بنگلہ دیش کی انڈیا کے خلاف سات سال بعد فتح

بنگلہ دیش کی انڈیا کے خلاف سات سال بعد فتح

بنگلہ دیش کی انڈیا کے خلاف سات سال بعد فتح کرکٹ کی بلین ڈالر مارکیٹ بنگلہ دیش سے ہار گئی

انڈیا اور بنگلہ دیش کے درمیان پہلے ون ڈے کے دوران کئی اتار چڑھاؤ آئے لیکن آخر کار یہ بنگلہ دیش کرکٹ کی تاریخ کا یادگار میچ بن گیا۔

جب بنگلہ دیش کے تمام نمایاں بلے باز ایک ایک کر کے پویلین لوٹ چکے تھے اور پچ پر آخری جوڑی کھڑی تھی، اور انڈین بولرز کا غلبہ تھا جبکہ بنگلہ دیش کو جیت کے لیے اب بھی 51 رنز درکار تھے، تب کرکٹ کے تقریباً تمام پنڈتوں نے انڈیا کی جیت کو یقینی طور پر قبول کر لیا تھا۔

ایسے میں مہدی حسن ایک ستارے کی طرح چمکے اور انڈیا کی ناک کے نیچے سے فتح چھین کر لے گئے۔

انڈیا نے پہلے کھیلتے ہوئے صرف 186 رنز بنائے تھے اور اس کا دفاع کرنا ظاہر ہے اتنا آسان نہیں تھا لیکن دیپک چاہر نے پہلی ہی گیند پر وکٹ لے کر انڈیا کی امیدیں جگا دی تھیں۔

پھر محمد سراج نے درمیانی اوورز میں تین وکٹیں لے کر انڈین ٹیم کی میچ میں واپسی یقینی بنا دی تھی۔

187 رنز کے ہدف کے سامنے بنگلہ دیش کی ٹیم 40ویں اوور میں 136 رنز بنا چکی تھی لیکن اس کے نو کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔

بنگلہ دیش کے تجربہ کار بولر مستفیض الرحمان اور آل راؤنڈر مہدی حسن کریز پر موجود تھے۔

یہ وہ وقت تھا جب ایسا لگتا تھا کہ انڈیا نے بنگلہ دیش کو پوری طرح اپنی گرفت میں لے لیا ہے لیکن کلدیپ سین کے اگلے ہی اوور میں مہدی حسن نے دو چھکے لگا کر اپنا ارادہ ظاہر کیا۔

mehedi

اس کے بعد روہت شرما نے میچ کا 44 واں اوور دیپک چاہر کے سپرد کیا۔ دیپک نے اس سے پہلے صرف چھ اوور کیے تھے اور میچ کی پہلے اوور پر صرف نو رنز دے کر وکٹ لینے کا کارنامہ انجام دیا تھا۔

تاہم مہدی حسن نے اس اوور میں تین چوکے لگائے اور بنگلہ دیش کی میچ پر گرفت مزید مضبوط کر دی۔

اس اوور کے اختتام کے بعد بنگلہ دیش نے 173 رنز بنائے تھے اور اب اسے جیت کے لیے 44 گیندوں پر صرف 15 رنز درکار تھے جو مہدی اور مستفیض نے مل کر بنا لیے اور یوں بنگلہ نے یہ ہدف حاصل کر کے سات برس بعد انڈیا کو ایک ون ڈے میں شکست دے دی۔

مہدی حسن نے اس میچ میں نہ صرف اپنے بلے سے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا بلکہ انھوں نے اچھی بولنگ کا مظاہرہ بھی کیا اور شیکھر دھون کو بولڈ کیا اور اپنے نو اوورز میں صرف 43 رنز دیے۔

اس حوالے سے انڈیا میں بالخصوص بنگلہ دیش کی فتح کے حوالے سے خاصی بحث کی جا رہی ہے۔ خیال رہے کہ گذشتہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھی انڈیا اور بنگلہ دیش کا میچ خاصا دلچسپ رہا تھا لیکن اس میں انڈیا کو فتح حاصل ہوئی تھی۔

ماضی میں بھی انڈیا اور بنگلہ دیش کے درمیان ہونے والے میچ خاصے دلچسپ اور کانٹے دار ہوتے رہے ہیں۔ یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ بنگلہ دیش اپنے ہوم گراؤنڈ پر پچز کے نوعیت کے باعث ایک انتہائی خطرناک ٹیم بن جاتی ہے۔ گذشتہ چند سالوں کے دوران بنگلہ دیش نے اپنے ہوم گراؤنڈ پر کئی مہمان ٹیموں کو شکست دے رکھی ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ ’انڈیا اور بنگلہ دیش کے درمیان ہونے والے میچ اور مقابلہ اب انڈیا پاکستان سے زیادہ سنسنی خیز ہو گیا ہے۔‘ جس پر ایک اور صارف نے لکھا کہ بنگلہ دیش کو مزید تسلسل دکھانا ہو گا کیونکہ اکثر انڈیا بنگلہ دیش کے خلاف باآسانی سے جیت جاتا ہے۔

tweet

ایک صارف شرت چندرا بھٹ نے لکھا کہ ’بنگلہ دیش کے خلاف یہ شکست انڈیا کے لیے ہضم کرنا مشکل ہو گی کیونکہ انڈیا نے اس میچ میں اچھی بولنگ کا مظاہرہ اور 186 رنز کا دفاع کیا۔‘

انھوں نے اس ڈراپ کیچ کا بھی ذکر کیا جو میک شفٹ وکٹ کیپر راہل نے مہدی حسن کا انتہائی اہم موقع پو چھوڑا تھا۔ اس کیچ کے حوالے سے بھی سوشل میڈیا پر خاصی بحث چل رہی ہے کیونکہ میچ سے قبل رشبھ پنت کو زخمی ہونے کے باعث سکواڈ سے رلیز کر دیا گیا تھا۔

میچ

صحافی سہیل عمران نے پی سی بی چیئرمین کی جانب سے بارہا استعمال کیا گیا فقرہ دہرایا جس میں انھوں نے انڈیا کو کرکٹ کی بلین ڈالر مارکیٹ قرار دیا تھا۔ سہیل عمران نے لکھا کہ ’کرکٹ کی اربوں ڈالر کی مارکیٹ کو بنگلہ دیش نے ہرا دیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *