پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا بولرز، بابر اعظم اور امام الحق

پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا بولرز، بابر اعظم اور امام الحق

پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا بولرز، بابر اعظم اور امام الحق کی عمدہ کارکردگی، پاکستان نے آسٹریلیا کو 20 برس بعد ون ڈے سیریز ہرا دی

پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف تین میچوں کی سیریز کے تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں نو وکٹوں سے فتح حاصل کر کے سیریز 2-1 سے اپنے نام کر لی ہے۔

یہ سنہ 1988 کے بعد پہلی مرتبہ ہے کہ پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف ہوم سیریز میں فتح حاصل کی ہے جبکہ پاکستان نے آسٹریلیا کو 20 برس بعد کسی بھی ون ڈے سیریز میں شکست دی ہے۔

پہلے ایک روزہ میچ میں امام الحق اور بابر اعظم کی سست شراکت پر تنقید ہوئی اور بابر کی کپتانی پر سوالات بھی اٹھائے گئے لیکن یہی بابر اعظم اور امام الحق پاکستان کو اگلے دو میچوں میں کامیابی دلوانے والے کھلاڑی بنے۔

امام الحق کے بعد بابر اعظم نے بھی سیریز میں لگاتار دو میچوں میں دو سنچریاں سکور کر کے خود پر موجود دباؤ کافی حد تک اتار دیا ہے۔

یہ میچ کم از کم پاکستانی بولرز کی کارکردگی کے اعتبار سے گذشتہ دو میچوں سے مختلف تھا۔

پہلے اور دوسرے میچ میں آسٹریلیا نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 313 اور 348 رنز بنائے تھے جس پر پاکستانی بولرز کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، لیکن تیسرے ون ڈے میں جیسے پاکستانی بولرز کسی پلان کے ساتھ بولنگ کر رہے تھے۔

میچ کی پہلی ہی گیند پر شاہین شاہ آفریدی نے ان فارم بلے باز ٹریوس ہیڈ کو بولڈ کر کے پاکستان کو بہترین آغاز دیا تو دوسری جانب سے حارث رؤف نے بھی مایوس نہیں کیا۔

انھوں نے اپنے پہلے ہی اوور میں ایرون فنچ کو ایل بی ڈبلیو کیا اور پھر مارنس لبوشین کی وکٹ حاصل کر کے آسٹریلوی ٹاپ آرڈر کو پویلین کی راہ دکھا دی۔

بابر

اس کے بعد سے آسٹریلوی بیٹنگ کسی بھی موقع پر سنبھلتی ہوئی نظر نہ آئی اور پاکستان کی جانب سے تسلسل کے ساتھ جارحانہ بولنگ کے باعث صرف ایک ہی بلے باز نصف سنچری بنا پایا۔

پاکستان کی جانب سے آج محمد وسیم جونیئر نے بھی عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کیا اور تین اہم وکٹیں حاصل کر کے آسٹریلوی بیٹنگ کی بڑے ٹوٹل تک رسائی مشکل بنا دی۔

آسٹریلیا کے لوئر آرڈر کی جانب سے کچھ مقابلہ سامنے آیا اور ایلکس کیری، کیمرون گرین اور شان ایبٹ نے آخر میں اننگز کو کچھ سہارا دینے کی کوشش کی لیکن کوئی بھی زیادہ دیر وکٹ پر ٹک نہ سکا۔

ایلکس کیری 56 اور شان ایبٹ 49 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ دوسری جانب پاکستان کی جانب سے حارث رؤف اور محمد وسیم جونیئر نے تین تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔

یوں آسٹریلیا کی پوری ٹیم 42ویں اوور میں 210 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

وسیم

پاکستان کی جانب سے 211 رنز کا تعاقب خاصے پراعتماد انداز میں کیا گیا اور حالانکہ اس دوران پاکستان کو چار رنز کی اوسط درکار تھی، بلے بازوں نے چھ کی اوسط سے رنز سکور کیے۔

پاکستانی اوپنر فخر زمان 17 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو ایک بار پھر بابر اور امام کی شراکت کا آغاز ہوا جس نے گذشتہ میچ میں پاکستان کو فتح سے ہمکنار کروانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

بابر اعظم اپنے مخصوص دلکش انداز میں بیٹنگ کرتے رہے، اننگز کے آغاز میں ان کا کیچ ضرور ڈراپ ہوا، لیکن اس کے بعد سے وہ بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے سنچری سکور کرنے میں کامیاب ہو گئے۔

انھوں نے اپنی اننگز میں 12 چوکے لگائے۔ دوسری جانب امام الحق نے 89 رنز کی ناقابلِ تسخیر اننگز کھیلی۔ ان کی اننگز میں چھ چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔

ٹویٹ

یوں پاکستان نے 38ویں اوور میں یہ ہدف باآسانی حاصل کر لیا اور آسٹریلیا کو نو وکٹوں سے شکست دے کر سیریز اپنے نام کر لی۔

’منقسم کر دینے والے وقت میں بابر اعظم اتحاد کا نشان بن گئے‘

ایک جانب سے پاکستان اور آسٹریلیا کی تاریخی سیریز جاری ہے تو دوسری جانب پاکستان میں سیاسی غیر یقینی کا عالم بھی ہے۔

وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد اور اس کے بعد اسلام آباد میں ہونے والے جلسوں کے باعث یہ ون ڈے سیریز راولپنڈی سے لاہور منتقل کر دی گئی تھی۔

ٹویٹ

بابر اعظم کی فتح کے بعد اکثر افراد یہ ٹویٹ کر رہے ہیں کہ ’آج کپتان بابر اعظم جیتا ہے اور کل کپتان عمران خان جیتے گا۔‘ تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کل ہو گی۔

صارف اسامہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے بابر اعظم کی بیٹنگ کی تعریف کی اور کہا کہ ’بابر دنیا کے بہترین ون ڈے بیٹسمین ہیں۔ یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم نے گذشتہ تین برسوں میں بہت کم ون ڈے کرکٹ کھیلی ہے ورنہ بابر کی اب تک 25 سنچریاں ہوتیں۔ وہ اس فارمیٹ کے بادشاہ ہیں۔‘

اس حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے امار علی جان نے لکھا کہ ’اس منقسم کر دینے والے وقت میں بابر اعظم اتحاد کا نشان بن گئے ہیں۔ بہترین بادشاہ ہیں۔‘

ٹویٹ

بابر اعظم کی یہ سنچری ان کی 16ویں ون ڈے سنچری تھی۔ وہ اس فارمیٹ میں 16 سنچریاں بنانے والے تیز ترین بلے باز ہیں۔ ریحان الحق نے لکھا کہ ’ہم بابر اعظم کے دور میں جی رہے ہیں، وہ بلاشبہ دنیا کے بہترین بلے باز ہیں۔‘

صارف جاسر شہباز نے لکھا کہ ’کپتان نے کامیابی سے غیر ملکی حملہ پسپا کر دیا۔ شکریہ بابر اعظم۔ وہ کپتان کے جس کا وعدہ تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *