درزی کے مشوروں پر خواتین کا شور شرابا ’امی کیا ہمارا

درزی کے مشوروں پر خواتین کا شور شرابا ’امی کیا ہمارا

درزی کے مشوروں پر خواتین کا شور شرابا ’امی کیا ہمارا تو درزی بھی اس گریبان کے لیے نہیں مانتا

’باجی یہ بہت زیادہ بڑا ہو جائے گا۔۔۔ میں بتا رہا ہوں باجی یہ صحیح نہیں لگے گا۔۔۔ باجی اس عمر میں بغیر آستین کے قمیض۔۔۔ تھوڑے سے بازو لگوا لو نا باجی۔‘

ایسے بہت سے جملے پاکستان کے سوشل میڈیا پر اس وقت گردش کرنے لگے جب ایک خاتون نے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے سوال کیا کہ وہ کھلا گریبان بنوانا چاہتی ہیں لیکن وہ اپنی والدہ کو اس بارے میں کیسے رضا مند کریں۔

اس خاتون کو اپنے اس سوال کا جواب تو نہ مل سکا لیکن ایک اور خاتون صارف نے جواب میں لکھا: ’امی کیا، ہمارا تو درزی بھی اس گریبان کے لیے نہیں مانتا۔‘

حنا نامی صارف کے اس ایک جملے نے جیسے ٹوئٹر پر موجود بے شمار خواتین کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا اور پھر ایک کے بعد ایک خاتون صارف نے اپنے اپنے ٹیلر ماسٹر سے ملنے والے ’اخلاقیات سے بھرپور‘ مشوروں، نصیحتوں اور حکم ناموں کا ذکر کرنا شروع کر دیا۔

ایک خاتون نے لکھا کہ ان کا درزی پیچے سے تو گلا کھلا بنا دے گا لیکن آگے سے ہرگز نہیں۔

ایک اور صارف نے مزاحیہ انداز میں اپنے درزی کی نقل اتارتے ہوئے لکھا: ’باجی یہ بہت زیادہ بڑا ہو جائے گا، میں بتا رہا ہوں باجی یہ صحیح نہیں لگے گا۔‘

عاشا نامی صارف نے لکھا: ’ماں سے زیادہ فکر یہاں درزی کو ہوتی ہے۔‘

ایک صارف نے لکھا کہ جب میں نے اپنے درزی کو چھوٹی قمیض بنانے کے لیے کہا تو انھوں نے کہا ’بیٹا، آپ سید لوگ ہو، آپ مت بنواؤ ایسے ڈیزائن، میں نہیں بناؤں گا۔‘

رحیمہ نامی صارف نے لکھا: ’میں نے اپنے درزی کو کیپری ٹراؤزر (گھٹنوں سے اوپر) بنانے کا بولا تو اس نے کہا کہ نہیں اتنا چھوٹا اچھا نہیں لگے گا۔‘

ٹویٹ

ایک اور صارف نے لکھا: ’ہمارا درزی بغیر آستین والی قمیض تو کیا چھوٹے آستین پر بھی نہیں مانتا۔‘

ایک صارف نے لکھا: ’ایک دوست کی بہن لہنگے کے ساتھ چولی بنوانا چاہتی تھی لیکن درزی نے کہا کہ میری داڑھی کا لحاظ کر لیں۔‘

ٹویٹ

اس شور شرابے میں کچھ خواتین نے اس جانب بھی توجہ دلائی کہ صرف مرد درزی ہی نہیں بلکہ کپڑے سلائی کرنے والی خواتین بھی کچھ ایسے ہی ’انمول مشورے‘ دیتی ہیں۔

ماہرہ نامی صارف نے اپنی اس بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا: ’درزی چھوڑو ہم تو اپنی درزن سے بھی نہیں کہہ پاتے۔‘

ٹویٹ

ایک صارف نے لکھا کہ جب انھوں نے اپنی درزن سے کھلا گریبان بنانے کا کہا تو انھوں نے میری جسامت کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ آپ پر اس ٹائپ کی اچھی سے فٹنگ نہیں آئے گی۔‘

ایک اور خاتون نے باڈی شیمنگ کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ ’میری ایک دوست بہت پتلی ہے اور اس کا درزی ہمیشہ اس کی والدہ کو کہتا ہے کہ اس کے لیے پورا سوٹ کیوں لیتی ہیں بس پیس(کپڑے کا ٹکڑا) لے لیا کریں۔‘

ٹویٹ

لیکن اس ساری گفتگو میں کچھ مرد حضرات بھی ٹیلر ماسٹر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے خواتین کو ’حسب توفیق‘ اپنے مفت مشوروں سے نوازتے نظر آئے۔

ایڈووکیٹ عباسی کے نام سے ایک صارف نے لکھا: ’یہ ذہن میں رکھ لو کہ اگر ٹیلر ماسٹر نے ایسا گریبان بنا بھی دیا تو اسے بس گھر کی چار دیواری میں اپنے شوہر کے سامنے ہی پہننا۔‘

عبداللہ نامی صارف نے لکھا: ’اس سے پتا چلتا ہے کہ درزی اپنی خواتین کسٹمرز کو اپنی بہن سمجھتے ہیں ورنہ خوشی خوشی بنا دیتے۔‘

لیکن کچھ مرد صارفین ایسے بھی تھے جنھوں نے خواتین کا بھرپور ساتھ بھی دیا۔

شہزاد ربانی نے لکھا: اپنے درزی کو بتائیں کہ یہ دنیا آزاد ہے۔‘

ایک اور صارف نے لکھا کہ ’آپ کا درزی آپ کا محرم کیوں بن رہا ہے‘ جبکہ حیدر نامی صارف نے لکھا: ’اپنے درزی سے کہیں وہ درزی بنے آپ کا شوہر نہیں۔‘

ٹویٹ

لیکن اس بحث کو اگر تفصیل سے پڑھا جائے تو نظر آئے گا کہ ٹیلر ماسٹر کے اس ’ظلم‘ کا شکار صرف خواتین ہی نہیں بلکہ مرد حضرات کو بھی کبھی کبھی ایسی ’ناانصافی‘ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

عادل خان نے لکھا: ’میرا درزی تو میری شلوار بھی چھوٹی سیتا ہے تاکہ ٹخنے سے نیچے نہ جائے۔‘

فاروق آفریدی نے لکھا: ’ہم درزی کو اپنا ٹراؤزر تنگ کرنے کا کہیں تو تو وہ کہتا ہے کہ بھائی میں ایسا نہیں کر سکتا، یہ بہت زیادہ ہے۔‘

ٹویٹ

مرد حضرات کو ملنے والے مشورں کے بارے میں تو میں کچھ نہیں کہہ سکتی ہاں البتہ ٹوئٹر پر جاری اس بحث میں، میں بہت سی خواتین سے اتفاق ضرور کرتی ہوں کیوںکہ میرے ٹیلر ماسٹر نے بھی مجھے کچھ ایسے ہی مشوروں سے ’مالا مال‘ کیا تھا لیکن میں نے موقع اور اچھا درزی ملتے ہی انھیں فوراً تبدیل کر دیا۔

لہذا میرا خواتین کو یہی مشورہ ہے کہ وہ امید کا دامن ہرگز نہ چھوڑیں اور ثابت قدمی سے اپنے پسند کے درزی کی ’تلاش‘ کو جاری رکھیں۔

اور ہاں سب سے اہم بات۔۔۔ ہمیشہ وہ ہی پہنیں جو آپ کو پسند ہے اور جو آپ کو خود پر اچھا لگتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *