زلمی کی کنگز کے خلاف جیت عماد ابھی بھی وقت ہے

زلمی کی کنگز کے خلاف جیت عماد ابھی بھی وقت ہے

زلمی کی کنگز کے خلاف جیت عماد ابھی بھی وقت ہے ڈیل باکس، پانچ تولے سونا، تین بائکس لو اور گھر جاؤ

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے میچ میں پشاور زلمی نے کراچی کنگز کو 24 رنز سے شکست دے دی ہے۔

پشاور زلمی کے 198 رنز کے ہدف کے تعاقب میں کراچی کی کنگز کی ٹیم مقررہ اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 173 رنز بنا سکی اور اسے 24 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے ٹاس جیت کر پشاور زلمی کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

پشاور زلمی کی اننگز کا آغاز اچھا نہیں تھا کیونکہ کراچی کنگز کے محمد عامر نے پہلے ہی اوور میں زلمی کے دونوں اوپنرز محمد حارث اور بابراعظم کو ایل بی ڈبلیو کر کے پویلین کی راہ دکھا دی تھی۔

تیز کھیلنے والے محمد حارث پہلے اوور کی پہلی ہی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ جبکہ کپتان بابر اعظم بھی عامر کی اندر آتی گیند کے سامنے بے بس دکھائی دیے اور بنا کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے۔

پشاور زلمی کی دو وکٹیں صرف دو رنز پر گرنے کے بعد صائم ایوب بیٹنگ کے لیے آئے اور صرف ایک رن کا اضافہ کر کے تیسرے اوور میں محمد عامر کا شکار بنے۔

اس لمحے میں کراچی کنگز پوری طرح پشاور زلمی ہر حاوی دکھائی دے رہا تھا لیکن پھر ٹام کوہلر اور حسیب اللہ خان نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے زلمی کو مشکل سے نکال کر مجموعی سکور 84 رنز تک پہنچایا۔ دونوں بلے بازوں نے 81 رنز کی شراکت قائم کی اور جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی۔

کرکٹ

بلوچستان سے تعلق رکھنے والے نوجوان کھلاڑی حسیب اللہ خان نے جارحانہ اور ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے پشاور زلمی کو ایک فائٹنگ ٹوٹل بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

انھوں نے چار چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے 29 گیندوں پر اپنی نصف سنچری سکور کی۔ انھیں کراچی کنگز کے تبریز شمسی نے آؤٹ کیا۔

جبکہ پشاور زلمی کے رومین پاؤل نے بھی تیز کھیلتے ہوئے اپنے 34 گیندوں پر 64 رنز مکمل کیے۔ پشاور زلمی کا مجموعی سکور 19ویں اوور میں 163 رنز پہنچا تھا تو رومین پاول بھی محمد عامر کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔

جبکہ دوسرے اینڈ سے ٹام کوہلر نے ذمہ دارانہ انداز میں بیٹنگ کی نصف سنچری مکمل کی۔

پشاور زلمی نے اننگز کے آغاز میں مشکلات کا شکار ہونے کے باوجود مقررہ 20 اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 197 رنز بنائے

کرکٹ

پشاور کے 198 رنز کے ہدف کے تعاقب میں کراچی کنگز کی جانب سے اننگز کا آغاز مستحکم رہا اور اس کی پہلی وکٹ 40 کے مجموعی رنز پر گری۔

اس کے بعد آنے والے کنگز کے طیب طاہر چھ رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، عظمت اللہ عمرزئی نے 66 کے مجموعی سکور پر دوسری وکٹ حاصل کر لی۔

پشاور زلمی کے بولرز مسلسل کراچی کنگز کی وکٹیں حاصل کرتے رہے اور 79 کے ٹوٹل پر کراچی کنگز کو عرفان خان کی صورت میں تیسرا نقصان اٹھانا پڑا۔ جبکہ کراچی نے تجربہ کار کھلاڑی شعیب ملک بھی چل نہ سکے اور صرف ایک رن بنا کر عامر جمال کے ہاتھوں آؤٹ ہو گئے۔

کپتان عماد وسیم بیٹنگ کے لیے آئے تو اوپنر میتھیو ویڈ 12ویں اوور میں 95 کے ٹوٹل پر آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔ انھوں نے 41 گیندوں پر 53 رنز بنائے۔

کرکٹ

بین کٹنگ بھی 15 رنز بنا کر چلتے بنے۔ کراچی کنگز کے عامر یامین نے صرف آٹھ رنز بنائے اور انھیں عامر جمال نے آؤٹ کیا۔تبریز شمسی بھی صفر پر عامر جمال کا شکار بنے۔

جبکہ دوسرے اینڈ سے کراچی کے کپتان عماد وسیم نے اچھا کھیل پیش کرتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

کراچی کنگز 198 رنز کے ہدف کے تعاقب میں کپتان عماد وسیم کی نصف سنچری کی بدولت مقررہ اوورز میں آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 173 رنز ہی بنا پائی۔

رومین پاوول کو شان دار اور جارحانہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

سوشل میڈیا پر حسیب اللہ کے چرچے

کراچی کنگز اور پشاور زلمی کے درمیان کھیلے جانے والے میچ میں لمحہ بہ لمحہ بدلتی صورتحال کی عکاسی سوشل میڈیا پر بھی دیکھنے میں آئی۔

جب کراچی کنگز کے محمد عامر نے میچ کے آغاز پر ہی پشاور زلمی کے بیٹنگ لائن اپ کو ڈھیر کیا تو سوشل میڈیا پر محمد عامر کے مداح ان کی فارم کی تعریف کرتے دکھائے دیے۔

کچھ نے تو بابر بمقابلہ عامر قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج عامر نے بابر اعظم کو صفر پر آؤٹ کر کے حساب چکتا کر دیا۔

لیکن جیسے جیسے زلمی کی اننگز آگے بڑھی تو نوجوان کھلاڑی حسیب اللہ کی دباؤ میں کھیلی گئی اننگز کے قصیدے پڑھے جانے لگے۔

ان کی شاندار نصف سنچری پر مشتمل اننگز کی تعریف کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا کہ ’جب حارث، بابر اور صائم جیسے جارحانہ کھیل والے کھلاڑی ناکام ہوئے تو اس ابھرتے ہوئے کھلاڑی حسیب اللہ خان نے قدم بڑھایا۔ جب پشاور کا سکور 2/3 تھا، اس نے 29 گیندوں پر چار چوکوں اور تین چھکوں کی مدد سے شاندار 50 رنز بنائے۔ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ لڑکے نے بڑے میدان میں اپنا تعارف کروایا ہے۔

ایک اور صارف نے ان کی بیٹنگ کی تعریف کرتے لکھا کہ ’پہلے اوور میں صرف دو رنز پر تین اہم وکٹیں گنوانے سے لے کر 198 کا اچھا ہدف دینا یقیناً قابل تعریف ہے، ڈیبیو کرنے والے حسیب اللہ کو ایک مشکل صورتحال میں کھیل کی رفتار کو تیز کرنے اور صرف 29 گیندوں پر شاندار 50 رنز بنانے پر خراج تحسین پیش ہے۔

لیکن جہاں پشاور زلمی کے حسیب اللہ، کوہلر اور پاؤل نے شاندار بلے بازی کی وہیں ہدف کے تعاقب میں کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے بھی ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے نہ صرف اپنے نصف سنچری بنائی بلکہ پی ایس ایل کے آٹھویں سیزن میں انفرادی دو سو رنز بھی مکمل کیے ہیں۔

ان کی بیٹنگ کی تعریف کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا کہ ’مسلسل بیٹ کے ساتھ کارکردگی کی بدولت میں عماد کو جلد قومی ٹیم میں آتا دیکھتا ہوں۔‘

کراچی کنگز کی جانب سے عامر نے ٹیم کو سٹارٹ کو اچھا دیا لیکن پشاور زلمی نے میدان مار لیا۔ جہاں لوگ عامر کی بولنگ اور عماد وسیم کی بیٹنگ کی تعریف کر رہے ہیں وہیں وہ کراچی کنگز کے کپتان کی بری کپتانی پر بھی بات کر رہے ہیں۔

آج کی شکست کے بعد ایک صارف نے کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم کو مشورہ دیتے ہوئے لکھا ’عماد ابھی بھی وقت ہے ’ڈیل باکس‘، پانچ تولے سونا، تین بائکس لو اور گھر جاؤ۔‘

جبکہ ایک اور سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ ’ کراچی کنگز کو اگلے سیزن کے لیے نیک خواہشات، براہ کرم اگلے سیزن میں صرف بات کرنے والوں اور صفر پرفارمنس دینے والوں کی بجائے زیادہ میچ ونر کے ساتھ واپسی کریں۔‘

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *