رشی سونک کی اہلیہ اور انڈیا کے بل گیٹس

رشی سونک کی اہلیہ اور انڈیا کے بل گیٹس

رشی سونک کی اہلیہ اور انڈیا کے بل گیٹس‘ کی بیٹی اکشاتا مورتی کون ہیں؟

رشی سونک کا برطانیہ میں اقتدار تک پہنچنے کا سفر انڈیا میں کافی دلچسپی سے دیکھا گیا لیکن اس کی وجہ صرف یہ نہیں کہ وہ برطانیہ میں اس مقام تک پہنچنے والے پہلے ایشیائی نژاد ہیں۔ ان کی اہلیہ اکشاتا مورتی انڈین ارب پتی شخصیت ناراینا مورتی کی بیٹی ہیں جن کو انڈیا کا ’بل گیٹس‘ بھی کہا جاتا ہے۔

وہ اربوں کی جائیداد کی وارث ہیں تاہم رواں سال کے آغاز میں انکشاف ہوا تھا کہ ان کے پاس نان ڈومیسائل سٹیٹس ہے یعنی ان کو برطانیہ سے باہر کی آمدن پر ٹیکس نہیں دینا پڑتا۔

بعد ازاں انھوں نے اپنی دنیا بھر سے وصول شدہ آمدن پر برطانیہ میں ٹیکس ادا کرنے کی حامی بھر لی تھی۔

کثیر خاندانی دولت کے باوجود ان کے والد کی زندگی کسی زمانے میں سادہ سی تھی۔ 2013 میں اپنی بیٹی کے نام لکھا ہوا ایک خط شائع ہوا، جس میں ناراینا مورتی نے بتایا کہ 1980 میں ان کو ایک ساتھی سے اکشاتا مورتی کی پیدائش کی خبر ملی کیونکہ ان کے خاندان کے پاس اس زمانے میں ٹیلی فون نہیں ہوا کرتا تھا۔

انھوں نے لکھا کہ ’تمھاری والدہ اور میں اس وقت جوان تھے اور اپنے کیریئر میں قدم جمانے کی کوشش کر رہے تھے۔ ‘

چند ماہ کی عمر میں سے اکشاتا مورتی کو اسی وجہ سے دادا دادی کے پاس بھجوا دیا گیا۔

ایک سال بعد ان کے والد انفوسس نامی آئی ٹی سروس کمپنی کے شریک بانی بنے جس نے ان کو انڈیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں لا کھڑا کیا۔

اکشاتا مورتی کے کامیاب والدین نے اپنے دونوں بچوں کے لیے تعلیم اور محنت کی اہمیت کو واضح کیا۔ اکشاتا کے مطابق ان کے ’گھر میں ٹی وی نہیں ہوتا تھا تاکہ وقت کو اہم کاموں جیسے پڑھائی، بحث اور ملاقاتوں کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ ‘

انھوں نے امریکہ میں کیلیفورنیا کے کیئر مونٹ مکینا کالج سے معاشیات اور فرانسیسی زبان میں پڑھائی کے بعد ایک فیشن کالج سے ڈپلومہ حاصل کیا۔

بعد میں اکشاتا مورتی نے دیلوئٹ اور یونی لیور کمپنیوں کے لیے کام کیا جس کے بعد انھوں نے سٹینفورڈ یونیورسٹی سے ایم بی اے کیا۔

ان کی رشی سونک سے ملاقات یونیورسٹی میں ہی ہوئی۔ دونوں کی 2009 میں شادی ہوئی اور ان کی دو بیٹیاں ہیں۔

اکشاتا مورتی

42 سالہ اکشاتا مورتی نے فائنانس میں کیریئر شروع کیا تاہم بعد میں انھوں نے اکشاتا ڈیزائںز کے نام سے اپنا فیشن لیبل شروع کیا۔

انڈیا ووگ میگزین سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انھوں نے اپنے ڈیزائن تیار کرنے کے لیے دور دراز دیہات میں فنکاروں سے رابطہ کیا تاکہ مقامی ثقافت کو محفوظ بنایا جا سکے۔

تاہم برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق یہ کاروبار تین سال میں ہی ناکام ہو گیا۔

ان کی کاروباری دلچسپیوں میں سے ایک لندن میں کیٹامارن وینچرز کی شاخ ہے جسے ان کے والد اور شوہر نے 2013 میں قائم کیا تھا۔ اس کے ذریعے سٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کی جاتی ہے۔

اکشاتا مورتی کا نام ڈگمی فٹنس نامی جم چین کے ڈائریکٹر کے طور پر بھی درج ہے۔ ان کے لنکڈ ان پروفائل کے مطابق وہ نیو اینڈ لنگ ووڈ زیر جامہ فروخت کرنے والی کمپنی کی بھی ڈائریکٹر ہیں۔

رپورٹ کے مطابق وہ اپنے والد کی انفوسس کمپنی میں اعشاریہ نو فیصد حصص کی مالک ہیں جن کی مالیت تقریبا 700 ملین برطانوی پاونڈ بنتی ہے۔

اس کمپنی میں ان کے حصص روس کے یوکرین پر حملے کے وقت تنازعے کا باعث بنے تھَے کیوںکہ اس کمپنی پر روس میں کام بند کرنے کا دباو بڑھ رہا تھا۔ اپریل میں بی بی سی کو بتایا گیا تھا کہ انفوسس روس میں اپنے دفاتر بند کر رہا ہے۔

اس امیر جوڑے کی دولت کی وجہ سے چند لوگ یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ آیا رشی سونک عام لوگوں کی زندگی کے بارے میں کتنا علم رکھتے ہیں خصوصاً ایک ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے ایک بحران جاری ہے۔

ماضی میں چند وزرائے اعظم کے شریک حیات، جن میں وزیر اعظم تھریسا مے کے شوہر فلپ مے بھِی شامل تھے، کی کوشش رہی کہ وہ زیادہ توجہ کا مرکز نہ بنیں۔

لیکن اس کے برخلاف چیری بلیئر کی مثال بھی موجود ہے جنھوں نے ٹونی بلیئر کے وزیر اعظم بننے کے بعد اپنی نوکری جاری رکھی اور خیراتی کاموں کی وجہ سے اخباری سرخیوں کی زینت بنیں۔

اب تک ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اکشاتا مورتی نے خود سے میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی تاہم حالیہ تناعوں کی وجہ سے میڈیا کی توجہ ان پر مرکوز ہوئی۔

لیکن ان کے شوہر کی برطانوی سیاست میں سب سے اعلی ترین عہدے پر تعیناتی کے بعد اب اکشاتا مورتی کی زندگی میں توجہ بھی بڑھے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *