سینٹورس شاپنگ مال ایک دن کی بندش کے بعد

سینٹورس شاپنگ مال ایک دن کی بندش کے بعد

سینٹورس شاپنگ مال ایک دن کی بندش کے بعد کھول دیا گیا، ’بیسمنٹ بند رہے گی

وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے پاکستان کے زیرِ انتظام  کشمیر کے  وزیر اعظم تنویر الیاس کی تکرار کے بعد اسلام آباد میں سینٹورس شاپنگ مال کو بند کیے جانے کے چوبیس گھنٹوں کے اندر ہی کھول دیا گیا ہے۔

البتہ کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ عمارت کی بیسمنٹ کے غیر قانونی استعمال کرنے کی وجہ بند رہے گی۔

کیپیٹل ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے گزشتہ رات کو سینٹورس مال کو سِیل کردیا تھا۔ بی بی سی سے بات کرتے ہوئے سی ڈی اے کے ترجمان نے بلڈنگ کو 5 دسمبر کی رات کو بند کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کو سیل کرنے کی وجہ ’بلڈنگ کا غیر قانونی استعمال بتایا تھا۔‘

ترجمان نے بتایا تھا کہ ’بیسمنٹ میں جہاں پارکنگ ہونی چاہیے وہاں بینک بنے ہوئے ہیں۔‘

سینٹورس شاپنگ مال پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کی ملکیت ہے۔ سردار تنویر الیاس کا تعلق پاکستان تحریک انصاف ہے۔

سی ڈی اے کی جانب سے شاپنگ مال کو بند کیے جانے کے بعد لوگوں نے احتجاج کیا اور جناح ایونیو کو کچھ دیر کے لیے بند کر دیا تھا۔ احتجاج کرنے میں اکثریت ایسے لوگوں کی تھی جو سینٹورس میں کام کر تے ہیں۔

ہولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر جناح ایوینو کو کھلوا دیا تھا۔

بی بی سی کی نامہ سحر بلوچ کو بتایا گیا تھا کہ شاپنگ مال کی صرف دکانوں کو بند کیا گیا اور بلڈنگ کےاپارٹمنٹس میں رہایش پذیر افراد کے لیے ایف ایٹ کی جانب سے راستہ کھولا گیا ہے جہاں سے وہ آ جا سکتے تھے۔

تنویر الیاس
سینٹورس کے مالک اور کشمیر کے موجودہ وزیر اعظم تنویر الیاس نے شہباز شریف کو دوران تقریر ٹوکا اور کہا کہ آپ کشمیر کی قربانیاں نہیں گنوا رہے ہیں

’کشمیر کی قربانیوں کے سوال پر سینٹورس مال بند کیا گیا‘

دوسری جانب پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان نے وزیرِ اعظم شہباز شریف پر الزام لگایا تھا کہ ’کشمیر کے لوگوں کی قربانیوں پر سوال پوچھنے پر سینٹورس کو سِیل کردیا گیا۔‘

عمران خان کے الزام لگانے کی وجہ ایک روز پہلے ہونے والا واقعہ ہے۔

تکرار کی وجہ

منگلا میں ہائیڈرو پاور پلانٹ کی افتتاحی تقریب میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی تقریر کے دوران سردار تنویر الیاس نے انھیں ٹوکا۔ سردار تنویر الیاس پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے وزیرِ اعظم ہیں اور پاکستان تحریکِ انصاف کے رکن بھی۔

انھوں نے شہباز شریف کو کہا کہ آپ کشمیر کی قربانیاں نہیں گنوا رہے ہیں۔ جس پر انھیں شہباز شریف نے کہا کہ ’پلیز میری بات سنیں۔ آپ بیٹھ جائیں۔ میں آپ سے بات کروں گا۔‘

اس چپقلش کے کچھ دیر بعد وزیرِ اعظم شہباز شریف سٹیج چھوڑ کر چلے گئے۔ اس واقعے کے بعد رات دیر گئے سی ڈی نے سینٹورس مال کو سِیل کردیا۔

تنویر الیاس سینٹورس مال کے مالک ہیں۔ جس کے بعد سے ان دونوں واقعات کو سیاستدانوں کی طرف سے جوڑا جارہا ہے۔ اور اب عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کو وزیرِ اعظم سے سوال کرنے پر سزا دی گئی ہے اور مال کو سِیل کردیا گیا ہے۔

ویڈیو کیپشن,تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔

سی ڈی اے کا موقف

جبکہ سی ڈی اے نے 2019 سے لے کر 2022 تک کے نوٹس اور اعتراضات کی فہرست بی بی سی سے شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ ’تجاوزات اور غیر قانونی استعمال کا معاملہ پچھلے دو سال سے جاری رہا جس پر کئی بار سینٹورس مالکان کو آرڈر کے ذریعے مطلع کیا جاتا رہا۔‘

پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد میں پی ٹی آئی کے کارکنان کا وزیراعظم پاکستان  کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ۔مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ میرپور میں شہباز شریف کی جانب سے اس خطے کے وزیراعظم تنویر الیاس خان کے ساتھ  ناروا سلوک پر شہباز شریف کشمیری قوم سے معافی مانگیں۔ مظاہرین نے مرکزی ایوان صحافت کے باہرٹائروں کو آگ لگا کر مرکزی شاہراہ کو بند کر دیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *