سینیٹ الیکشن میں ارکان کی خریدوفروخت

سینیٹ الیکشن میں ارکان کی خریدوفروخت

سینیٹ الیکشن میں ارکان کی خریدوفروخت کی ویڈیو پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی

ایف آئی اے ویڈیواسکینڈل میں نام آنے والوں کی چھان بین کرے گی، تحقیقات کرکے سفارشات الیکشن کمیشن کو بھجوائی جائیں گی، مسئلہ ویڈیو کی ٹائمنگ کا نہیں ارکان کی خریدوفروخت کا ہے۔وزیراعظم عمران خان کا انٹرویو

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن میں ارکان کی خریدوفروخت کی ویڈیو پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے، ایف آئی اے کے ذریعے معاملے کی چھان بین کریں گے، ویڈیو اسکینڈل میں جن کے نام آئے، تحقیقات کرکے سفارشات الیکشن کمیشن کوبھجوائی جائیں گی،مسئلہ ویڈیو کی ٹائمنگ کا نہیں ارکان کی خریدوفروخت کا ہے۔

 

انہوں نے نجی ٹی وی سے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ سب کو پتا ہے 30سالوں سے سب کو پتا ہے سینیٹ الیکشن میں پیسا چلتا ہے۔ہمیں پتا چل گیا سینیٹ الیکشن میں بولیاں لگ گئی ہیں، سینیٹ الیکشن میں 50کروڑ سے 70کروڑ قیمت لگ گئی ہے، ایسے لوگ جن کے ہاتھ میں ملک کا مستقبل ہے، جب وہ لوگ جو اپنے ضمیر بیچ کر فیصلے کریں گے، تو پھر ہم پٹواریوں اور تھانیداروں کو کیسے روکیں گے؟ ضمیر بیچنے سے سیاستدانوں اورسیاست کی کیااہمیت رہ جائے گی؟ ویڈیو پہلے ہوتی تو سپریم کورٹ میں بطور ثبوت پیش کردیتے، مسئلہ ویڈیو کی ٹائمنگ کا نہیں ارکان کی خرید وفروخت کا ہے ہم نے ویڈیو کے معاملے پرکمیٹی بنا دی ہے، کمیٹی نام سامنے آنے والوں کی تحقیقات کرے گی، انکوائری کیلئے ایف آئی اے کو استعمال کریں ، الیکشن کمیشن کو سفارشات بھجوائی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ 2013ء میں ہماری حکومت کے پی میں آئی، پہلے سینیٹ الیکشن میں بھی میرا بیان ہے، ارکان اسمبلی کو قیمتیں لگ گئی ہیں، میں اپنے ارکان کو خبردار بھی کیا تھا، پھر2018ء کے الیکشن میں ہم نے اپنے ارکان کو شوکاز نوٹس بھیجے اور انکوائری کرکے 20ارکان کو فارغ کردیا تھا۔ہمیں خفیہ ووٹنگ سے کوئی ڈر نہیں،پچھلی باری کی طرح اپوزیشن روئے گی، خفیہ ووٹنگ میں ہمیشہ حکومت کو فائدہ ہوتا ہے۔

 

حکومت کو زیادہ سیٹیں ملتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر کم ہونے سے مہنگائی بڑھتی ہے، ڈالر مہنگاہوتا ہے تو ساری چیزیں مہنگی ہوجاتی ہیں، تنخواہ دار طبقہ متاثر ہوتا ہے۔ اگر ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں تو ہمارا خسارہ بڑھ جائے گا، اور مہنگائی میں بھی اضافہ ہوجائے گا، اس لیے سرکاری ملازمین کو صبر کرنا چاہیے، سرکاری ملازمین پہلے 24 فیصد پر مان گئے تھے لیکن بعد میں ایک مطالبہ اور بڑھا دیا۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم چوروں کا ٹولہ ہے، یہ ڈیموکریٹک موومنٹ نہیں چوری بچاؤ موومنٹ ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *