اثر چھوڑ سکتا ہے اور اگر معاملہ دل کا ہو تو معاملہ اور زیادہ نازک ہو جاتا ہے۔
سابق مس ورلڈ سشمیتا سین نے بھی سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ سے لوگوں کی اس جانب توجہ راغب کی، ان کی پوسٹ کا عنوان تھا ’ہیپی ہیلِنگ۔‘
بالی وڈ کی اداکارہ نے اپنے انسٹا گرام پر ایک پیغام میں تعلقات میں غیر صحت مندانہ رویوں کی بات کی اور یہ بتایا کہ ان رویوں سے کسی طرح بچا جا سکتا ہے۔
سشمیتا نے لکھا ’ہماری زندگی میں جب کبھی کوئی ایسی چیز ہوتی ہے جس کو ہم ٹھیک نہیں کر سکتے تو ہم اکثر اپنے آپ کو کسی دوسرے رشتے میں باندھ لیتے ہیں جس سے یہ تلخی اور زخم تازہ ہو جاتا ہے، ایک ایسا رشتہ جو اس زخم اور درد کا مداوا نہیں کرتا۔ ہم ایسا راستہ اپنائیں جس میں ہمیں اس سے دوبارہ نہ گزرنا پڑے یا ہم ایسی روش اختیار کریں جس میں ہمیں دوبارہ اذیت برداشت نہ کرنی پڑے۔‘
سشمیتا نے لکھا ’میں اپنے تجربے سے بتا رہی ہوں کہ حالات اکثر انجانے میں آپ کو اسی مقام پر لا کھڑا کرتے ہیں جہاں آپ پہلے تھے بشرطیکہ آپ بیدار رہیں اور اس راستے پر دوبارہ نہ چلیں۔
اس بات کا اندازہ لگانا مشکل ہے کہ سشمیتا اپنے اس فلسفے سے کیا واضح کرنا چاہتی ہیں۔ سشمیتا آج کل ماڈل رومن شال کو ڈیٹ کر رہی ہیں اور ان کی دو گود لی ہوئی بیٹیاں بھی ہیں۔
اس کے علاوہ سشمیتا ڈزنی پلس ہاٹ سٹار کی سیریز ’آریہ‘ کے دوسرے سیزن کی شوٹنگ کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔